(Last Updated On: )
جسے سن کے سارا،جہاں جھوم جائے
یہ دل کوئی ایسی غزل ہی سنائے
ہو بلبل دیوانہ میری حسرتوں کا
میری دھڑکنوں میں ترنم جو آئے
جو بر آئے ارماں،تو گل کا ہو مہماں
ہو دل بھی بہاراں،فضا جگمگائے
رگ گل کی کلیاں مہکتی رہیں گی
کبھی حال اس کا،اگر پوچھ جائے
مجیب!اس کی راہیں،یہ دل دیکھتا ہے
کبھی و کہیں تو نظر مجھ کو آئے.
****