ابھی وہ کھانا کھا کے دونوں اپنے کمرے میں آئیں تھیں جب صفیہ بیگم کمرے میں داخل ہوئیں
مما آیئے
صفیہ بیگم کاؤچ پر بیٹھتی ہوئی بولیں
مجھے بات کرنی ہے رومیسہ
جی مما رومیسہ صفیہ بیگم کے پاس بیٹھتی ہوئی بولی
کہیں مما کیا بات ہے؟
بیٹا ارمان تمہارے پاپا کے پاس آیا تھا اس اتوار تم دونوں کا نکاح ہے
اس سنڈے ٹینا حیرت سے بولی۔۔۔۔۔۔
ہاں ارمان چاھتا ہے اگلے مہینے اس نے سویٹزرلینڈ جانا ہے اور شاید وہاں کافی ٹائم لگ جائے نکاح کے بعد وہ رومیسہ کے پیپر بنوا لے گا اور ساتھ لے جائے گا پیپر ورک میں ٹائم
لگے گا جب تک تمہاری اور احسن کی شادی بھی ہوجائے گی
اووووووووو اچھا تو یہ بات ہے
ٹینا نے رومیسہ کو دیکھتے ہوئے بولا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو مما نکاح کے بعد رخصتی؟
رومیسہ گھبراتے ہوئے بولی
بیٹا وہ بات بھی ارمان سے ہوگئی ہے
ارمان نے کہا ہے اگر تم ٹینا کی شادی تک رہنا چاھتی ہو تو اس کو کوئی مسلہ نہیں ورنہ وہ چاھتا ہے نکاح کا فنکشن سادگی سے ہوجائے اور جب ٹینا اور احسن کی شادی ہوجائے تب رخصتی کروا کے ولیمہ گڑینڈ ہوگا
اب تمہارے اپنے اوپر ہے تمہارے پاپا نے بولا تھا رومی کی مرضی ضروری ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مما جیسے آپ کو،اور پاپا کو ٹھیک لگے
بیٹا میری رائےیہ ہے کہ نکاح کے بعد ہی رخصتی ہو اور کوئی مسلہ نہیں روز آجانا ٹینا کی شاپنگ کے لئے
اور بعد میں تم اور ارمان دونوں رک سکتے ہو
میں نہیں چاہتی بیٹا تم ارمان کو اکیلا چھوڑو
وہ پہلے ہی اکیلا ہے
اور لوگوں کی نظروں کو ہم سب جانتے ہیں
میری بات سمجھ گئی ہوگی
ٹھیک ہے مما جیسا آپکو ٹھیک لگے
۔۔۔۔۔
صفیہ بیگم رومیسہ کو پیار کر کے اٹھ رہیں تھیں جب ٹینا بولی مما پھر کل سے شاپنگ اسٹارٹ نکاح کا ڈریس بہت خاص ہونا چاہیے
ٹھیک ہے تم دونوں خود سوچو
میں تمہارے پاپا،کو بتا دوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ ٹینا کے ساتھ مال میں تھی جب ارمان کی کال آئی
اسلام علیکم
وعلیکم اسلام کیسی ہو؟
جی میں ٹھیک
باہر ہو شور ہورہا ہے؟
جی ڈریس لینے آئے تھے ٹینا نے آڈر دیا تھا پہن کے چیک کرنا ضرروی تھا
لے لیا
جی لے لیا
آپ بتائیں سب ٹھیک ہے؟
بس دن گن رہا ہوں
اچچچچچچچھاااااااااا رومیسہ نے اتنا لمبا بولا کہ ارمان کو ہنسی آگئی وہ ہستا بہت کم تھا مگر جب بھی ہنستا رومیسہ کو بہت اچھا لگتا تھا
ہنستے رہا کریں
تم ہساتی رہا کرو نااا
اور کچھ ؟
میں آجاؤں ؟
نہیں اب نکاح سے پہلے آپ نے نہیں آنا رومیسہ شاپر
سایڈ پر رکھ کے کیفیٹریا میں بیٹھ چکی تھی
کتنا ظلم کرو گی ننھی سی جان پر؟
ارمان کا موڈ نہیں تھا فون بند کرنے کا
میں آپکو ظالم لگتی ہوں
؟
5 سال سے میں ہی مظلوم ہوں پوچھ لینا کسی سے بھی
اچھا پھر تو اور ظلم کرنے ہیں ابھی تو شروعات ہے۔۔۔۔
ٹینا کہاں ہے ارمان نے پوچھا سامنے ہے میرے
ہینڈ فری لگا کے گانے سن رہی ہے
چلو پھر میں اس سے بعد میں بات کرونگا
گھر پہنچ کے میسج کردینا
بس کافی پی کے جا رہے ہیں رومیسہ کافی کا کپ اٹھاتے ہوئے بولی
الله حافظ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب ارمان اپنی پھوپھی فرحین کا نمبر ڈائل کررہا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام علیکم
وعلیکم
کیسے یاد کیا ؟
اپنی پھوپھو کو آج
کیسی ہیں پھوپھو آپ؟
ٹھیک ہوں تم بتاؤ کیسا چل رہا ہے آفس
الحمدللہ
آپکو انوائٹ کرنا تھا پھوپھو
سنڈے کو میرا نکاح ہے
کیااااااااااااااااا؟؟؟
کیا کہا نکاح ؟
نا بڑوں سے صلح نا مشورا اور دعوت دے رہے ہو نکاح کی
بس پھوپھو جلدی میں ہوگیا اسلیئے آپکو اب بتا رہا ہوں ارمان ہر بات کا جواب طریقے سے دینے میں ماہر تھا
مگر ارمان یہ خاندانی لوگوں کا شیوا نہیں کہ خود لڑکا جا کے نکاح طے کرلے اور بڑوں کو دعوت دے دے
میں آپکو لوکیشن بھیج دونگا ہوٹل کی میری میٹینگ ہے سنڈے کو ملیں گے
الله حافظ وہ فون رکھ چکا تھا اور فرحین صاحبہ فون کو گھورتی رہ گئیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفیہ بیگم کے اور نزیر صاحب کے جاننے والے لوگوں کو وہ دعوت دے چکے تھے
قریبی لوگ کل پہنچ جائیں گے پرسوں نکاح کا پروگرام ہے وہ ٹینا کو بتا رہیں تھیں جو کپڑے سیٹ کر رہی تھی
آپ فکر مت کریں مما سب ٹھیک ہوگا
میں نے تو مہندی بھی کرنی تھی ایک رسم تو ہوتی مگر رومی اور ارمان دونوں سادگی چاہتے ہیں
وہ اب بیڈ پر بیٹھ گئیں تھیں
آپ کو پتہ تو ہے مما دونوں ہی ایک جیسے ہیں اور شکر کریں نکاح کے فنکشن کے لیے مان گئے ورنہ وہ بھی دس لوگوں میں کرواتے ارمان بھائی
یہ بھی ٹھیک کہہ رہی ہو تم ٹینا۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان کا،فون بند ہونے کے بعد فرحین غصے سے آگ بگولی ہو رہی تھیں
وہ چاہتی تھیں ارمان کی شادی تارا سے ہو بھائی کی دولت گھر میں رہے اور ہم راج کریں ارمان کے گھر میں
وہ ارمان کو دو تین بار بول چکیں تھیں اور ارمان یہ ہی کہتا یہ میری بہن ہے پھوپھو میری پسند جو ہوگی الگ ہوگی اور فرحین اپنا سہ منہہ لے کے رہ جاتیں
۔۔۔۔۔۔۔
فرحین کے شوہر کا انتیقال ہوگیا تھا
دو بچے تھے انکے بوبی جس کا نام باسط تھا اور دوسری تارا
بوبی تو آوارہ تھا جو باپ کا بزنس تھا وہ آوارہ دوستوں کے ساتھ رہ ک اجاڑ دیا تھا جو تھوڑا بہت کام باقی تھا اسی سے انکا گھر چل رہا تھا
انکی نظر تھی ارمان کی دولت پر تارا سے شادی کے بعد ہر چیز پر ان سب کا قبضہ ہوجاتا ارمان یہ بات آچھی طرح جانتا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تارااااااااااااااااا وہ چیختی ہوئی تارا کو آواز دے رہی تھیں
کیا ہوا ماما کون سی آفت آگئ ہے؟
تارا کمرے سے نکلتے ہوئے بولی
آفت نہیں قیامت آرہی ہے اور ساری بات تارا کو بتا کے سر پکڑ کے بیٹھ گئیں
تارا تو جنگلی بلی بن کے ٹہلنے لگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلطانہ فاطمہ رومیسہ کے نکاح پر آتو گئیں تھیں مگر خوش نہیں تھیں
انہوں نے یہ ہی بولا کہ میں نے دیکھ لی اپنی اوقات تمہاری نظر میں
آج تک میرے حاشر نے مجھ سے جو چیز مانگی میں نے اسکو دی تم اچھی طرح جانتی ہو صفیہ
باجی رومی کوئی چیز نہیں ہی اور یہ رشتہ اب کا نہیں 5 سال پہلے کا ہے نزیر کے دوست کے بیٹے کا
حاشر کو اچھی سی لڑکی ملے میری دعا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
سلطانہ پھر خاموش ہوگئیں تھیں
اس کے بعد انہوں نے صفیہ سے رومیسہ اور حاشر کی کوئی بات نہ کی مگر بات کم کرتیں تھیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جلدی کرو بارات آتی ہوگی رومی کو کتنا ٹائم لگے گا؟
بس مما ڈوپٹہ سیٹ کر رہی ہوں
ٹینا رومیسہ کا ڈوپٹہ سیٹ کرتے ہوئے بولی
۔۔۔۔
لیجے میڈم آپ تیار ہیں
تصور کے حسین لمحے تیرا احساس کرتے ہیں
تیرا جب زکر آتا ہے تو ملنے کو تڑپتے ہیں
ہمارا حال نہ پوچھو
یہ دنیا بھول بیٹھے ہیں
چلے آؤ تمہارے بن نہ مرتے ہیں نہ جیتے ہیں۔۔۔۔۔
اس وقت اس سانگ کا کانوں میں پڑنا عجیب سا احساس دل میں جگا گیا رومیسہ کے
۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...