رئیس فروغؔ نے بزم ادب کراچی پورٹ ٹرسٹ اور ’’صدف‘‘ کی گرانقدر خدمات انجام دیں۔ وہ بزم ادب کے سیکریٹری بھی رہے اور ’’صدف‘‘ کے مدیر بھی۔ انھوں نے اپنی صلاحیتوں اور پر خلوص کوششوں سے بزم کے دائرہ کار کو وسیع تر بنانے اور ادبی علمی اجتماعات کو مقبول بنانے میں اہم کردار انجام دیا۔ ان کا حلقۂ احباب بڑا وسیع تھا اور ہر شخص ان کی عزت کرتا تھا۔ جس کا اصل سبب ان کا اعلیٰ کردار اور خلوص دل ہے۔ رئیس فروغؔ درویش صفت انسان تھے۔ وہ بڑی خاموشی سے شعر و ادب کی خدمت کرتے رہے۔ معاشرہ نے جو کچھ انھیں تجربات حوادث کی شکل میں دیا اسے رئیس فروغ نے بڑی دیانتداری کے ساتھ پیش کیا۔ انھوں نے اپنی حقیقت نگاری اور صداقت سے با مقصد شاعری کی اور اپنے ہم عصروں میں ایک منفرد اور محترم مقام حاصل کیا۔ مرحوم بڑی خوبیوں کے مالک تھے۔ خداوندِ عالم ان کے درجات بلند فرمائے آمین۔
رسالے ’’صدف‘‘ کے رئیس فروغؔ نمبر کا اجراء چئیرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ رئیر ایڈمرل جناب محمد اسحاق ارشد کی علم دوستی اور مشاہیرِ علم و فن سے وابستگی ہے۔ ہمیں پوری توقع ہے کہ موصوف کی سرپرستی میں علم و ادب کا یہ کارواں ہمیشہ رواں دواں رہے گا۔
٭٭٭
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...