(Last Updated On: )
’’زرٹ‘‘(Zert) : ’’دی جوک‘‘ (The Joke)
ملن کنڈیرا (Milan Kundera) نے ناول زرٹ چیک (Czech) زبان میں ۵؍ دسمبر ۱۹۶۵ء کو مکمل کیا۔
اشاعت ۱۹۶۷ء میں عمل میں آئی۔
اس کا انگریزی زبان میں ترجمہ ۱۹۸۲ء میں شائع ہوا۔
اس ناول کا نام زرٹ، دی جوک اور مذاق ہے
لیکن
اس ناول کے مصنف ملن کنڈیرا نے
اس ناول میں
حقیقی زندگی کو، اس کی تمام تر رعنائیوں، رنگینیوں، تلخ و شیریں سچائیوں کو ایک ایسے بیانیے کی مدد سے نذرِ ناظرین و قارئین کیا ہے جس کو اہلِ نظر ناقدین نے ’’کثیر الجہت‘‘ بیانیہ قرار دیا ہے
ایسا بھی نہیں کہ اس ناول میں ’مذاق‘ کا نام و نشان نہیں ہے
اس ناول میں ’مذاق‘ ہی نہیں، بلکہ مذاق در مذاق کا لامتناہی سلسلہ ہے جو کبھی خند کا روپ دھارتا ہے تو کبھی زہرخند کا۔
ملن کنڈیرا نے ایک قدیمی کہاوت بھی یاد دلائی ہے:
’’انسان سوچتا ہے، خدا ہنستا ہے۔‘‘