(Last Updated On: )
خود سے بھی بے خبر ہوا پامال کردیا
نادان دل نے کتنا برا حال کردیا
صد شکر تیرے عشق نے یہ حال کر دیا
جینے کے نام پر مِرا سُرتال کر دیا
مجھ کو تو اب کسی کی ضرورت نہیں رہی
دولت کے حُسن نے مجھے کنگال کر دیا
تری جفا نے ، تیرے ستم نے یہ کردیا
تری جفا نے مرا ، برا حال کر دیا
کچھ لوگ بے وفائی میں عاقل سکون میں !
لیکن مجھے وفا نے ہی بے حال کردیا