(Last Updated On: )
عدیل شاکر
کروں شکوہ کبھی اس کج ادا سے
مگر پہلے نمٹ لوں میں انا سے
میں کوئی اپنے جیسا ڈھونڈ تو لوں
خلا بھرتا نہیں لیکن خلا سے
زمانہ ہو گیا ہے اُس کو دیکھے
نجانے ہو گیا ہو کیا وہ کیا سے
شجر سے ٹوٹے پتوں کی طرح ہم
جہاں میں اُڑتے پھرتے ہیں ہوا سے
تھی اتنی خامشی گھر میں کہ کل مَیں
اچانک ڈر گیا اپنی صدا سے
تعلق ہی نہیں باقی تو شاکرؔ
وہ اب کچھ بھی کرے میری بلا سے