(Last Updated On: )
کبھی معمولی گھاس کی پتی میری آنکھوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔ کبھی میں نے ایک ہی نظر میں دونوں جہانوں کو دیکھ لیا ہے۔
اگرچہ عشق کی وادی بہت دور اور بہت وسیع و طویل ہے مگر کبھی کبھی سو برس کی راہ ایک آہ میں طے ہو جاتی ہے۔
طلب میں کوشش کیے جاؤ اور اُمید کا دامن ہاتھ سے مت دو۔ ایک ایسی عظیم دولت بھی ہے جو کبھی کبھی سرِ راہ مل جاتی ہے!