(Last Updated On: )
عبداﷲ جاوید(ٹورانٹو،کینیڈا)
جب یہاں کچھ نہ تھا
جب وہاں کچھ نہ تھا
یہ جہاں کچھ نہ تھا
وہ جہاں کچھ نہ تھا
کہکشانوں کا یہ کارواں کچھ نہ تھا
جب زمیں کچھ نہ تھی
جب زماں کچھ نہ تھا
اور
وجودِ زماں و مکاں کچھ نہ تھا
نہ ازل ن ہ ابد
اک نہ ہونا تھا
پھیلا ہوا
چار سو
پھر جو ، ہونا ہوا
سارے ہونے سے پہلے
بس اک “لفظ”تھا
“لفظ”تھا
آپ کا