(Last Updated On: )
انبارِضرورت میں
بُھول گئے رشتے
جینے کی مشقت میں
اشعار جو لکھتے ہو
لفظوں کا اپنے
مفہوم سمجھتے ہو؟
انداز جنونی ہے
اپنی سیاست کا
ہر باب ہی خونی ہے
اسباب بہت سارے
زخم لگانے کو
احباب بہت سارے
اس عہد گرانی میں
دِل بھی نہیں دیتے
اب لوگ نشانی میں
جھگڑوں سے نِکل جائیں
کاش سیا ست کے
انداز بدل جائیں