لمٹ میں رہو …وہ اسکی طرف جھکا تھا اس سے پہلے کہ وہ کوئی شرارت کرتا عیشل نے اسے پیچھے دھکیل دیا
اوہ ..مسز عیشل یزدان آپ ایک کاپی پنسل لیں اور شام تک لکھ کر بتا دیجیے گا کہ شوہر ہونے کی حثیت سے میری لمٹس کیا ہیں …وہ سنجیدگی سے گویا ہوا مگر آنکھوں میں شرارت صاف نظر آ رہی تھی
عیشل بنا جواب دیے پلٹ کر بیڈ پر بیٹھ گئ
کپڑے کیوں نہیں چینج کر رہی ..وہ دوبارہ اسکے سامنے کھڑا پوچھ رہا تھا
باقی سب کچھ تمہیں سب پتہ ہے لیکن یہ نہیں پتہ کہ بیوی کی ہر ضرورت کی ذمہ داری شوہر پہ ہوتی ہے …اس نے طنزیہ کہا
یہ بات میں اچھی طرح جانتا ہوں …میں اپنی کسی بھی ذمہ داری سے غافل نہیں رہوں گا…اس نے نرمی سے اسے یقین دلانا چاہا
اسی لیے پہلی دفعہ ہی مجھے کسی اور کے کپڑےپہننےکا کہہ رہےہو? عیشل نعمان ابھی اتنی گری نہیں جو دوسروں کی اترن پہنے ..میں اسی لباس میں ٹھیک ہوں اپنی بھابھی کا ڈریس لے جاؤ …اس نے سامنے پڑے کپڑوں کی طرف اشارہ کیا
یزدان کو اب بات سمجھ آئی تھی …غلطی اس کی ہی تھی ..وہ کیوں اپنی بیوی کو کسی اورکے کپڑے پہننے کا کہہ رہا تھا ..
اوکے ..سوری فار دیٹ … گھنٹے تک تمہیں تمہارے ڈریسز مل جائیں گے ..اس سے پہلے کمرے سے باہر مت نکلنا …وہ اسے سمجھاتا ہوا کمرے سے نکل گیا
ہنہہ آیا بڑا ..میں تو جیسے اس کی ہی مانوں گی نا …عیشل نے نخوت سے سر جھٹکا
اور اٹھ کر باہر جانے کے لیے دروازے کی طرف بڑھی
اس نے ابھی دروازے کھولا ہی تھا کہ سامنے ایک عورت کھڑی نظر آئی
ارے واہ دیورانی جی ہمارا استقبال خود کرنے آئی ہیں …عورت نے مسکرکر کہا
آپ پ…عیشل نے اسکا تعارف چاہا
عیشو یہ تمہاری جیٹھانی ہے ..یزدان کے بڑے بھائی کی بیوی …شمائلہ ..اور تمہاری بھی بھابھی ہی لگی …شمائلہ کے لب کھولنے سے پہلے ہی انکے پیچھے آتی آنی نے تعارف کروایا
عیشل مجبوراً مسکرائی
اندر آنے کا نہیں کہو گی دیورانی ….شمائلہ نے مسکرا کر پوچھا
آئیے بھابھی ..ویسے آپ مجھے میرے نام سے بھی پکار سکتی ہیں …اسے انکا دیورانی کہنا عجیب ہی لگا تھا
تمہیں اچھا نہیں لگا تو میں معافی مانگ لیتی ہوں …شمائلہ نے مصنوعی معصومیت سے کہا
نہیں نہیں بھابھی میں تو ویسے ہی کہہ رہی تھی …وہ انکی معافی مانگنے کا سن کر شرمندہ ہوئی
شمائلہ مسکرانے لگی آنی بھی مسکرا دیں
ویسے بی بی جان میری دیورانی میرا مطلب عیشل کافی ماڈرن لگ رہی ہے …شمائلہ نے اسکے کپڑوں کی طرف دیکھتے ہوئے کہا
شہر میں رہتی تھی تو ماڈرن ہی ہونا تھا گاؤں کے ان پڑھ لوگوں کی طرح تو نہیں ہو سکتی تھی نا …ویسے آپکو کوئی پرابلم ہے میرے ماڈرن ہونے سے? عیشل نے سخت لہجے میں جواب دیا
آنی اسے دیکھ کر رہ گئ
نہیں مجھے کیا مسئلہ ہونا ہے …میں تو تمہارے شوہر کی وجہ سے کہہ رہی تھی …شمائلہ نے بات سنبھالنی چاہی ..وہ اس کے سامنے خود کو برا نہیں بنا چاہتی تھی
میرے شوہر کو مسئلہ ہوا تو اسکی پسند کے مطابق بدل لوں گی خود کو ..لیکن کسی بھی ایرے غیرے کو خود پہ بات کرتے نہیں برداشت کرونگی …ایکسکیوز می …وہ سپاٹ لہجے میں وارننگ دیتے کمرے سے ملحق واش روم میں چلی گئ
آپ تو بہت اونچی ہواؤں میں تھیں بی بی جان ..لیکن آپکی عیشو کی زبان تو بہت لمبی ہے ..بچ کے رہیے گا ..شمائلہ اپنی خفت مٹانے کے لیے آنی پر اٹیک کیا
آنی مسکرا کر رہ گئیں
اور وہ پیر پٹختی باہر چلی گئ
لڑکی کچھ زیادہ ہی چالاک ہے ..منصوبہ بھی زیادہ بہتر اور پکا بنانا پڑے گا
اپنے کمرے کی طرف جاتی وہ آنے والے دنوں کی پلاننگ کر رہی تھی
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
چاچو اب فیری دکھا بھی دیں …اذان اسے دیکھنے کی ضد کر کر کے تھک گیا تھا
وہ ابھی اسے کپڑے دیکر آیا تھا جو وہ نزدیکی قصبے کے بازار سے خرید کر لایا تھا..وہاں ایک ہی بوتیک تھی بمشکل اسے دو سوٹ پسند آئے باقی شاپنگ وہ شہر سے کرنے کا ارادہ رکھتا تھا
یزدان جب سے آیا تھا اذان اسکے پیچھے پڑا ہوا تھا
آنی ابھی باہر آئیں تو اس نے عیشل کے بارے میں پوچھا
ہاں کپڑے چینج کر لیے ہیں اس نے ..بھی بھائی صاب گھر نہیں تو میں نے اسے باہر آنے کا نہیں کہا …آنی کے بتانے پر وہ اذان کو لیکر انکے روم کی طرف بڑھا
دروازہ ناک کر کے وہ اندر داخل ہوا
عیشل بیڈ پہ بیٹھی ہوئی تھی اسے دیکھ کر یکدم کھڑی ہوئی
واؤؤؤ چاچو شی از سو پریٹی .. بائی گاڈ ..چاچو شی از ناٹ فیری …شی از پرنسسز ..اذان اسے دیکھ کر بہت خوش ہو رہا تھا
یزدان خود اسے دیکھ کر مبہوت رہ گیا
بلیک کلر کی لانگ فراک اور ہم رنگ دوپٹے میں وہ واقعی شہزادی لگ رہی تھی
چاچو ..اذان نے اسے پکارا
یس .. وہ مسلسل اسکی طرف دیکھ رہا تھا
چاچو آئی وانٹ ٹو ٹچ ہر …از شی رئیل …اذان فل ایکسائیٹڈ تھا
بس کر یار …کیوں میرا دل بھی بے ایمان کر رہا ہے …یزدان نے شرارتی انداز میں کہا
شرم تو نہیں آتی تمہیں ..بچوں سے ایسی باتیں کرتے ہوئے …کم ہئیر لٹل بوائے …عیشل نے اسے گھورا اور اذان کو پاس بلایا
اذان چاچو کی انگلی چھوڑ کر بھاگتا ہوا عیشل کی طرف آیا
عیشل نے اسے اٹھا کر بیڈ پہ بٹھایا اور خود بھی پاس ہی بیٹھ گئ
یزدان مسکراتا ہوا باہر چلا گیا
ہیلو …آئی ایم عیشل نعمان …عیشل نے اسکی طرف ہاتھ بڑھا کر اپنا تعارف کروایا
ہیلو ..آئی ایم اذان ملک دی لٹل اینجل …اذان نےبھی اسکا ہاتھ پکڑ کر مسکرا کر اپنا تعارف کروایا
اوہ گریٹ لٹل اینجل …وہ اسکے تعارف پر مسکرائی
اسے یہ چھوٹا بچہ پہلی نظر میں ہی بہت کیوٹ لگا تھا وہ الگ بات کہ جب وہ بولتا تھا تو بچہ نہیں لگتا تھا
وہ اسکے ساتھ چھوٹی چھوٹی باتیں کرنے لگی …
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
الفت ملک اور نعمان راجپوت کے نکاح کی خبر دونوں خاندانوں پر بم کی طرح گری تھی ..وہ دونوں ابھی اس نکاح کو چھپانا چاہتے تھے ..لیکن الفت ے وجود میں پلتی ننھی جان کی وجہ سے انہیں جلدی بتانا پڑا
بابا جان کا فخر و غرور خاک میں مل گیا تھا ..ساری دنیا سے ٹکر لیکر انہوں نے بیٹی کو شہر بھیجا تھا اسی بیٹی نے انکے سر پر خاک مل دی تھی