(Last Updated On: )
خواب در خواب جانتے ہیں مجھے
میرے مہتاب جانتے ہیں مجھے
شہرِ کوفہ کو چھوڑ آیا تھا
دُرِ نایاب جانتے ہیں مجھے
میں یہاں چھپ کے تو نہیں بیٹھا
سارے احباب جانتے ہیں مجھے
یہ بھی اس قحط میں غنیمت ہے
دوست احباب جانتے ہیں مجھے