برطانیہ کی رائل سوسائٹی اور کیمسٹری نے 2013 کے کیمبرج سائنس میلے میں تخمینہ لگایا کہ ایک اوسط انسان کے جسم کے عناصر پر کتنی لاگت آئے گی۔
ان کے حساب کے مطابق، انسان کو جوڑنے کے لئے 59 عناصر کی ضرورت ہے۔ اس میں سے چھ عناصر ۔۔ کاربن، آکسیجن، ہائیڈروجن، نائیٹروجن، کیلشئم اور فاسفورس ۔۔ جسم کا 99.1 فیصد ہیں۔ لیکن اس میں غیرمتوقع طور پر مولبڈنم، واناڈیم، تانبا، ٹِن جیسے عنصر بھی پائے جاتے ہیں۔ کچھ عناصر بہت ہی قلیل مقدار میں۔ مثلاً، کوبالٹ کے ایک ارب میں سے بیس ایٹم ہیں جبکہ کرومیم کے تیس ایٹم۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انسان میں جگہ کے حساب سے سب سے زیادہ عنصر آکسیجن ہے جو 61 فیصد جگہ لیتا ہے۔ لیکن ہم آکسیجن کا بھرا غبارہ اس لئے نہیں کیونکہ آکسیجن کا زیادہ تر حصہ ہائیڈروجن کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ (ہائیڈروجن دس فیصد جگہ لیتی ہے)۔ اور پانی کی صورت میں موجود ہے۔ اور اگر آپ نے کبھی کسی تالاب میں چل کر دیکھا ہے یا بہت گیلے کپڑوں میں چلے ہیں تو جانتے ہوں گے کہ پانی حیرت انگیز طور پر بھاری ہے۔ اور یہ مزیدار بات ہے کہ آکسیجن اور ہائیڈروجن جیسے دو ہلکے عناصر جب مل جاتے ہیں تو پانی جیسی بھاری شے بنا دیتے ہیں۔
اس تمام آکسیجن کی لاگت 14 ڈالر بنتی ہے جبکہ ہائیڈروجن کی 26 ڈالر۔ نائیٹروجن جسم کا 2.6 فیصد ہے۔ اور یہ صرف 40 سینٹ میں مل جائے گی لیکن اس کے بعد باقی سب مہنگا ہوتا جاتا ہے۔
ہمیں تیس پاونڈ کاربن درکار ہے۔ اور رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے مطابق اس پر خرچ 69,550 ڈالر آئے گا۔ (یہ خالص کاربن ہے۔ یہ سوسائٹی انسان کو غیرمعیاری اجزا سے نہیں بنائے گی)۔ کیلشیم، فاسفورس اور پوٹاشیم کی مقدار اگرچہ کم ہے لیکن اس پر ہماری جیب سے مزید 73,800 ڈالر نکل جائین گے۔
باقی عناصر زیادہ مہنگے ہیں لیکن خوش قسمتی سے ان کی مقدار بہت کم درکار ہے۔ تھوریم کی قیمت تین ہزار ڈالر فی گرام ہے لیکن جسم میں اتنا کم ہے کہ ہمیں صرف 33 سینٹ کا تھوریم چاہیے۔ ٹین پر خرچ چھ سینٹ ہے۔ جبکہ زرکویم اور نیوبیم پر تین تین سینٹ۔ سامرایم اتنا کم ہے کہ رائل سوسائٹی نے اس پر کھاتے میں صفر کا اندراج کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے جسم میں پائے جانے والے 59 عناصر میں سے 24 لازمی عناصر ہیں۔ اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔ باقی میں سے کچھ صاف طور پر مفید ہیں۔ کچھ اور ہیں جو مفید ہو سکتے ہیں لیکن ہمیں معلوم نہیں کہ کیسے۔ کچھ اور ہیں جو کہ نہ ہی مفید ہیں اور نہ مضر بلکہ ہمارے ساتھ پائے جاتے ہیں۔ اور چند ایسے بھی ہیں جو ہمارے لئے بری خبر ہیں۔ مثال کے طور پر کیڈمیم جسم میں پائے جانے والے عناصر میں سے 23ویں نمبر پر ہے۔ اور جسم کا ہزار میں سے ایک حصہ ہے۔ لیکن یہ زہریلا ہے۔ ہمارے جسم میں یہ اس لئے نہیں کہ ہمیں اس کی ضرورت ہے بلکہ اس لئے ہے کہ پودے اس کو مٹی سے نکال لیتے ہیں اور ہم ان کو کھا لیتے ہیں۔ آپ اوسطاً دن میں 80 مائیکروگرام کیڈمیم کھاتے ہیں اور یہ جسم کے لئے کسی لحاظ سے بھی اچھی شے نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیران کن طور پر ابھی تک اس کا پتا لگایا جا رہا ہے کہ عنصر کی سطح پر جسم میں ہوتا کیا ہے۔ کسی بھی خلیے کو لیں تو اس میں سیلینیم کے دس لاکھ کے قریب ایٹم ہوں گے۔ اور صرف حال ہی میں ہمیں اندازہ ہوا ہے کہ یہ کس لئے ہیں۔ یہ دو اہم انزائم بناتا ہے۔ اور اگر یہ کم ہو تو ہائی بلڈ پریشر، جوڑوں کا درد، انیمیا ہو سکتے ہیں۔ اس لئے یہ اچھا ہے کہ سیلینیم خوراک کا حصہ رہے (یہ گندم، مچھلی اور میووں میں پایا جاتا ہے)۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ کہ اگر یہ ضرورت سے زیادہ ہو تو یہ جگر کے لئے زہریلا ہے۔ زندگی کی باقی ہر شے کی طرح، ٹھیک توازن ایک نازک شے ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے کل تخمینے کے مطابق انسانی جسم کے عناصر کی لاگت 151,578.46 ڈالر ہے۔ (ٹیکس اس کے علاوہ ہے)۔
لیکن ہم عناصر کی جتنی بھی قیمت ادا کر لیں اور جتنی بھی احتیاط سے ان کی اسمبلنگ کر لیں، انسان تخلیق نہیں کر سکتے۔ دنیا کے ذہن ترین افراد کو اکٹھا کر لیں اور ان کے ذہنوں میں نوعِ انسانی کے تمام علم کو ٹھونس دیں، تب بھی یہ مل کر ایک زندہ خلیہ بھی نہیں بنا پائیں گے۔
اور بلاشبہ، یہ آپ میں (یا ایک کیچوے میں) پائے جانی والی سب سے عجیب چیز ہے۔ ہم سب ایسے اجزا کا اکٹھ ہیں جو عام مٹی کے ڈھیر میں بھی مل جائیں گے۔ لیکن ان عناصر میں واحد خاص بات یہ ہے کہ یہ ملکر آپ کو بنا دیتے ہیں۔ یہ زندگی کا معجزہ ہے۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...