(Last Updated On: )
مذاکرات کے انکار سے نہیں ہوتا ۔۔
ہر ایک فیصلہ تلوار سے نہیں ہوتا ۔۔
حصار کھینچ کے محدود کر لیا خود کو ۔۔
جو در سے ہوتا ہے ، دیوار سے نہیں ہوتا ۔۔
تجھے بھی شامل _ تفتیش کر لیا جاتا ۔۔
ہلاک میں جو ترے وار سے نہیں ہوتا ۔۔
جواز _ گرمئ _ بازار ہم سے پوچھتے ہیں ۔۔
سوال چشم _ خریدار سے نہیں ہوتا ۔۔
سنی سنائی پہ سب اعتبار کرتے ہیں ۔۔
کہ سب کا رابطہ اخبار سے نہیں ہوتا ۔۔
علاج _ رنجش _ بےسود ہو تو سکتا ہے ۔۔
مکالمہ ہی مرا یار سے نہیں ہوتا ۔۔
فقط دلیل سے ہوتا ہے فیصلہ نجمی ۔۔
فضول بحث یا تکرار سے نہیں ہوتا ۔۔