راحیل تم کام پے کب سے جاؤ گے ۔۔۔؟؟
کونسا کام ۔۔۔؟؟راحیل نے نا سمجھی سے اسما کو دیکھا ۔۔۔
کیا مطلب کونسا کام۔۔۔۔ کیا تم کوئی نوکری نہیں کرتے ۔۔۔؟؟
کرتا تھا پر دو ہفتے پہلے چھوڑ دی۔۔۔۔راحیل نے ناگواری سے کہا ۔۔۔
راحیل میری دو دن سے طبیعت نہیں ٹھیک مجھے ڈاکٹر کے پاس جانا ہے ۔۔۔۔اسما نے اداسی سے کہا ۔۔۔
تو میں کیا کرو اپنے باپ کے گھر جاؤ وہ لے دے گئے دوائی۔۔۔ پر میرے پاس ایک روپیہ بھی نہیں ہے تم پے لگانے کو ۔۔۔اور اب مجھ سے کوئی فضول بات مت کرنا مجھے نیند آرہی ہے ۔۔۔۔
اسما خاموش ہوگئی ۔۔۔
کیا ہوا تمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے ۔۔
بس ہلکا سا بخار ہے ۔۔۔۔
عمار نے اسکے ماتھے پر ہاتھ رکھا جو بخارسے تپ رہا تھا ۔۔۔۔اسکے ایک دم ہاتھ رکھنے پر اسما فور اً پیچھے ہوئی ۔۔۔جس کو عمار نے محسوس کر لیا تھا ۔۔۔۔
تمہے تو بہت تیز بخار ہے چلو اٹھو ابھی ڈاکٹر کے پاس چلے ۔۔۔عمار نے اٹھتے ہوۓ کہا ۔۔۔
نہیں مجھے کہی نہیں جانا ۔۔۔۔
کیوں نہیں جانا جلدی اٹھو خالو گھر ہوتے تو میں تمہے کبھی نہ کہتا پر اب تمہے میرے ساتھ ہی جانا ہوگا ۔۔۔
پر میں کیسے اکیلی ۔۔۔؟؟اسما نے سوالیہ نظروں سے عمار کو دیکھا ۔۔۔۔
گڑیا اٹھو تم بھی ہمارے ساتھ چلو گی تمہاری بہن کو میرے ساتھ اکیلے جاتے ڈر لگ رہا ہے ۔۔۔عمار نے مسکراہٹ دبا کر کہا ۔۔۔
اور اسما اسکی بات پر شرمندہ ہوگئی ۔۔۔
جی عمار بھائی میں بس ابھی آئی ۔۔۔چلو آپا تم بھی جلدی سے گاؤن پہن لو ۔۔۔
عمار بھائی ہمیں آئس کریم بھی کھلائے گئےنہ؟؟؟۔۔۔گڑیا شرارت سے بولی ۔۔۔
ہاں ہاں کھلا دو گا بس دعا کرو خالو رات لیٹ ہی آئے ۔۔۔
بیٹا آج تمہارے خالو کہہ کر گئے ہیں کہ وہ لیٹ آئے گئے ۔۔پروین نے اسے یقین دہانی کروائی ۔۔۔
یہ تو اچھی بات ہے عمار خوش ہوگیا تھا ۔۔۔
اسما لائٹ بند کر دو مجھے نیند آرہی ہے ۔۔۔
راحیل کی آواز پر اسما چونکی جو عمار کی خیالوں میں کھوئی ہوئی تھی ۔۔۔اسما نے لائٹ بند کی اور واپس اپنی جگہ پر لیٹ گئی۔۔۔جب رو روکر تھک گئی تو اپنے آنسوں صاف کیے اور ہمیشہ کی طرح عمار کے لیے خوشیوں کی دعا مانگ کر آنکھیں موند لی۔۔۔
میں نے سوچا__
آپ آئینگے تو رو دوں گی__
آپ پوچھیں گے ۔کہہ دوں گی
کہ اتنے دن ہوئے سوئی نہیں
وہ کونسی بھول ہے جو ہوئی نہیں__
کتاب فریج میں____
گلاس شیلف میں رکھا_
پیر کا دن تھا جمعرات لکھا
ٹی وی پر گیت تھا اذان نہیں
میں نے چونک کر سر پہ آنچل رکھا
کیا حال کر دیا میرا
مجھے کسی کام کا نہ رکھا____!
سنیں ۔۔۔۔۔۔
سوچنے سے کیا ہوتا ہے ۔۔،۔۔
*********
اسما کچن میں چاۓ بنا رہی تھی۔۔۔صبح سے کام کرتے کرتے تھک گئی تھی۔۔۔ کوثر نے گھر کا سارا کام اسما کے اوپر ڈال دیا تھا۔۔۔
کوثر کچن میں داخل ہوئی تو اسما پے نظر پڑی ۔۔۔بی بی ابھی تک چاۓ نہیں بنی کتنی کام چور ہو تم ۔۔۔لڑکے پھسانے میں تو بہت تیز ہو ۔۔۔مجھے تو لگتا ہے وہ جو تمہاری خالہ کا بیٹا تھا کیا نام تھا اسکا کوثر سوچتے ہوۓ بولی ۔۔۔ہاں عمار وہ بھی تمہارے ہی چکر میں ہی آتا ہوگا اپنی ماں کے ساتھ ۔۔۔کوثر اسے باتیں سنا رہی تھی ۔۔۔۔کہ ایک دم اسما چکر ا کر زمین گری ۔۔۔۔۔
اسما کو دیکھ کر کوثر بھی گھبرا گئی ۔۔۔اور فوراً اسکی طرف لپکی ۔۔۔اسما اٹھو آنکھیں کھولو کیا ہوگیا ہے ۔۔۔راحیل بھی گھر نہیں ہے کہی تم مر وار گئی تو سارا الزام مجھ پر آجائےگا ۔۔ اٹھ جاؤ ۔۔پر اسما کےجسم میں کوئی حرکت نہیں ہو رہی تھی ۔۔۔
امجد۔۔امجد جلدی آؤ اسما بیہوش ہوگئی ہے ۔۔۔کچھ دیر بعد امجد بھی اندر آگیا اور دونوں اسے اٹھا کر ہوسپٹل لے گئے ۔۔۔
*********
عمار ۔۔۔۔۔عابدہ نے کمرے میں جاتے دیکھ کر آواز دی ۔۔
جی۔۔۔عمار نے بہت ہی روکھے پن سے جواب دیا ۔۔۔
بیٹا مجھے پروین کے گھر جانا ہے دو ماہ گزر گئے ہیں میں نے اپنی بہن کا حال تک نہیں پوچھا فون بھی کرتی ہو پر شاید عابد نے لائن کٹوا دی ہے ۔۔۔
امی پلیز آپ آیندہ اس گھر اورنہ ہی واہ کے لوگوں کا ذکر میرے سامنےکریں گی ۔۔۔
تم پاگل تو نہیں ہوگے پروین میری بہن ہے میں اسکو کے بغیر نہیں رہ سکتی ۔۔۔عابدہ کا لہجہ اب کی بار سخت تھا ۔۔۔
امی میں نے بھی اسما کے بغیر رہنے کا نہیں سوچا تھا پر دیکھے مجھے زندہ ہو میں نہیں مارا ۔۔۔اور سمجھے مار گئی آپ کی بہن آپکے لیے ۔۔۔
عمار ۔۔۔۔۔عابدہ نے اس کے منہ پر ایک زور دار تھپڑ دے مارا ۔۔۔۔
عمار بغیر کچھ کہے اپنے کمرے میں چلا گیا ۔۔۔
اور عابدہ اپنے آنسوں صاف کرتی وہی بیٹھ گئی ۔۔۔
عمار کمرے میں آیا تو غصہ سے بورا حال تھا ۔۔۔میں تمہے کبھی معاف نہیں کرو گا آج تمہاری وجہ سے میری ماں نے مجھے تھپڑ مارا ۔۔۔میری زندگی سے سکون چھن لیا ہے تم نے ۔۔۔میں اتنی اذیت میں ہو صرف تمہاری وجہ سے ۔۔۔اور تم جانتی ہو اذیت کسے کہتے ہیں ۔۔۔؟؟کسی کے ساتھ اپنی خوشی اور غم باٹنے کی خواہش رکھنا ۔۔۔اپنی ہر بات اس سے منسوخ کرنا ۔۔۔۔اسے رب سے مانگنا ۔۔۔اسکی عزت کرنا ۔۔۔اسکے ہر لفظ کو عقیدت سے سننا۔۔۔۔اور جب اسی انسان کو اپنا بنانے کا وقت آئے تو وہ آپکا ہاتھ چھوڑا کر کسی اور کا ہاتھ تھام لے ۔۔۔اور آپ کی محبت سے مُکر جاۓ۔۔۔یہ ہوتی ہے اذیت یہ ہوتی ہے تکلیف جو مجھے تم نے دی ہے ۔۔۔لوگ سچ کہتے ہیں لڑکیاں ہوتی ہی دھوکہ باز ہےتم نے مجھے دھوکہ دیا پر میں نے خود سے وعدہ کیا تھا اگر تم مجھے نہ ملی تو میں مر جاؤ گا اور یہ میں آج کر کے دیکھاوں گا۔۔۔ دو مہینے سے تمہاری دی ہوئی اذیت برداشت کر رہا ہو پر اور نہیں ہوگا مجھ سے ۔۔۔عمار کی آنکھیں رونے سے سرخ ہو چکی تھی ۔۔۔
عمار نے سائیڈ ٹیبل کے دراز سے نیند کی گولیاں نکالی اور ایک پل میں ہی ساری گولیاں اپنے حلق میں اتر لی ۔۔۔۔
جا رہا ہو میں۔۔ اسما پر دیکھو میں بے وفا نہیں ہو تمہاری طرح ۔۔میں اپنا وعدہ نبھا رہا ہو ۔۔۔۔تم نے تو میرا ساتھ قبول نہیں کیا پر یہ موت مجھے ضرور قبول کرے گی ۔۔۔عمار بڑبڑا رہا تھا اور کچھ دیر بعد اسکی بڑبڑاہٹ بھی بند ہوگئی ۔۔۔
ڈاکٹر صاحب کیسا ہے میرا بچہ ۔۔۔ رونے سے عابدہ کی آواز بامشکل ہی نکل رہی تھی ۔۔۔۔
اب وہ خطرے سے باہر ہے پر اگر آنے میں کچھ دیر ہو جاتی تو شاید ہم انھے نہ بچا سکتے ۔۔۔
میں مل سکتی ہو اپنے بیٹے سے ۔۔۔
نہیں ابھی نہیں پر کچھ دیر تک ہم انھے وارڈ میں شفٹ کر دے گئے پھر آپ مل سکتے ہیں۔۔۔۔
پر ڈاکٹر ۔۔۔اس سے پہلے عابدہ مزید کچھ کہتی پر آصف نے اسے روک دیا ۔۔۔
ٹھیک ہے ڈاکٹر صاحب ہم مل لے گئے آپکا شکریہ ۔۔۔
آصف نے عابدہ کو بازوں سے پکڑ کر بیٹھایا ۔۔۔ہمارا بیٹا ٹھیک ہے تم پریشان مت ہو سب ٹھیک ہو جائے گا ۔۔۔
کچھ ٹھیک نہیں ہوگا میرے بچے نے اپنی کیا حالت کر لی ہے کل میں نے اسے مارا تھا۔۔۔آصف کچھ کرے پلیز اسے بچا لے آج تو وہ بچ گیا ہے پر وہ جس تکلیف سے گزررہا ہے وہ سچ میں مر جاۓ گا پلیز اسے بچا لے میں آپکے آگے ہاتھ جوڑتی ہو میرے بچے کو بچا لے ۔۔۔
تم مجھ پے یقین رکھو میں اپنے بچے کو کچھ نہیں ہونے دو گا ۔۔۔آصف نے اسے یقین دہانی کروائی ۔۔۔
چلو اب اٹھو دیکھے عمار کو وارڈ میں شفٹ کر دیا ہوگا ۔۔۔۔
*********
نادر کاکوروی اور آئرلینڈی شاعر تھامس مور کی نظم نگاری کا تقابلی مطالعہ
نادؔر کاکوروی اردو کے ممتاز شاعر اور تھامس مور آئرلینڈ کے انگریزی زبان کے شاعر ہیں، دونوں شعرا کی شاعری...