(Last Updated On: )
حفیظ انجم(کریم نگر)
کیا بتاؤں کہاں کھو گئی
وہ نیلم پری
جس کو دل میں بسایا تھا میں نے
جس کے دل میں دھڑکتا تھا میں
گردشِ وقت نے کر دیا ہے الگ
وہ کہیں کھو گئی،میں کہیں کھو گیا
دشتِ احساس میں اس کو ڈھونڈا کیا
پھر سنا تھا کہ اس کو بھی وَر مل گیا
اک حسیں شاہزادی مجھے بھی ملی
اوریادوں کی رم جھم برستی رہی
دل کے البم میں تصویر دھندلا گئی
ایک عرصہ ہوا
شاہزادہ مِرا ہو گیا ہے جواں
اُس کی گڑیا بھی ہوگی حسیں ،خوش جمال
کاش ملتا پتہ اس کے گھر کا مجھے
شاہزادی بناتا میں فرزند کی
وہ بھی اک خواب تھا
یہ بھی اک خواب ہے!