کافی پی لی؟
چلیں اٹھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ اپنا ہینڈ بیگ اٹھاتے ہوئے ارمان سے بولی
کہاں؟
ٹینا تو آجائے
وہ لوگ آجائیں گے آپ چلیں میرے ساتھ ارمان کچھ کہے بغیر موبائل ہاتھ میں لئےکھڑا ہوگیا
کیفیٹریا سے نکلتے ہوئے رومیسہ ارمان سے پوچھنے لگی آپ یہ بتائیں کل کیا پہنے کا سوچا تھا آپ نے فنکشن میں؟
کل احسن نے بولا تھا کرتاشلوار پہنوں میں۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
نہیں کرتا شلوار نہیں آپ کل کرتا پاجامہ پہنے گے اور اوپر ویسٹ کورٹ
اور ہم وہ ہی لینے جا رہے ہیں
ارمان رومیسہ کی اس بات پر پریشان ضرور ہوا مگر اس نے رومیسہ سے کچھ بولا نہیں
کیا لڑکی ہے یہ ؟
ویسے اسکو فکر نہیں میری اور اب میرے لیے شاپنگ کر رہی ہے وہ بھی میرے ساتھ واہ رے قسمت۔۔۔۔۔۔۔۔
دل میں یہ باتیں سوچتا ہوا وہ رومیسہ کے ساتھ چل رہا تھا
۔۔۔اب وہ کرتا کارنر کی شاپ پر تھے
چلیں پسند کریں
وہ شاپ کا جائزہ لیتی ہوئی ارمان سے بولی
آپ خود پسند کریں
میں اوکے وہ اوکے بولتی ہوئی ارمان کے لیے کرتا پسند کرنے لگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
احسن کی کال ہے میں بات کر کے آتا ہوں وہ رومیسہ کو کہتا
ہوا شاپ سے باہر آگیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بات کر کے جب وہ اندر آیا تو رومیسہ کرتا پسند کر چکی تھی اسکی پسند کو ارمان نے دل سے قبول کیا تھا
۔۔۔
اب؟
اب جانا ہےلوفرز لینے میرے خیال میں کرتے کے نیچے آج کل یہ ہی فیشن ہے؟
وہ فون پر ٹائم دیکھتی ہوئ بول رہی تھی اور پورا 1 گھنٹہ لگا کر وہ ارمان کی شاپنگ مکمل کر چکی تھی
۔۔۔۔۔۔۔
جیسے ہی وہ پارکنگ ایریا میں پہنچے احسن اور ٹینا وہاں پہلے سے موجود تھے
تو ہوگئی شاپنگ جی جا جی ۔۔۔۔۔۔۔
ٹینا نے شرارت سے ارمان کو دیکھتے ہوا بولا
جی سالی صاحبہ مکمل کردی آپکی پیاری بہن نے
رومیسہ کا منہہ دیکھنے والا تھا جیسے ٹینا کو کھا جائے گی
چلیں گھر پھر
جی جی بلکل۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نزیر صاحب نے تاریخ فکس کے فنکشن کے لیے چھوٹا سا پروگرام رکھ لیا تھا
جس میں قریبی لوگوں کو دعوت دی تھی
ٹینا کو تیار کردیا ہے تو اب خود جا کے تیار ہوجاؤ رومی سب آنے والے ہونگے
جی مما بس 5 منٹ ٹینا کا ڈوپٹہ سیٹ کر کے جا رہی ہوں
رومیسہ تیار ہو کے جیسے ٹینا کے سامنے آئی ٹینا نے آنکھ دبا کے بولا لگتا ہے آج آرمان بھائی کی خیر نہیں
اور رومیسہ نے کاوچ پر رکھا ہوا کشن ٹینا کو مارا جس کو ٹینا نے مہارت سے کیچ کرلیا۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
رومیسہ نے پنک اور سلور کلر کی میکسی پہنی تھی سنہیری بال کمر سے نیچے لٹک رہے تھے
لائٹ سا میک اپ کر کے وہ بلکل تیار تھی
ٹینا نے سینڈل پہنتے ہوے رومیسہ کو گھورا
رومی تم ارمان کے ساتھ ٹھیک نہیں کر رہی 5 سال کسی کو،آزمانے کے لیے کافی ہوتے ہیں
رومیسہ اپنا دوپٹہ سیٹ کر کے ٹینا کی طرف منہ کرکے بولی میں نے کب آزمایا انہیں
میں بول چکی ہوں میں شادی وہاں کروں گی جہاں پاپا بولیں گی
بس اور میں کسی کو نہیں آزماتی
ٹینا اب رومیسہ کے سامنے آچکی تھی
رومی میں جانتی ہوں تم یہ بات کیوں بول رہی ہو
مگر اس بندے کا خیال کرو جب وہ اکیس سال کا تھا تب سے تمھارا ہے اور یہ بات پاپا مما سب جانتے ہیں کہ ارمان تمھیں پسند کرتا ہے ایک بار سوچنا ضرور کوئی کمی نہیں ارمان جیسے لڑکے میں
اس پر اسکی دولت پر لڑکیاں مرتی ہیں
۔۔۔۔
یہاں تک کہ اسکی پھوپھی چاہتی ہیں اسکی بیٹی سے ارمان شادی کرلے ہلیز رومی پیار کرنے والے بہت کم ملتے ہیں اور ایسا پیار کرنے والا کسی کسی کو نصیب ہوتا ہے
تم خوش قسمت یو رومی جو صرف تمہارا ہے اور تمہارا تھا وہ یہاں تک بول چکا ہے تم نہ ملی تو وہ شادی نہیں کرے گا تمہاری خوبیاں تمہاری خامیاں سب اسکو قبول ہیں میری بات پر غور کرنا رومی
کرو گی نا مانو گی نا میری بات
جس پر رومیسہ نے گردن ہلا کے ہاں بولا
اوووووو میری پاری بہن تھینک یو ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مہمان آچکے تھے ارمان نیوی بلو کرتا پاجامہ میں ہینڈ سم لگ رہا تھا آخر کو اس کے کپڑے رومیسہ نے جو پسند کیے وہ تو اسی بات سے بے حد خوش تھا
ٹینا کے کزن نے میوزک آن کردیا تھا سلو آواز میں میوزک چل رہا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان کی ںظر رومیسہ پر تھی جو شگفتہ سے باتیں کرنے میں مصروف تھی جیسے ہی نظر ارمان پر پڑی دل میں کچھ ہوا
اسنے محسوس کیا ایک دو لڑکیاں ارمان سے کافی فری ہونے کی کاشش کررہی ہیں اور ارمان ان کو لفٹ نہیں کروا رہا
رومی صفییہ بیگم نے رومی کو آواز دی
جس پر جی کہتی ہوئی وہ ان کے پاس چلی گئی
اب پورے ہال میں رومیسہ کی نظر ارمان کو تلاش کر رہی جو نظر نہیں آرہا تھا
کہتے ہیں خدا نے اس جہاں میں سب ہی کے لیے
کسی نا کسی کو ہے بنایا ہر کسی کے لیے
تیرا ملنا ہے اس رب کا ارشارہ مانوں مجھ کو بنایا
تیرے جیسے ہی کسی کے لیے
کچھ تو ہے تجھ سے رابطہ
کچھ تو ہے تجھ سے رابطہ
کیسے ہم جانے ہمیں کیا پتہ
کچھ تو ہے تجھ سے رابطہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان شگفتہ کے شوہر طلحہ کے ساتھ بیٹھا تھا
تاریخ اگلے مہینے کی فکس ہوچکی تھی
اور اب ڈنر لگ گیا تھا
آپ لوگ آجائے کھانا کھا لیں
رومیسہ طلحہ اور ارمان کو بلانے گئی جس پر طلحہ تو آٹھ گیا
چلیں ارمان جی بھائی آپ چلیں میں ایک کال کر کے آتا ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان ۔۔۔۔۔
رومیسہ کے منہ سے اپنا نام سن کے ارمان کو حیرت ہوئی
آپ آج بہت اچھے لگ رہے ہیں
تھینک یو
اور ارمان یہ بولتا ہوا ہال سے باہر جا چکا تھا
رومیسہ اسے دیکھتی رہی
انکو کیا ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔
آج سے پہلے کبھی اتنے روڈ نہیں ہوئے تو آج کیوں؟
رومیسہ ارمان کے پیچھے گئی تو دیکھا وہ چئیر پر بیٹھ چکا تھا رومیسہ نے پاس جا کے پوچھا
آپکی طبیعت ٹھیک ہے؟
ارمان نے آنکھیں صاف کرتے ہوئے بولا میں ٹھیک ہوں
اب وہ اس کے گھٹنوں کے پاس گھاس پر بیٹھ چکی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے نہیں بتائیں گے کیا بات ہے؟
بس ویسے ہی ڈیڈ کی یاد آگئی
تو آپ روتے بھی ہیں؟
کیوں مرد نہیں رو سکتے ؟
مرد کو دردنہیں ہوتا
مرد کے پاس دل نہیں ہوتا ؟
وہ بولے جا رہا تھا اور رومیسہ سن رہی تھی وہ واقعی الگ تھا
بلکل سب کچھ ہوتا یے مرد کو مگر مرد کمزور نہیں ہوتا،اور آپ جیسا مرد تو بلکل بھی نہیں ہوتا یو آر ڈیفرینٹ۔۔۔۔۔۔۔۔
چلیں اٹھیں کھانا کھاتے ہیں اب حیرت کی باری ارمان کی تھی رومیسہ اسکے پاس آئی تھی خود۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلیں کھانا کھاتے ہیں
آپ کھا لیں مجھے نہیں کھانا
آپنے نہیں کھانا تو میں نے بھی نہیں کھانا
وہ بول کے اندر جا چکی تھی اور ارمان سوچ رہا تھا کہیں وہ خواب تو نہیں دیکھ رہا
یہ کل والی رومیسہ نہیں ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ مہمان جا چکے تھے اور کچھ گپے لگا رہے تھے
ان سب میں لوگوں میں کوئی اور تھا جو رومیسہ کو نظر کے حسار میں رکھے ہوئے تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان اندر آیا تو احسن نے اسکو پاس بلا لیا
کیا ہوا ارمان کیا چل رہا ہے؟
وہ لڑکی مایا تمہارا پوچھ رہی تھی
ارمان کا دیھان اس وقت کہیں اور تھا کون مایا ؟
یار تمہیں پتہ ہے فضول لڑکیوں کا زکر مت کیا کرو
احسن بھی ارمان کو چھیڑنے کے موڈ میں تھا او ہووو
میں نے اسکو بول دیا ارمان ہاشمی کی بات پکی ہوچکی ہے۔۔۔
اور وہ بیچاری اپنے ارمان لے کے چلی گئی۔۔۔۔۔ ہاہاہاہا
ارمان کا موڈ دیکھ کے احسن نے پوچھا سب خیریت ہے؟
ہاں بس ویسے ہی
ارمان بیٹا یہاں آنا نرگس بیگم ارمان کو پریشانی میں کچھ بول رہی تھیں شگفتہ کو اچانک کیا ہوگیا ہے؟ دیکھو بیٹا طلحہ کو بلاؤ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...