(Last Updated On: )
کوئی بات کرو
منہ بسورے یہ شام کھڑکی پر
آن بیٹھی ہے دو پہر ہی سے
دل کہ جیسے خزاں ذدہ پتہ
ٹوٹنے کو ہے،
کوئی بات کرو!