(Last Updated On: )
ضیاء الرحمن ضیاؔء(کراچی)
جو دے رہی ہے بہت کچھ یہ زندگی مجھ کو
گراں گزرتی ہے کیوں اک تیری کمی مجھ کو
یہ میری با خبری بھی کوئی قیا مت ہے
کہ منتشر کئے رکھتی ہے آ گہی مجھ کو
میں اپنے آپ میں ہی ڈوبتا اُبھر تا ہوں
کچھ ایسی دی ہے محبت نے بے خودی مجھ کو
منا فقت کو کسی کی بھلاؤں میں کیسے
کہ روکتی ہے مری کینہ پروری مجھ کو
بکھر نے لگتی ہے زردی سہانی شام میں جب
بہت ہی کھلتی ہے اس دم تیری کمی مجھ کو
ضیاؔء پلٹ کے پھر آجائیں کیا خبر وہ دن
دکھاتا کیوں ہے زمانہ یہ بے رُخی مجھ کو