جزائر انڈمان خلیج بنگال کے مشرق میں ۹۲ درجہ ۴۷ دقیقہ طول شرقی اور ۴۳ دقیقہ عرض شمالی پر، کلکتہ سے چھ سو میل کی مسافت پر واقع ہیں، ایک ہزار جزیروں کا یہ مجموعہ ۱۷۴۶ میل کے رقبہ پر مشتمل ہے، علم طبقات الارض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی زمانہ میں یہ جزائر عظیم ایشیا سے ملے ہوئے تھے، اور پھر حوادث زمانہ اور سمندر کی موجوں کے باعث اولا تو براعظم ایشیا سے الگ ہو گئے، ثانیا ایک دوسرے سے بھی علاحدہ ہوگئے، اور چھوٹے چھوٹے ہزاروں جزیروں میں تقسیم ہو گئے۔
کلکتہ سے اگنبوٹ یہاں پانچ روز میں پہنچتا ہے، اور رنگون سے تین روز میں، مولین یہاں سے تین سو میل مشرق و شمال میں، سنگاپور چار سو میل مشرق و جنوب میں، نپانگ تین سو پچاس میل مشرق میں، نکوباریا ننکوڑی اسی میل جنوب میں، مدراس آٹھ سو میل مغرب میں اور لنکا آٹھ سو میل مغرب وجنوب میں واقع ہے، سب جزائر پہاڑ ہیں ہموار زمین بہت کم ہے۔
یہاں سب سے اونچا پہاڑ ماؤنٹ ہریٹ ہے، جو سطح سمندر سے ۱۱۱۶ فٹ اونچا ہے، یہاں میٹھے پانی کا کوئی ندی نالہ جاری نہیں ہے، موسم برسات میں بعض اونچے ٹیلوں سے پانی کے جھرنے بہا کرتے ہیں، لیکن ایام خشکی میں بند ہو جاتے ہیں، کنوئیں وغیرہ بکثرت پائے جاتے ہیں، پورٹ بلیر کے زیریں علاقے میں گندھک کا ایک پہاڑ ہے، جس سے ہر وقت آگ کے شعلے نکلتے رہتے ہیں۔
یہاں کے جنگلات میں خنزیر کے علاوہ اور کوئی چوپایہ، درندہ یا پرندہ نہیں ہے، لعاب ابابیل یہاں کا ایک عمدہ تحفہ ہے، جو قوّت باہ کے لیے ماہی سقنقور سے بھی بڑھ کر سمجھا جاتا ہے، اور سونے چاندی کی طرح بہت گراں ہوتا ہے، جنگلات میں ہزارہا قسم کی عمدہ اور پائیدار لکڑی موجودہے، اور ہمارے علاقہ کی لکڑی سے بالکل مختلف ہے، بید کئی قسم کا ہے اور اس کی لکڑی دیگر ممالک میں بطور تحفہ بھیجی جاتی ہے، کالی ناگنی کی طرح عقیق البحر کی چھڑیاں، ہزارہا قسم کی رنگ برنگ کی کوڑیاں اور طرح طرح کی سیپیاں یہاں کے سمندر سے نکلتی ہیں، اور دوسرے ملکوں میں بطور تحفہ بھیجی جاتی ہیں۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...