وہ اجلت میں کتابیں سمبھالتے ہے ارد گرد نظر دوڑاکر کسی کو ڈھونڈتی ہوئی آرہی تھی جبھی بے خیالی میں سامنے سے آتے لڑکے سے اسکا زبردست تصادم ہو گیا ۔۔کتابوں کے ساتھ ساتھ اسکا چشمہ بھی زمین پر گرتے ہی ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔۔
سورج کی روشنی سے اسکی آنکھیں چندھیاگئیں ۔۔وہ آنکھوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے گھٹنوں کے بل زمین پر بیٹھ گئی ۔۔
میں معافی چاہتا ہوں ۔۔وہ بھی گھٹنوں کے بل زمین پر بیٹھتے ہوئے اسکی کتابیں سمیٹنے لگا ۔۔
آئے ایم سوری ۔۔مجھے بلکل بھی اندازا ۔۔۔اسکی آنکھوں پر نگاہ پڑتے ہی باسط کے الفاظ منہ میں ہی رہ گئے ۔۔۔وہ آنکھوں کو رگڑتے ہوئے سامنے والے شخص کو دیکھنے لگی ۔۔۔جسکے ہاتھ تو کتاب پر تھے مگر نگاہیں امل پر جمی تھیں ۔۔۔
کوئی بات نہیں ۔۔۔غلطی میری تھی ۔۔۔امل یہ کہتے ہی کتاب اسکے ہاتھ سے لینے لگی جبھی وہ ماضی سے حال کی جانب راغب ہوا ۔۔
نہیں غلطی میری تھی ۔۔۔۔سوری باسط نے نفی میں سر ہلاتے ہوئے کہا ۔۔
ٹھیک ہے کوئی بات نہیں ۔۔۔وہ اٹھتے ہوئے بولی ۔۔۔
لیکن غلطی تمہاری بھی تھی ۔۔۔۔اسے جاتے ہوئے دیکھ کر باسط نے اسکا راستہ کاٹا ۔۔۔
ارے ۔۔۔پر ابھی تو تم نے کہا کہ غلطی تمہاری تھی ۔۔۔امل کو گہرا صدمہ ہوا ۔۔۔
ہاں ۔۔میری غلطی تھی میں نے مانی ۔۔۔پر غلطی تمہاری بھی تھی ۔۔۔
نہ تو غلطی تمہاری تھی ۔۔۔تو میری کیسے ہوئی ۔۔۔وہ ٹھوڑی پر ہاتھ رکھتے ہوئے سوچنے لگی ۔۔
اچھا ۔۔۔۔مطلب چشمہ بھی میرا ٹوٹا ۔۔کتابیں بھی میری گری ۔۔اس میں نقصان تو میرا ہوا پھر غلطی میری کیسے ہوئی ۔۔وہ ننھی سی بچی کی طرح کمر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہنے لگی ۔۔
اسکا یہ بھولے پن کا انداز باسط کو بھا گیا ۔۔
ارے۔۔۔۔امل تمہارا چشمہ کہاں گیا ۔۔امل کے سامنے سے آتی ہوئی تابی نے وہیں سے پوچھا ۔۔
چونکہ باسط کی تابی کی جانب پشت تھی لہٰذا وہ دیکھ نہ پائی ۔۔
ٹوٹ گیا ۔ ۔۔وہ معصوم سی شکل بناتے ہوئے تابی کو بتانے لگی ۔۔۔
جبھی تابی کی نظر جاتے ہوئے باسط پر پڑی ۔۔۔
باسط ۔۔۔کیسے ہو ۔۔؟۔اور تمہاری اماں کی طبیعت کیسی ہے اب ۔۔؟
اب بہتر ہیں ماشاءاللہ سے ۔۔باسط نے جواب دیا ۔۔
تم اسے جانتی ہو ۔۔۔؟ امل نے حیران ہوتے ہوئے پوچھا ۔۔۔
ارے ہاں ۔۔۔تابی بتانے ہی لگی تھی جبھی اسکی نظر سامنے سے آتے حدید اور حزیفہ پر جا اٹکی جو انکی جانب ہی قدم بڑھا رہے تھے ۔۔۔
یہ تو میرا بہت ہی اچھا دوست ہے ۔۔۔وہ حزیفہ کو جلانے کے لئے باسط کے ہاتھ پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولی ۔۔۔
باسط نے جھینپتے ہوئے نظریں زمین پر جما دیں ۔۔۔
ارے نوبیتا بینا چشمے کے تو تم انسان لگ رہی ہو ۔۔۔حدید نے آتے ہی طنز کے تیر چلائے ۔۔
مگر حزیفہ کی خونخوار نگاہیں تو تابی پر جمی تھی جو اسکی حالت سے بہت لطف اندوز ہو رہی تھی ۔۔۔
بائے دی وے ۔۔۔تم ہمارے نئے دوست سے ملو ۔۔۔تابی نے باسط کی طرف اشارہ کرتے ہے حدید سے کہا ۔۔۔
ہمارے ۔۔۔امل زیر لب بڑبڑائی ۔۔
یہ ہے باسط ۔۔۔سوری عبدالباسط ۔۔
اور باسط ۔۔۔یہ ہے میری سب سے اچھی دوست یعنی کے بیسٹی امل ۔۔۔یہ ہے۔۔۔امل نے ہلکی مسکراہٹ کے ساتھ سر کو خم دیا ۔۔جسکے جواب میں وہ بھی مسکرا دیا ۔۔۔
یہ ہے میرا کزن حدید ۔۔۔۔
اسکے کزن کے علاوہ اور بھی بہت کچھ لگتا ہوں ۔۔۔نائیس ٹو میٹ یو ۔۔حدید نے مسحافہ کرتے ہوئے کہا ۔۔
مجھے بھی ۔۔اسنے بھی ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ کہا ۔۔
اور یہ ۔۔۔اب وہ حزیفہ کی جانب مڑی تھی ۔۔جسکا غصے سے برا حال تھا ۔۔
انکا کیا تعارف کرواؤں ۔۔یہ تو تعریف کے حقدار بھی نہیں ۔۔وہ کندھے اچکاتے ہوئے بولی ۔۔
ہم سب میں کوئی بھی ایسی خوبی نہیں جو تعریف کے قابل ہو ۔۔البتہ ہاں اللہ کی تخلیق کی گئی چیزوں کی تعریف تو لازمی ہے ۔۔باسط نے ہاتھ آگے بڑھات پی ہوئے کہا ۔۔
مگر حزیفہ ۔۔۔ایک گھوری سے تابی کو نوازتا ہوا آگے بڑھ گیا ۔۔
دیکھا ۔۔۔کہا تھا نہ میں نے کے یہ تعریف کے لائق بھی نہیں ۔۔وہ اسکی پشت کو گھور کے رہ گئی ۔۔۔
۔ **************۔
یہ شادی نہیں ہو سکتی ۔۔دولہے کے گھر کو آگ لگ گئی ۔۔۔۔
کیا ۔۔۔۔؟جب بات اسکے کانوں تک پہنچی ۔۔۔تب تک بہت دیر ہو چکی تھی ۔۔
بارات واپس لوٹ گئی ۔۔
ہائے اللہ ۔۔اب کیا ہوگا ۔۔خالہ تو سر پکڑ کر بیٹھ گئیں ۔۔
یہ نظر بد کا خیال ہے ۔۔نہ جانے کونسی منحوس گھڑی تھی ۔۔
اچھا ہوا نکاح سے پہلے یہ نوید سنا دی گئی ۔۔ورنہ اگلے گھر جا کر ہماری نوشی کا کیا ہوتا ۔۔۔
یہ سب باتیں اسے سوئی کی طرح چبھ رہی تھیں ۔۔وہ آنکھوں میں آنسو لئے بت کی طرح زمین پر بیٹھتی چلی گئی ۔۔
۔************۔
خوشی کے سماں میں اتنا بڑا سانحہ ہو گیا ۔۔جہاں ھر کسی کے چہرے پر مسکراہٹ کے رنگ بکھرے تھے ۔۔وہاں اب اداسی کا راج تھا ۔۔
ابا کی تدفین کو کئی وقت گزر چکا مگر وہ جوں کا توں انکی قبر پر گھٹنوں کے بل سر جھکائے مکمل خاموشی میں بیٹھا رہا ۔۔
آج کے دن تو وہ اپنی نئی زندگی کا آغاز کرنے جارہا تھا ۔۔مگر کسے پتا تھا کہ زندگی نے اسے کس طرح خوش آمدید کہا ۔۔
میں بہت برا بیٹا ہوں نہ ابا ۔۔۔جس وقت آپ کو میری ضرورت تھی تب تو میں میسر ہی نہ تھا ۔۔۔
وہ پاگلوں کی سی کیفیت میں بولے جارہا تھا ۔۔
اٹھیں نہ ابا ۔۔۔مجھ سے پوچھیں ۔۔کہ باسط نالائق ۔۔تجھے اپنے ابا کی پرواہ نہیں ۔۔اسے چھوڑ کر اکیلے ہی گھوڑی چڑھنے کو تیار تھا ۔۔۔
میں ۔۔میں اماں کو کیا جواب دوں ابا ۔۔جسکو ابھی تک آپ کے جانے کا یقین نہیں ہوا ۔۔وہ قبر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہنے لگا ۔۔۔
میں کس کس کو جواب دوں ۔۔کہ باپ کی چھاؤں سے کیوں محروم رہا ۔۔
ہمیں یو تنہا چھوڑ کر آپ سکون سے کیسے سو سکتے ہیں ۔۔۔کچھ تو جواب دیں ابا جان ۔۔کچھ تو بولیں ۔۔قبر کی مٹی کو آنکھوں اور لبوں سے لگائے ۔۔وہ روتے ہوئے فریاد کر رہا تھا ۔۔۔
۔***************۔
ہا ۔۔۔۔۔آج اسکو اس حالت میں دیکھ کر میں تو پرسکون ہو گئی ۔۔۔دیکھنے لائق تھا اسکا چہرہ ۔۔۔وہ ٹیڈی بئیر کو خود سے لپٹائے جھومتے ہوئے خود سے کہنے لگی ۔۔۔
اچانک اسکا موبائل بجنے لگا ۔۔بے خیالی میں اسنے کال ریسیو کرتے ہوئے کان سے لگایا ۔۔
ہیلو امل ۔۔تم آئی کیوں نہیں کب سے تمہارا انتظار کر رہی ہوں ۔۔سچی آج میں بہت خوش ہوں ۔۔اس شخص کی شکل دیکھنے لائق تھی قسم سے ۔۔وہ نان اسٹاپ بولے جارہی تھی ۔۔
اور وہ صوفے پر بیٹھا ٹانگ پر ٹانگ جمائے پر سکون حالت میں اسکی باتیں سنے جارہا تھا ۔۔
کہتے ہیں خوشیوں کی عمر محدود مدت کے لئے ہوتی ہے ۔۔وہ صوفے سے اٹھتے ہوئے بولا ۔۔
جبھی حزیفہ کی آواز سن کر تابی نے بے اختیار موبائل کی سکرین کی جانب دیکھا ۔۔جہاں سڑیل انسان کے الفاظ دیکھ کر تابین کو جھٹکا لگا ۔۔
اتنی خوشی بھی صحت کے لئے اچھی نہیں ہوتی مس تابین ۔۔۔وہ مسکراتے ہوئے اٹھ کھڑا ہوا جانے کے لئے ۔۔۔
تم کون ہوتے ہو میری خوشی غمی کی فکر کرنے والے ۔۔۔؟وہ ایک ایک لفظ پر زور دیتے ہوئے کہنے لگی ۔۔
ہمم ۔۔۔یہ بھی بہت جلد بتا دوں گا ۔۔فکر نہیں کرو ۔۔۔
تم سمجھتے کیا ہو خود کو ۔۔۔آخر تم ہو کیا چیز ۔۔۔کیوں میرے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہو ۔۔۔اس بار تابی پھٹ پڑی ۔۔
اب تک تو تمہیں پتا چل جانا چاہئے کہ میں خود کو کیا سمجھتا ہوں ۔۔اور کیا چاہتا ہوں ۔۔۔وہ رسانیت کے ساتھ بولا ۔۔
کیا مطلب ۔۔۔۔وہ چونکی ۔۔۔
اپنے پیچھے دیکھو ذرا ۔۔۔اسے حزیفہ کی آواز اپنے آس پاس سے سنائی دی ۔۔
وہ کرنٹ کھاتے ہوئے اچانک مڑی ۔۔دروازے پر موجود حزیفہ کو دیکھ کر اسکی بھنویں تن گئیں ۔۔
تم یہاں ۔۔۔میرے کمرے میں کیا کر رہے ہو ۔۔۔؟ وہ غصے سے موبائل کو بیڈ پر پٹختی ہوئی اسکے سامنے موجود ہوتے ہوئے بولی ۔۔۔
تم نے ہی کہا تھا نہ ۔۔کہ میں کیا چیز ہوں اور خود کو کیا سمجھتا ہوں ۔۔تو بتانا یہ تھا کہ ۔۔۔وہ دو قدم آگے آتے ہوئے کہنے لگا ۔۔۔
تو سن لو ۔۔۔میں جو چاہوں وہ کر سکتا ہوں ۔۔اور تم سے کروا بھی سکتا ہوں ۔۔۔
وہ دو قدم آگے بڑھاتا اس سے پہلے تابی نے اسکو پیچھے دھکیلنے کے لئے اسکے سینے پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولی ۔۔
یہ تمہاری غلط فہمی ہے کہ تم جو چاہو کر سکتے ہو ۔۔کیوں کہ ہوگا وہی جو میں چاہوں گی ۔۔صرف میں ۔۔وہ اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہنے لگی ۔۔
اچھا تو پھر یہ کیا ہے ۔۔۔؟ حزیفہ ایک پیج اسکے سامنے رکھتے ہوئے بولا جہاں تابی کے دستخط کے ساتھ ساتھ کچھ لکھا بھی تھا ۔۔
وہ کاغذ کو جھپٹتے ہوئے بے یقینی سی کیفیت میں پڑھنے لگی ۔۔
” میں تابین صلاح الدین اپنے سارے اختیارات حزیفہ کے سپرد کرتی ہوں ۔۔جیسا حزیفہ چاہے گا ویسا کروں گی ۔۔۔اس عہد کے ساتھ کہ اگر صحیح مائنوں میں ۔۔میں ان باتوں سے پیچھے ہٹ گئی ۔۔تو مجھے دو کروڑ جرمانہ ادا کرنا ہوگا ۔۔”
یہ ۔۔۔۔یہ کیا بد تمیزی ہے ۔۔یہ تو سراسر جھوٹ ہے ۔۔میں نہیں مانتی اسکو ۔۔۔
ہم م ۔۔۔اس لئے تو بتا رہا ہوں ۔۔کہ اب محتاط رہنا ۔۔
تم جیسے شخص سے اچھے کی امید بھی نہیں کی جاسکتی ۔۔تابی نے کاغذ کے ٹکڑے ٹکڑے کرتے ہوئے حزیفہ کے منہ پر دے مارا ۔۔
میں تمہارے کسی بھی حکم کی تعمیل نہیں کروں گی ۔?کیونکہ میں تمہاری زرخرید غلام نہیں ہوں ۔۔سمجھے ۔۔۔
یہ تو وقت ہی بتائے گا ۔۔۔لیکن تب تک ۔۔حزیفہ غصے پر کنٹرول کرتا ہوا ہاتھ سے اپنے آنکھوں سے اسکی آنکھوں کی طرف اشارہ کرتا ہوا چلتا بنا ۔۔
تابی ۔۔سر پکڑ کر بیٹھ گئی ۔۔
۔**************۔
آخر کب تک یہ لوگ ہمارے سر پر سوار رہیں گے ۔۔۔۔بھیجو انہیں واپس ۔۔۔۔
میں کیسے بھیجوں ۔۔۔اپ بھی دیکھیں نہ ابھی ان پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے ۔۔سب کچھ نیست و نابود ہو گیا ۔۔آخر وہ جائیں گے بھی تو کہاں ۔۔?
مجھے کچھ نہیں پتا ۔۔جہاں بھیجنا ہے انہیں بھیج دو ۔۔میرے پاس انکے پیٹ بھرنے کے لئے اور راشن نہیں ۔۔بیٹی دی تو عذاب بن گیا ۔۔۔خالو نے زہر خند لہجے میں کہا ۔۔۔
اچھا میں کرتی ہوں بات ۔۔۔خالہ اپنی پیشانی پر ابھرتی ننھی سی بوندوں کو صاف کرتی ہوئی چلی گئیں ۔۔۔
۔************۔
رکو نوبیتا ۔۔۔اسکو سرپرائز دیں گے ۔۔۔حدید نے اسکے کمرے میں جھانکتے ہوئے کہا ۔۔
ہولے ہولے سے قدم اٹھاتا ہوا بیڈ پر بےخبری میں سوتی تابین کے پاس جانے لگا ۔۔
نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ ۔۔ہاتھ میں پکڑا ہوا کیک تابین کے منہ پر دے مارا ۔۔
ساری پیسٹری تابی کے منہ پر پاؤڈر کی طرح چمٹ گئی ۔۔
یخ ۔۔۔۔امل نے منہ پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا ۔۔جبھی حدید اسکی ویڈیوز اور تصاویر بنانے لگا ۔۔۔
اسکو الجھن ہو رہی ہوگی میں صاف کرتی ہوں ۔۔امل آگے بڑھی جبھی حدید نے اسے روک لیا ۔۔
خبردار ۔۔! اگر تم نے اس بار گڑ بڑ کی تو ورنہ اگلی بار تمہارے منہ پر کاکروچ کی فوج چھوڑ دوں گا ۔۔۔
اس ڈر سے اس نے باھر کی جانب دوڑ لگا دی ۔۔
۔************۔
کیوں تنگ کرتے ہو بیچاری کو بس بھی کر دو حزیفہ ۔۔۔۔
نہیں ماما ۔۔۔وہ پہلے جیسی تابی نہیں رہی ۔۔۔اس لئے اسے سدھارنے کے لئے میں کچھ بھی کر سکتا ہوں ۔۔کچھ بھی ۔۔۔وہ اپنے کمرے کی دیوار سے پردہ ہٹاتے ہوئے کہنے لگا ۔۔۔
لیکن یہ سب کر کے تم اسے ٹینشن کے سوا کچھ نہیں دے رہے ۔۔۔
کچھ نہیں ہوتا ماما ۔۔۔مجھے پتا ہے وہ دوسروں کو ٹینشن دینے کے سوا اور کر بھی کیا سکتی ہے مگر خود کو وہ ایک آنچ تک نہیں آنے دے گی ۔۔بہت خود غرض اور انا پرست ہے وہ ۔۔۔
لیکن زیادہ تنگ مت کرنا میری بچی کو ۔۔اگر تمہاری وجہ سے اسے کچھ بھی ہوا تو میں بتا رہی ہوں کان کھینچوں گی تمہارے ۔۔۔۔
سچی ماما ۔۔۔آپ تو بدل گئیں بلکل ۔۔۔اس نے شکوہ کرتے ہوئے کہا ۔۔
لو زرش سے بات کرو ۔۔۔
نہیں خدا کا واسطہ ہے میں تھک گیا ہوں اب اسکی بک بک نہیں سن سکتا ۔۔وہ بیزاری سے کہنے لگا ۔۔
اپنا خیال رکھیے گا ۔۔۔اللہ حافظ ۔۔۔۔بنا بات کئے اس نے جلدی سے فون بند کر کے سائیڈ پر رکھ دیا ۔۔۔
۔****************۔
بھائی لیکن ہم جائیں گے کہاں ۔۔۔اور اب تو اماں کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں ۔۔۔مناہل نے پریشانی سے کہا ۔۔
زمین بہت بڑی ہے ۔۔۔کہیں نہ کہیں جگہ ضرور مل جائے گی ۔۔۔وہ بیگ اٹھاتے ہوئے کہنے لگا ۔۔
تم اماں کو تیار کرو میں رکشہ لے آتا ہوں ۔۔یہ کہتے ہی وہ جانے لگا ۔۔
بیٹا ۔۔۔ہمیں تو بہت خوشی ہوتی اگر تم یہی رہتے ۔۔۔تم جانا چاھتے ہو تو آگے تمہاری مرضی ۔۔۔خالو نے کہا ۔۔
اچھی طرح جان گیا ہوں آپ کو بھی ۔۔۔اور آپ کی رحم دلی کو بھی ۔۔۔وہ دل میں ان سے مخاطب تھا ۔۔
کوئی بات نہیں ۔۔۔جتنے دن آپ کے ٹکڑوں پر پل سکتے تھے پلتے رہے ۔۔یہ آپکا احسان کبھی نہیں بھولوں گا ۔۔وہ ایک لفظ پر زور دیتے ہوئے آگے اماں اور مناہل کو لیتے ہوئے آگے بڑھ گیا ۔۔
نوشین ۔۔دروازے کے اس پار اسے جاتا ہوا دیکھتی رہی ۔۔۔
۔*****************۔
وہ ہلکی سی نیند میں تھی جبھی اسے چہرے پر چپچپاہٹ کا احساس ہوا ۔۔۔
وہ غائب دماغی سے اٹھ بیٹھی ۔۔۔
اسکا ہاتھ گال تک جاتے ہوئے ناک تک گیا ۔۔۔پیسٹری ۔۔۔وہ زیر لب بڑبڑائی ۔۔۔
جبھی وہ جلدی سے آئینے کے سامنے کھڑی ہو گئی ۔۔اپنے منہ کو دیکھتے ہی وہ حیران رہ گئی ۔۔
اخ ۔۔۔۔اسے خود سے بھی گھن محسوس ہونے لگی ۔۔
آئینے کے اوپر لپ سٹک سے کچھ لکھا تھا ۔۔
جانتا تھا ۔۔۔سب سے پہلے تم اپنا سڑیمل سا منہ دیکھو گی ۔۔اس لئے ہیپی سے بھی ہیپی والا ہیپی برتھ ڈے ۔۔
حد ی ید د د ۔۔۔۔
وہ جان گئی تھی کہ یہ کس نے کیا ہی جبھی غصے سے پیر پٹخاتی ہوئی باھر کی جانب بھاگی ۔۔
۔****************۔
حدید نکلو باھر ۔۔کہاں ہو ۔۔وہ گھر کے ایک ایک کونے کی طرف جاتے ہوئے اسے آوازیں دینے لگی ۔۔۔
امی ۔۔۔۔۔زچ ہو کر اس نے ماں کو آوازیں دینا شروع کر دیں ۔۔۔
کیا ہو گیا ۔۔۔۔؟
حدید کا بچہ کہاں ہے ۔۔بولیں اسکو کے میرا چہرہ صاف کرے ۔۔۔وہ چیختے ہوئے کہنے لگی ۔۔
تمہارے منہ میں املی ۔۔لیموں ۔۔ساری کھٹی چیزیں ۔۔ابھی حدید کے بچے نہیں ہوئے ۔۔وہ ڈیٹھائی سے صوفے کے نیچے سے نمودار ہوتے ہوئے بولا ۔۔
تمہیں تو میں چھوڑوں گی نہیں ۔۔۔بد تمیز کی جڑ ۔۔وہ اسکو مارنے کے لئے لپکی ۔۔۔
مجھے کچھ مت کرنا ورنہ تمہاری تصویریں insta پر اپلوڈ کر دوں گا ہاں ۔۔حدید نے اسے وارن کرتے ہوئے کہا ۔۔۔
کیا ۔۔۔؟ تصویریں بھی بنائی تم نے ۔۔وہ کمر پر ہاتھ رکھتے ہوئے پوچھنے لگی ۔۔۔
ایسی ویسی ۔۔۔۔یہ اتنی اچھی بنائی ۔۔کہ پوچھو مت ۔۔میں قربان جاؤں خود پر ۔۔وہ مزے سے بولا ۔۔۔
تمہیں تو چھوڑوں گی نہیں آج ۔۔آج تو تمہاری ٹک ٹاک والی شرٹ سے اپنا چہرہ صاف کر کے رہوں گی میں بتا رہی ہوں ۔۔وہ اسکو دھمکی دیتے ہوئے اسکے کمرے کی جانب بڑھی ۔۔۔
اے ۔۔۔تابی کی بچی ۔۔اسکو ہاتھ لگایا تو ہاتھ توڑ دوں گا ۔۔رک جاؤ ۔۔وہ بھی اسکے پیچھے پیچھے بھا گا ۔۔۔۔
۔**************۔
بھائی یہ گھر تو بہت کچا ہے ۔۔۔مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا ۔۔ہم کیسے رہینگے ۔۔۔وہ پکے گھر کی عادی ۔۔کہاں رہ سکتی تھی ۔۔
اور چولہا بھی نہیں یہاں پر تو ۔۔۔وہ روہانسی ہو گئی ۔۔
گڑیا پلز دیکھ لو گزارا کر لو ۔۔وہ پریشانی میں سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کچھ سوچتے ہوئے بولا ۔۔
مجھ سے تو کچھ نہیں ہو رہا ۔۔۔میں نہیں رہ سکتی ۔۔کچھ کریں ۔۔آنسو اسکا چہرہ بھگوگئے ۔۔۔
۔****************۔
گرے رنگ کے تھری پیس سوٹ میں وہ نک سک سا تیار کھڑا تھا ۔۔
آج ۔۔۔تمہیں تھوڑا تھوڑا سچ بتانے کا موڈ ہو رہا ہے ۔۔وہ ایک گفٹ اٹھاتے ہوئے دل ہی دل میں اس سے مخا طب تھا ۔۔
چلو پھر ۔۔۔کچھ ماضی کی یادیں تازہ کر لیں جائیں ۔۔تابین صلاح الدین ۔۔۔
۔***************۔
بھارت کو بھی ہندو ریاست ہونا چاہئے تھا
اروند سہارن کے ساتھ ایک ویڈیو بلاگ میں، میں نے یہ بات کہی تھی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اس...