میں تمہارے اوپر نہیں گری تو خود آگے آئے ہو بندر کہیں کے
ہٹو اوپر سے اتنا تمہارا وزن ہے موٹی بھینس ایویں مما کہتی رہتی ہے کہ میری بچی کمزور سی ہے
خود کیا ہو افریقن گینڈے
پری اُٹھتے ہوئے بولی
ایک بار پھر سے پری کا پاؤں سلپ ہوا
اور وہ پھر سے عرش کے اوپر گر پڑی
آج کیا بچے کی جان لوگی
یار یہ گرنے والا سین پھر کسی دن پر رکھ لو
اوئے لومڑ تمہارا کہنے کا مطلب ہے میں جان بوجھ کر تم پر گر رہی ہوں
نہیں تو میرا مطلب یہ نہیں بلکہ بالکل یہی بات ہے آخر اتنا ہینڈسم ہوں عرش مزے سے بولا
اوہو خوش فہمی کافی اچھی ہے پری منہ بناتی ہوئی بولی
اہممم اہمم یہ یہاں کیا ہو رہا ہے فردوس بولا
پری جلدی سے اُٹھی سامنے فردوس زوار اور فری کھڑے تھے
پری کا چہرہ سرخ ہو گیا
عرش بھی اُٹھ کھڑا ہوا
❣❣❣
زوار اور فردوس عرش کے گھر آئے تو فرحانہ بیگم کے بتانے پر اسکے روم میں چلے آئے
جب پری کافی دیر سے واپس نہ آئی تو فری پری کو ڈھونڈتے ہوئے عرش کے روم میں چلی آئی
پر یہ کیا پری عرش کے اوپر گری ہوئی تھی
اور بنا اپنی سچویشن دیکھنے لڑنے میں مصروف تھے
جب وہ باز نہ آئے تو فردوس کو بولنا پڑا
ورنہ انکا کوئی بھروسہ نہیں تھا ساری رات ایسے ہی لڑتے رہتے
فردوس کے بولنے کے بعد پری فری کا ہاتھ پکڑتے ہوئے باہر چلی گئی
عرش جانتا تھا کہ اب اسکی خیر نہیں
☺☺☺
ہاں تو کیا ہو رہا تھا یہ فردوس غصے سے بولا
ہاں بھئی ہمارے سامنے تو پری کی برائیاں ہوتی ہیں اور اب کیسے سین کری ایٹ کیے جارہے تھے
یار وہ گر گئی تھی عرش منمنایا
ہاں بھئی گرنے کو کمرہ چھوٹا پڑ گیا تھا
اسلیئے تمہارے اوپر گری
یار وہ لڑنے کو آگے بڑھ رہی تھی اور گر گئی
ہاں بھئ تم پر تو لڑکیاں لڑتے ہوئے گرتی ہیں
ایک میں ہی ہوں جس پر کوئی نہیں گرتی اپنی تو قسمت ہی خراب ہے فردوس ٹھنڈی آہ بھرتے ہوئےبولا
فردوس کے یوں بولنے پر عرش اور زوار نے قہقہ لگایا
ہاں ہاں ہنس لو زوار تیری شادی کیا ہوگئی تیرے تو دانت ہی اندر نہیں جاتے فردوس مصنوعی غصے سے بولا.
فردوس یار تجھے ایک اور بات بتاؤ
ہاں بتا فردوس بولا
محترمہ اسٹوڈنٹ بھی رہ چکی ہے اپنے شوہر کی.
اور محترم کو پسند بھی ہیں
ککیا کیا کہہ رہا ہے فردوس بولا.
ابے سالے کمینے کتنا میسنا ہے تو فردوس نے کشن اُٹھا کر زوار کو مارا جسے زوار نے باآسانی کیچ کر لیا.
آئے ہائے مسکراہٹ تو دیکھو میرے یار کی عرش نےبھی زوار کو تنگ کرنا ضروری سسمجھا
ہاں اسکی مسکراہٹ چھوڑ اپنی بتا یہاں پر تھوڑی دیر پہلے کیا ہو رہا تھا فردوس نے توپوں کا رُخ ایک بار پھر عرش کی طرف کیا
ویسے یار کیا لڑائی لڑتے ہو تم لوگ قسم سے مزہ آگیا
صحیح Tom And Jerry لگ رہے تھے زوار ہنستا ہوا بولا
😍😍😍
وہاں کیا ہو رہا تھا فری غصے سے بولی
کککہاں پری سمجھ تو چکی تھی پر اس نے انجان بننا ضروری سمجھا
وہیں عرش بھائی کے روم میں فری آنکھیں دکھاتے ہوئے بولی.
یار ایسے تو نہ دیکھ کچھ کچھ ہوتا ہے پری ہنستے ہوئے بولی
بکواس نہ کر اور جو پوچھ رہی ہوں وہ بتا فری غصے سے بولی
ارے یار پاؤں سلپ ہو گیا تھا اور گر گئی تھی
ہاں ایسے گری کہ اُٹھنا ہی بھول گئی فری نے طنز کیا
یار وہ ہم لڑنے لگ گئے تھے اور لڑائی میں میں یہ بھی بھول گئی کہ ہوں کہاں
پری معصومیت سے بولی
❣❣❣
اچھا اب نیکسٹ کیا پلین ہے عرش نے زوار سے پوچھا
کچھ نہیں میں سوچ رہا ہوں کہ کچھ دن فری ادھر ہی رہے اور اس Monday کو ولیمے کا ریسیپشن کرلیتے ہیں
آخر کو فری کے بھی اپنی شادی کو لے کر کچھ خواب ہوں گے
فری کا نام کیوں لے رہا اپنی بات کر فردوس بولا
اور فردوس کی بات پر زوار نے قہقہ لگایا
یار کتنا اچھا ہے نہ تو میرے دل کہ باتیں بھی سمجھ لیتا ہے
زوار بنا شرمندہ ہوئے بولا
اچھا چلو سب کو جا کر بتاتے ہیں
لیٹ بتانے پر تم لوگوں کو تو کسی نے کچھ نہیں کہنا پر پری نے میرا سر پھاڑ دینا
ہائے ربا مجھے بھی کوئی یوں ڈرانے والی دے جس سے میں بھی ڈرا کروں فردوس حسرت بھرے لہجےمیں بولا
فردوس کے اس طرح کہنے پر عرش اور زوار دونوں نے قہقہ لگایا
😍😍😍
عرش نے سب بڑوں کو زوار کی شادی کے بارے میں آگاہ کیا اور ساتھ ہی ولیمے کے ریسیپشن کے بارے کے بارے میں بتایا
Excuse me
پری زوار سے مخاطب ہوئی مجھے آپ سے کچھ پوچھنا ہے
جی پوچھو زوار بولا
میں آپ کو بھائی بولوں یا سر
یونی میں سر اور گھر میں جو دل کرے
اوکے
فردوس بھائی پری نے فردوس کو بلایا
دیکھو پری مجھے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا کہ خوب صورت لڑکیاں مجھے بھائی کہیں
تمہارے دو بھائی کیا وہ کافی نہیں ہے
کونسے پری نے حیرانگی سے پوچھا
یار ایک تو زوار اور دوسرا عرش
نہیں زوار بھائی تو ٹھیک ہے پر یہ بندر کو میں کبھی بھی اپنا بھائی نہ بناؤ
پری چٹخ کر بولی
زوار اور فردوس نے ایک ساتھ قہقہ لگایا
جبکہ عرش شرمندہ ہو کر رہ گیا
🙄🙄🙄
جب قانون موجود نہ ہو۔۔۔۔ ایک حیرت انگیز سچا واقعہ
یہ 1 نومبر 1955 کی بات ہے کہ جان گلبرٹ گراہم نامی ایک امریکی شہری کہ جس کا اس کی...