تعارف:حیدر قریشی
ماریشس میں دھنک(سفر نامہ) مصنف:قمر علی عباسی
صفحات:184 قیمت:200 روپے ناشر:ویلکم بک پورٹ(پرائیویٹ )لمیٹیڈ۔اردو بازار۔کراچی
قمر علی عباسی خوش مزاج اور خوش باش سفر نامہ نگار ہیں۔”ماریشس میں دھنک“ان کے ماریشس کے سفر کی رودادہے۔یہ سفر اصلاَ ماریشس میں ہونے والی ورلڈ اردو کانفرنس میں شمولیت کے لیے اختیار کیا گیا۔تاہم اس میں ماریشس کے جغرافیائی،ثقافتی اور تاریخی احوال کو اتنی عمدگی سے بیان کیا گیا ہے کہ ماریشس کے عوام کے لیے بھی شاید یہ علم میں اضافہ کا موجب بنے۔اردو کانفرنس کا احوال جتنا بیان کیا گیا ہے، کافی حد تک درست بیان کیا گیا ہے لیکن چند ایک خامیوں کا احساس ہوا ہے۔مثلاََ عام طور پر مقررین اور مقالہ نگاروںمیں فرق کی وضاحت نہیں کی گئی ۔کانفرنس کے بعض اہم شرکاءکا ذکر کرنے سے اجتناب کیا گیا ہے۔کشور ناہید،احمد فراز اور ندا فاضلی کے ذکر کے بغیر رودادمنصفانہ نہیں کہی جا سکتی۔ان کا ذکر نہ کرنے کا جو پس منظر ہے،میں اس ناراضی میں قمر علی عباسی کو حق بجانب سمجھتا ہوں،لیکن ان سب کا ذکر کرنے سے رپورٹ ایماندارانہ ہونے کے ساتھ خود قمر علی عباسی کی اعلیٰ ظرفی کا ثبوت بھی بن سکتی تھی۔اپنی اہلیہ اور ایک زمانہ کی معروف ٹی وی اداکارہ نیلوفر عباسی بھی کانفرنس میں نہ صرف شریک تھیں بلکہ انہوں نے کئی مواقع پر عمدہ تقاریر کی تھیں۔ان کا بھی کہیں کوئی ذ کر نہیں کیا گیا۔
ان چند خامیوں کو چھوڑ کر مجموعی طور پر یہ کتاب ایک عمدہ اور مزے کا سفر نامہ ہے۔جسے قارئین پسند کریں گے۔
سفید جنگلی کبوتر(خاکے،تاثرات) مصنف: منوّر رانا
صفحات:223 قیمت: 200 روپے ناشر:مژگاں پبلی کیشنز۔85-Jٹوپسیا روڈ،کولکتہ،انڈیا
منور راناخوش فکر اور تازہ کار شاعر ہیں۔”سفید جنگلی کبوتر“ ان کے خاکوں اور تاثرات کا خوبصورت مجموعہ ہے۔ان کی نثر میں بے لاگ اور کھرا سچ ،شعریت میں گندھ کر سامنے آتا ہے لیکن اس میں خطابت کا آہنگ بھی محسوس ہوتا ہے جو ظاہر ہے ان کی بیان کردہ سچائیوں کا اثرہوتا ہے۔جن شخصیات کے خاکے لکھے گئے ہیں ان کے بارے میں قاری ایک واضح تاثر قائم کر لیتا ہے۔منور رانا نے جو تاثراتی مضامین لکھے ہیں انہیں انشائیہ قرار دیا ہے۔یہ مضامین انشائیے تو نہیں ہیں لیکن ان مضامین کی خوبصورتی اور ادبیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔اس کتاب کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ یہ ادبی تحریریں ہیں اور قاری اسے پڑھتے ہوئے کہیں بھی بوریت کا شکار نہیں ہوتا۔منور رانا کو اپنی خوبصورت شاعری کے ساتھ ایسی نثر لکھنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔ادب کے نام پر بوریت اور اکتاہٹ طاری کرنے والے موجودہ ماحول میں ایسی رواں نثر ہوا کے خوشگوار جھونکے کی طرح ہے۔
تین ترقی پسند شاعر(مضامین) مصنف: علی احمد فاطمی
صفحات: 160 قیمت: 150 روپے ناشر:ادارہ نیا سفر۔68غالب روڈ۔الہ آباد
پروفیسر ڈاکٹر علی احمد فاطمی معروف ترقی پسند نقاد ہیں۔ترقی پسند ی سے ان کی وابستگی تو گہری ہے لیکن اس کے باوجود وہ اس تحریک سے بعد کی ادبی صورتحال کو نظر انداز نہیں کرتے۔جدیدیت سے ما بعد جدیدیت تک ان کی نظر ہے۔ان سب سے استفادہ کے بعد وہ علمی طور پر ترقی پسند رویوں کو مزید تقویت دیتے ہیں۔”تین ترقی پسند شاعر“ ان کے مضامین کا نیا مجموعہ ہے۔اس میں ترقی پسند تحریک کے تین ممتاز شعراءعلی سردار جعفری،مجروح سلطانپوری اور کیفی اعظمی کے بارے میں مضامین شامل ہیں۔ان تینوں شعراءمیں بعض دلچسپ مماثلتیں تھیں ۔ مثلاََتینوں یو پی کے صوبہ سے تعلق رکھتے تھے،تینوں نے یوپی سے بمبئی کا رُخ کیا اور وہیں مستقل قیام کیا ۔ تینوں کی پیدائش دو تین سال کے وقفے سے آگے پیچھے ہوئی اور وفات میں بھی اتنا ہی وقفہ رہا۔تینوں ترقی پسند تحریک سے گہرے طور پر وابستہ رہے۔علی احمد فاطمی نے ان تینوں شعراءکے حوالے سے اپنے ان گیارہ مضامین میں علمی،ادبی اور تاریخی و تہذیبی طور پر ایک عہد کی داستان لکھ دی ہے۔
جب ایسا ہو(افسانے) افسانہ نگار:سید ظفر ہاشمی
صفحات:240 قیمت:100 روپے ناشر:العصر پبلیکیشنز۔آمین سوسائٹی۔سرکھیج روڈ۔احمدآباد
سید ظفر ہاشمی ادبی رسالہ گلبن کے مدیر ہیں۔صاف گوئی اور بے باکی ان کا وصف خاص ہے۔اردو ادب کے ایک کم از کم معیار کو ملحوظ رکھنے کے ساتھ ان کا زیادہ زور اردو زبان کی بقاکے لیے کیے جانے والے اقدامات ہیں۔ادارت کے ساتھ نثر میں لکھنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔”جب ایسا ہو“ ان کے افسانوں کا ایک انتخاب ہے۔یہ افسانے معروف معنوں میں جدید نہیں ہیں لیکن اپنے عہد کے سماجی اور اخلاقی مسائل اور معاملات پر کھل کر گفتگو کرتے ہیں۔ان افسانوں میں غم وغصہ،محبت،نفرت،عبرت اور عقیدت کا احساس نمایاں ہے۔ہندوستان کے مسلمانوں کو درپیش داخلی و خارجی سلگتے مسائل کو ان میں بڑی جرأت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔سید ظفر ہاشمی کے مزاج کی عمومی پہچان کی طرح یہ ۸۲منتخب افسانے بھی ان کی حق گوئی اور جرأت مندی کے غماز ہیں۔
خوابِ خوش رنگ(شاعری) شاعر: سعید روشن
صفحات:144 قیمت: 150 روپے ناشر: نرالی دنیا پبلیکیشنز۔نئی دہلی
سعید گل خان گلزی کا قلمی نام سعید روشن ہے، بسلسلہ روزگار کویت میں مقیم اردو کے شاعر ہیں۔ان کا گھر بار راجستھان میں ہے۔ ”خوابِ خوش رنگ“ان کا دوسرا شعری مجموعہ ہے جو حال ہی میں شائع ہوا ہے۔اس میں حمد،نعت،غزلیں،نظمیں اور دوہے شامل ہیں تاہم اس مجموعے کی اصل پہچان ان کی غزلوں سے ہوتی ہے۔محسن احسان اور باقی احمد پوری کے تاثرات کتاب اور صاحبِ کتاب کے بارے میں مناسب تعارف ہیں۔باقی احمد پوری نے دعا کی ہے”میں ان کی کامیابی و کامرانی کے لیے صدق دل سے دعا گو ہوں“۔۔۔۔ہم باقی احمد پوری کی اس دعا میں شامل ہو کر آمین کہتے ہیں۔