کچھ نہیں کچھ نہیں یہ ہماری پرسنل بات ہے ۔۔۔ اچھا چلو روم میں کتابیں لے کر بیٹھو آرہا ہوں میں ۔۔ ابھی تو بہت ٹائم ہے بعد میں پڑھ لوں گی نہ حوریہ نے منہ بناتے ہوئے کہا نہیں اٹھو جلدی پھر تم کہو گی کہ مجھے نیند ارہی ہے اچھا جارہی ہوں ۔۔۔ جاتے جاتے تیمور کو اشارے کرنا نہیں بھولی تھی ۔۔۔۔۔
یار یہ تو بہت پٹاخہ ہے تیمور نے شاہ زیب سے
کہا اور تو مجھے یہ بتا تو نے گڑیا کو کیوں منا کیا کہ وہ مجھ سے چاکلیٹ نہ لے سکندر نے گھورتے ہوئے کہا ؟؟؟ میں نے تجھے ہی نہیں سب کو منع کیا ہے اور میں لاکر دے تو دیتا ہوں پھر بھی سب سے لے لیتی ہے یہ اچھی بات نہیں ہے نہ اور تو اتنا ناراض نہ ہو مجھے پتا ہے اس نے تجھ سے لے لی ہوگی ۔۔۔۔۔ ہاں تیری طرح بے مروت تھوڑی ہے گڑیا تیمور نے ناراض ہوتے ہوئے کہا ۔۔یار تو لڑکیوں کی طرح منہ مت بنایا کر شاہ زیب نے اسکے پھولے ہوئے منہ بنانے پر اعتراض کیا ۔۔۔۔۔ چل یار اب میں چلوں گا امی انتظار کررہی ہوں گی اور یہ گڑیا کو دے دینا اوکے خدا حافظ۔۔۔۔۔۔۔۔
*******************************************
شاہ زیب کمرہ میں داخل ہوا تو حوریہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ اونگھ بھی رہی تھی ہنی تم نے کھانا کھایا ؟؟؟ حوریہ چونک کر شاہ زیب کو دیکھا !! ججی شاہ آپ کیا کہہ رہے تھے ؟؟؟ شاہ زیب بیڈ کے قریب اکر اسکی کتابیں سمیٹ نے لگا جو حوریہ اپنے ارد گرد پھیلائے بیٹھی تھی !! جاو پہلے منہ دھو کر آو ؟؟ جب تک وہ منہ دھو کر باہر آئی وہ اسکی کتابیں سمیٹ کر بیگ میں رکھ چکا تھا ۔۔۔۔۔
ہاں اب بتاو کھانا کھالیا تم نے وہ اسکے ماتھے پہ آئے بالوں کو ہٹاتے ہوئے بولا ؟؟؟ جی کب کا کھا لیا ۔۔۔ اچھا اب بتاو کیا پڑھا تم نے جب سے ؟؟؟ اوہو ایک تو آپ جب بھی پڑھائی کے بارے میں پوچھتے ہیں نہ تو بلکل اچھے نہیں لگتے حوریہ نے چڑتے ہوئے کہا ۔۔۔ ہاہاہاہا ہاں مجھے پتا ہے چلو شاباش میتھ کی کتاب کھول کر سوال سولو کرو اور جو نہ آئے پوچھ لینا ۔۔۔۔۔ شاہ زیب نے اپنے لیپٹوپ پر میل چیک کرتے ہوئے حوریہ سے کہا ۔۔ کہنے کو تو حوریہ ذہین تھی لیکن پڑھائی سے جان جاتی تھی جبھی شاہ زیب پڑھائی کے معاملے میں جتنا ہی سخت تھا حوریہ اتنی ہی لا پرواہ تھی ۔۔۔۔۔۔
شاہ زیب اپنے کام میں اتنا مگن ہوگیا تھا کہ حوریہ کی طرف دھیان نہیں دیا اسے اپنے ہاتھ پر نرم چیز کا احساس ہوا تو گردن موڑ کر دیکھا حوریہ اسکے بازو پر بایاں گال رکھے سوگئی تھی بے اختیار ہی اس کی اس معصوم ادا پر پیار آیا اور دھیرے سے اس نے حوریہ کے ماتھے پر اپنی محبت کی مہر ثبت کردی اور دھیرے سے اسکا سر تھکیئے پر رکھ دیا اور خود اپنے کام میں بزی ہوگیا ۔۔۔۔۔۔
***************************************
اسکی انکھ کھلی گھڑی کی جانب دیکھا جو 30: 7 بجا رہی تھی پھر اپنے برابر میں بے خبر سوتی ہوئی حوریہ پر ڈالی ایک ہاتھ اسکے سینے پر رکھے محو خواب تھی ہنی ، ہنی اٹھو جلدی اسکول کی دیر ہو جائے گی چلو جلدی کرو ۔۔۔ شاہ پلیز اور سونے دیں ابھی اٹھ جاوں گی نہ نہیں نہیں اٹھو اب کہ آواز میں سختی تھی جس نے حوریہ کو اٹھنے میں دیر نہیں لگائی پھر شاہ زیب خود بھی تیار ہوا اور اسے بھی جلدی تیار ہونے کا کہہ کر نیچے ناشتے کی ٹیبل پر چلا آیا تھوڑی دیر بعد وہ بھی بیگ ہاتھ میں اٹھائے اپنے بالوں کو اسکارف میں چھپا کر شاہ زیب کی برابر والی سیٹھ پر بیٹھ گئ ۔۔ شاہ زیب کو کبھی اسے اسکے لباس پر یا بد لحاظی پر ٹوکنا نہیں پڑا کیوں کہ اسے اس سب کی تربیت گھٹی میں پیلائی گئ تھی اس نے انکھ ہی تمیز و تہزیب کے درمیان کھولی تھی اس نے کبھی اپنے گھر کی عورتوں کو بغیر سر پر دوپٹا لئے باہر جاتے نہیں دیکھا یہی وجہ تھی جو اسکے اندر تہذیب خود بہ خود پروان چڑہتی گئ ۔۔۔
آرام آرام سے کھاو کھانا بھاگا تو نہیں جارہا شاہ زیب نے اسے جلدی جلدی کھانے پر ٹوکا ۔۔۔۔ اوہو ابھی تو آپ خود کہہ رہے تھے کہ دیر ہو رہی ہے اچھا میری ماں غلطی ہوگئی مجھ سے وہ اسکے اگے ہاتھ جوڑ کر اپنا کوٹ بازووں میں ڈال کر باہر کی جانب چلا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ لو چاکلیٹ کل تیمور لایا تھا میں دینا بھول گیا شاہ زیب نے گاڑی چلاتے ہوئے ایک ہاتھ میں اسٹیئرنگ سنبھالا اور دوسرا ہاتھ اسکی طرف بڑھایا جس میں ڈیری ملک تھی اور اسکے چہرے کے جانب دیکھا جس کے چہرے پر چاکلیٹ کے نام سے چمک آئی تھی کیا کہا تھا تم نے تیمور سے میرے بارے میں ؟؟؟ اب کہ سنجیدگی سے حوریہ سے پوچھا۔۔۔ حوریہ کا بڑھتا ہوا ہاتھ شاہ زیب کی آواز پر رک گیا اور چہرے پر اپنے پکڑے جانے کا خوف کے آثار نمایاں ہوگئے ۔۔۔۔ وہ وہ شاہ اتنے پیار سے لائے تھے اگر میں منع کرتی تو ان کو برا لگتا نہ حوریہ چوری چوری دیکھتے ہوئے بولی کہ کہیں ڈانٹ ہی نہ دیں ،،،، تو اس کا مطلب تم اسے ساری باتیں بتادوگی ۔۔۔۔۔۔ اسکی آواز پر حوریہ کے انسو نکل آئے جنھیں وہ اپنے پھولے پھولے گال رگڑ کر صاف کر رہی تھی وہ گاڑی چلا رہا تھا اس لئے اسکی طرف نہیں دیکھا جب کافی دیر تک حوریہ نے جواب نہیں دیا تو اسکی طرف دیکھا جو رونے میں مصروف تھی شاہ زیب نے گاڑی سائیڈ پر لگائی اور اس کا ہاتھ تھام کر پوچھا برا لگا میری ہنی کو ؟؟؟ حوریہ نے خفا خفا نظر شاہ زیب کی جانب ڈال کر نیچے جھکالی ۔۔۔ جب اسکو شاہ زیب کی کوئ بات بری لگتی وہ اسی طرح کرتی کہ بولنا بند کر دیتی ۔۔ اچھا اوکے سوری دیکھو میں نے اپنے کان بھی پکڑ لئے ؟؟ حوریہ نے اسکو دیکھا اور اسکے اسطرح کان پکڑنے پر کھلکھلا کر ہنس دی ۔۔۔ ۔۔۔۔۔
****************************************
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...