(Last Updated On: )
کیوں ہو رہا ہے دست و گریبان، چھوڑ دے
جب ہار ہی چکا ہے تو میدان چھوڑ دے
مشکل پسند تیری طبیعت ہے اس لئے
جو جو سوال آیا ہے آسان ، چھوڑدے
رکھ لیں گے سوچ کر کوئی اچھا سا نام بھی
افسانہ لکھ مگر ابھی عنوان چھوڑ دے
تو بھی ہے فیصلے پہ ابھی تک ڈٹا ہوا
وہ بھی نہیں کچھ ایسا پشیمان ، چھوڑ دے
پہلے تو آئنے سے ذرا ساز باز کر
پھر عکس ِ ناتمام کو حیران چھوڑ دے
اب باگ ڈور سونپنی ہے ایسے شخص کو
جو حوصلہ نہ جنگ کے دوران چھوڑ دے
نجمیؔ ، ہے جان و مال کا خطرہ جو راہ میں
افراد کو بچا ، ابھی سامان چھوڑ دے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔