کچھ دنوں میں شادی کی تیاری مکمل ہوگئی آخر کار وه دن آ
ھی گیا
27 مارچ 2013
۔۔جب فہیم اور مینو ایک مضبوط بندھن میں بندھ گے
مینو ہزاروں خوابوں کو اپنے پلکوں پر سجائے فہیم کا انتظار کر رہی تھی
دلہن کے جوڑے میں سجی اپنے خونی رشتوں سے دور ہوکر دل کے بنے رشتوں میں کھوئی ہوئی تھی ۔۔
اپنا گھر چھوڑنے کے بعد اب اس کمرے میں جو اب بس مینو کا تھا دیکھ کر مطمئن تھی ۔۔
فہیم اور اسکی سات نند اور انکے بچوں کی آوازیں سنائی دینے لگی فہیم کمرے میں آنے والا ہے
یہ سوچ کر مینو کی دل کی دھڑکنیں بے ترتیب ہو رہی تھی
سانسیں تیز ہو چکی تھی ۔۔دروازہ کھلا ۔۔۔
بہنیں چھوڑ کر چلی گئی ۔
فہیم نے دروازہ بند کیا ۔۔۔
مینو کی جان حلق میں پھنسی ہوئی تھی
کیسے بات کروں گئی
فہیم نے کچھ پوچھا تو کیا کہوں گئی ۔۔مجھ سے تو کچھ بولا ھی نہیں جائے گا ۔۔
مینو سوچ سوچ کر بہت گھبرا رہی تھی ۔۔
فہیم نے کوٹ اترا اور بیڈ کے کنارے کی طرف رکھا ۔۔اور گھڑی اتارنے لگا تو نظر مینو پر گئی
جو نظریں جھکاے بیٹھی تھی ۔۔
یہ کیا پہنا ہوا ہے اتنا زیور ؟۔ ؟۔
فہیم نے ناگواری سے کہا
مینو نے اپنے آپ کو دیکھا اور حیران کن نظروں سے فہیم کو دیکھنے لگی ۔۔
بہری ہو ؟؟
اٹھو یہاں سے ۔جاؤ چینج کرو اور مجھے بلکل نہیں پسند یہ سب ۔۔۔
جاؤ جلدی مجھے نیند آرہی ہے فہیم نے ایک ایک لفظ پر زور دیا
مینو ہڑبڑا کر اٹھی ۔۔
فہیم لیٹ گیا ۔۔
مینو نے فہیم کو دیکھا جو مینو کی طرف چہرہ کرنا بھی گوارا کرنا نہیں چاہتا تھا ۔۔
اےسی کے باوجود مینو پسینے میں بھیگ چکی تھی آنسو روانی سے بہہ رہے تھے
سارے خواب پل بھر میں ٹوٹ چکے تھے
فہیم کا لہجہ مینو کو اندر سے توڑ گیا
بہت کچھ تھا جو مینو کے اندر ہلچل مچا گیا ۔۔
مینو نے سارے زیور اتارے اور کپڑے تبدیل کئے ۔۔
اور ایک کونے میں بیٹھ کر اپنے گھر والوں کو یاد کرنے لگی
💖💖💖💖💖
امی ناشتہ تیار ہوگیا بلال نے پوچھا ۔۔
ہاں ہاں تیار ہے تم اور عینی جلدی جاؤ ۔۔عشرت نے عینی کو ناشتہ پکڑایا ۔۔
پہنچ کر بات کروانا میری بچی سے ۔۔۔ہمیں یاد کر رہی ہوگی عشرت نے مینو کو یاد کر کے کہا ۔۔
جی جی کروا دو گئی ہم جائے عینی نے پوچھا
ہاں جلدی جاؤ یہی ساری باتیں کرنی ہے کیا تمیں ۔عشرت نے ڈانٹا ۔۔
عینی مسکرا کر چلی گئی ۔۔
💖💖💖💖
عظمیٰ نے مینو کو تیار کیا
فہیم داؤد کے کمرے میں بیٹھا باتیں کر رہا تھا ۔۔
آپی ۔۔۔عینی کی آواز آئی ۔
تو مینو کو لگا ایک نئی زندگی مل گئی ہو ۔۔
دوڑ کر عینی کے گلے لگی ۔دونوں بہنوں کو زبردستی رونا آیا ۔۔
بلال نے پیار سے خاموش کروایا ۔۔عظمیٰ پاس کھڑی تھی ۔خوشی سے عینی اور بلال سے ملی ۔۔۔تم سب لوگ بیٹھو ناشتہ شروع کرو میں فہیم کو بلا کر لاتی ہوں ۔عظمیٰ مینو کو کہہ کر چلی گئی ۔
آپی ۔۔یہ فہیم بھائی ہے کہا نئی نویلی دلہن کو کوئی ایسے چھوڑ کر جاتا ہے ۔۔عینی نے مینو کے کان میں سرگوشی کی ۔۔تو مینو کے آنسو حلق میں ھی رہ گے رات کا رویہ یاد آیا ۔۔۔۔۔
پندرہ منٹ کے بعد فہیم بھی روم میں آیا
بلال ملنے کے لئے اٹھا ۔۔فہیم نے ہاتھ ملایا اور صوفے پر بیٹھ گیا ۔۔
ارے بھائی کہاں تھے آپ ۔۔کتنا انتظار کروایا ۔۔عینی نے شرارت سے کہا ۔۔
فہیم خاموش رہا تو عینی کو بھی ذرا سی شرمندگی ہوئی ۔۔
فہیم اٹھا ۔۔
فہیم بھائی ناشتہ کر لے بلال نے کہا ۔۔
نہیں میں کر چکا ہے مجھے ضروری کام سے جانا ہے آپ لوگ کرے ۔فہیم کہہ کر روکا نہیں ۔
کچھ عجیب نہیں یہ ۔۔عینی نے منہ بنا کر کہا ۔۔بلال نے عینی کو ڈانٹا ۔۔تو عینی خاموش ہو گئی ۔۔
مینو ۔۔بلال نے پکارا ۔۔
کوئی بات ہے کیا ؟؟ تم خوش ہو نہ ؟؟؟
جی جی بھائی میں خوش ہوں امی ابو کیسے ہیں ؟ مینو نے مسکرا کر کہا ۔۔۔۔
ہاں یہ لو بات کر لو تم بلال نے موبائل میں نمبر ڈائل کرتے ہوے کہنے لگا ۔۔
بیل جاتے ھی اٹھایا گیا
مینو میری بچی ۔۔۔عشرت کی پیار بھری آواز آئی ۔۔
مینو کو اب اپنے آنسوں پر قابو نہیں رہا
امی ۔۔کیسی ہیں آپ ؟؟؟اور ابو کہاں ہیں ؟؟مینو نے ایک ہاتھ سے چہرہ رگڑا ۔۔
ہم بلکل ٹھیک ہیں میرے بچے ۔۔تمارے ابو بھی یہی ہے تماری آواز سن رہے ہیں
ناشتہ کیا ۔۔سلمان نے کہا ۔۔
جی ابو کرنے لگے ہیں بس
آپ سب کی بہت یاد آرہی ہے مینو نے روتے ہوئے کہا
ہاں بس آج ولیمے کے بعد تمیں لے آے گے ۔۔عشرت کی آواز بھی بھاری ہوئی پر مینو کے سامنے رونا نہیں چاہتی تھی ۔۔
اچھا اب ناشتہ کرو بیٹا ۔۔عشرت نے کہا تو تھوڑی دیر بات کر کے فون رکھ دیا