علی کے یونی پہنچتے ہی ماریہ اس پہ برس پڑی
تمھیں علم تھا نہ کہ آج میرے برتھڈے ہے
مگر مجال ہے جو محترم نے گفٹ دینا تو دور رسم دنیا نبھانے کی خاطر وش ہی کیا ہو
بس یہی تھی تمھاری محبت؟
ماریہ رات سے علی کی طرف سے مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے تپی بیٹھی تھی
ماریہ تمھیں بہت اچھی طرح علم ہے کہ میں یہ پیار ویار کے چکروں میں نہیں پڑتا بہت ہی حقیقت پسند بندہ ہوں
تمھیں بھی میں نے اسی لیے پسند کیا تھا کہ تم بھی میری ہم خیال ہو
یہ برتھ ڈے وشز یہ گفٹ دینا ذرا زرا سی بات ایک دوسرے کو بتانا یہ فضول کے لڑائی جھگڑے مجھے بالکل پسند نہیں
اپنا تو بس ایک ہی زندگی گزارنے کا اصول ہے جیو اور جینے دو
کیا ضرورت ہے یوں دوسروں کی خاطر خود کو اذیت دینے کی پہلی بات یہ ہے کہ مجھے یاد نہیں تھا اور دوسری بات اگر تمھارادل چاہ رہا تھا کہ میں تمھیں وش کروں تو مجھے بتا دیتی
علی نے ماریہ کی اچھی خاصی کلاس لی تھی
مگر اخلاقیات بھی کوئی چیز ہوتی ہے
کم سے کم کزن ہونے کے ناطے اب تو وش کر سکتے ہو گفٹ تو چلو مت دینا خالی زبان سے ہی کوئی دعا دے دو
ماریہ نے منہ بنا کے کہا
تو مجبورا علی ماریہ کو ساتھ لے کے گفٹ شاپ چلا گیا اور اسے اس کی پسند کا تحفہ لے کر اس سے جان چڑھائی
افف ایک تو یہ لڑکیاں بھی نہ پتہ نہیں کیوں چاہتی ہیں کہ ہم سب کام کاج چھوڑ کر بس لٹوبن کے ان کے پیچھے گھومتے رہیں
رات کو علی اپنے بستر پہ لیٹا سوچ رہا تھا کہ اسے صبح مونا اور سوہا کی پارک میں ملاقات یاد آ گئی
موبائل آن کر کے دیکھا تو مونا آنلائن ہی تھی
اس نے کچھ سوچ کر مونا کی اصلاح کے لیے پوسٹ لکھی
اور اسے ساتھ ٹیگ کر دیا
مونا کی اچانک علی کی پوسٹ پہ نظر پڑ گئی
لکھا تھا
اچھی لڑکیاں گھر کی چار دیواری میں ہی اچھی لگتی ہیں جو صبح اٹھ کے گھر والوں کے لیے ناشتہ تیار کرتی ہیں اپنے گھر کو اپنے ہاتھوں سے جنت بنا دیتی ہیں
اور بری لڑکیاں صبح صبح ریڈ شرٹ پہن کے بنا دوپٹہ لیے پارک میں مردوں کے ساتھ کندھے سے کندھے ملا کے دوڑ لگا رہی ہوتی ہیں
ہوسٹ کا ایک ایک لفظ مونا کو دعوت جنگ دے رہا تھا صاف پتہ چل رہا تھا کہ اس کی طرف انگلی اٹھائی گئی ہے
نیچے اچھے خاصے ہا ہا ہا کے ری ایکٹ مونا کے غصے کو اور بڑھا رہے تھے
مسٹر علی آپ کی سوچ بہت اچھی ہے آپ جیسے لوگ تو چراغ لے کر بھی تلاش کریں تو نہیں مل سکتے
ہماری نوکرانی ماشاءاللہ بہت سگھڑ ہے ہر فن مولا ہے کھانا تو کیا کمال کا بناتی ہے
ناشتہ لنچ ڈنر وہی بناتی ہے اور اتنا مزے کا کہ ہم سب انگلیاں چاٹتے رہ جاتے ہیں
جھاڑو پونچھا برتن شرتن ہر کام بہت ہی سلیقے سے کرتی ہے
اس میں آپ کی اچھی لڑکی کی بتائی ہوئی ہر خوبی موجود ہے
بس ذرا سی ان پڑھ ہے گاؤں میں رہنے کی وجہ سے پڑھ نہیں سکی
مگر آپ کے گھر کو جنت بنا دے گی
اگر آپ کو پسند ہو تو میں آپ کے رشتے کی اس سے بات کروں ؟
کمنٹ دے کر وہ جواب کا انتظار کرنے لگی
لیکن رپلائی کی بجائے چار پانچ اس جیسی لڑکیوں نے اس کے کمنٹ پہ ہاہا ہا ری ایکٹ کیا ہوا تھا
وہ بار بار نوٹیفکیشن چیک کرتی لیکن دوسری طرف مکمل خاموشی تھی
ہوں اب نہیں بولے گا اچھی لڑکی کا ما ما
مونا نے موبائل دور پھینکا اور کتاب کھول کے آج کے لیکچر کو دیکھنے لگی
تمام سبق یاد کرتے ہوئے اسے رات کا ایک بج گیا
سونے سے پہلے اس نے ایک بار پھر موبائل چیک کیا تو علی کا انبکس میں رپلائی آیا ہوا تھا
ماشاءاللہ میرا اتنا خیال محترمہ کو کہ میرے لیے لڑکی بھی تلاش کر کے بیٹھی ہیں
بائے دا وے گو ٹو ہیل میرے ماں باپ زندہ بیٹھے ہیں اس کام کے لیے یہ تم جیسی کم عقل بیوقوف لڑکی کے بس کی بات نہیں ہے
تم بس لڑنے پہ دھیان دیا کرو اور یہ سوچا کرو کہ اب کونسے نئے طریقے سے لڑنا شروع کرنا ہے
اور تم جیسی لڑکی سے تو کوئی مجھ جیسا سیدھا سادھا شریف بندہ شادی کرنے کے بارے میں نہیں سوچے گا میرا خیال ہے کہ یہ غلط فہمی میں آپ کی بہت پہلے دور کر چکا ہوں
ہٹلر کی اولاد
اب تو علی کی خیر نہیں تھی اس نے گولی نہیں سیدھا بم پھینکا تھا
اور جواب دینے کے لیے مونا نے اپنی توپوں کا منہ کھول دیا
شادی مائی فٹ
کبھی شیشے میں شکل دیکھی ہے اپنی
ریچھ کے بچے
تمھیں تو کوئی جاہل لڑکی کی شادی کر سکے گی جو تمھارے ان بیک وورڈ خیالوں کو اپنا کر اپنی زندگی جہنم بنا سکے
اور تمھیں یہ کس نے بتا دیا کہ میں تم سے شادی کے لیے مری جا رہی ہوں
او مسٹر یہ منہ اور مسور کی دال
تم میں ہے ہی کیا جس پہ میں مر سکوں
پتہ نہیں کیوں ہر وقت میرے پیچھے پڑے رہتے ہو
اب اگر مجھے بلایا نہ تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہو گا
انڈر سٹینڈ
مونا کہ انگلیاں پھرکی کی تیزی سے لفظ ٹائپ کر رہی تھیں
علی ایک میسیج پڑھتا نہیں تھا
کہ دو اور آ جاتے تھے
یا خدا یہ لڑکی ہے یا بجلی کی تار
اتنی تیز میں اتنی سپیڈ سے پڑھتا نہیں جتنی سپیڈ سے یہ لکھ رہی ہے
جس کی زندگی میں شامل ہو گی اسے تو دو ٹائم پندرہ سو وولٹ کے تین وقت جھٹکے ضرور لگایا کرے گی
علی مونا کے تیزی سے سکرین پہ نمودار ہوتے میسیجز دیکھ کر سوچ رہا تھا
__________________
سوہا کی زبانی مونا کو پتہ چلا تھا کہ علی آج شام کو پبلک لائبریری جا رہا ہے
کتنے دن ہو گئے تھے مونا نے بھی جنت کے پتے ناول شروع کر رکھا تھا مگر پڑھائی کی مصروفیات کی وجہ سے چار پانچ باب سے آگے نہیں پڑھ سکی تھی
کافی دنوں کے بعد آج وہ فارغ ہوئی تھی اس لیے اس نے پبلک لائبریری جاکے اس ناول کو پڑھنے کا دل کر رہا تھا
دوسرا وہاں جانے سے علی کو تنگ کرنے کا موقع بھی مل جائے گا مونا نے چٹکی بجاتے کے اپنے خیال کی تائید کی
اکیڈمی سے وہ سیدھی لائبریری روانہ ہو گئی گھر بتا کے آئی تھی کہ وہ لیٹ آئے گی
بک شیلف میں اس ناول کو تلاش کرتے کرتے کافی دیر ہو گئی تھی آخر کار آدھے گھنٹے کی تلاش کے بعد مل گیا
جونہی اس نے ناول کو ہاتھ لگایا ایک مردانہ ہاتھ تیزی سے آگے بڑھا اور جھپٹ کے ناول اٹھا لیا
یہ میں نے پڑھنا ہے میں نے اسے شروع کیا ہواہے علی نے نہایت سنجیدگی سے مونا کی طرف دیکھ کر کہا
جی نہیں مسٹر میں اسے پڑھوں گی میں اپنے سارے کام چھوڑ کر صرف اسے پڑھنے کے لئے یہاں آئی ہوں اس لیے آپ یہ مجھے دیں اور کچھ اور پڑھ لیں
مونا نے اس کے ہاتھ سے کتاب چھیننے کی کوشش کرتے ہوئے کہا
نہیں یہ میں نے پڑھنی چھوڑو اسے
نہیں میں نے پہلے پڑھنی
دونوں بچوں کی طرح کتاب کو دونوں طرف سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچنے لگے
اوہو یہ کیا تماشہ لگا رکھا ہے تم دونوں نے یہ لائبریری ہے کوئی پبلک پلیس نہیں ہے
اچانک انھیں پیچھے سے اس سدا کے جلے سڑے لائبریرین کی آواز آئی
دیکھیں سر پہلے میں نے یہ کتاب پکڑی اس لیے پہلے میں اسے پڑھوں گا یہ محترمہ زبردستی مجھ سے چھین رہی
علی نے بلا کی معصومیت سے کہا
نہیں پہلے میں نے اسے تلاش کیا اس لیے یہ ناول مجھے دیں
مونا بھی کہاں ہار ماننے والوں میں سے تھی
سٹاپ اٹ بند کریں یہ میں میں
ادھر دیں یہ ناول مجھے
لائبریرین نے اسے پکڑتے ہوئے کہا
یہ تم دونوں میں سے کوئی نہیں پڑھے گا
کوئی اور کتاب دیکھ لو ورنہ جائیں یہاں سے سب آپ دونوں کی لڑائی کی وجہ سے ڈسٹرب ہو رہے ہیں
لائبریرین نے چہرے پہ چھائی ازلی کرختگی سے کہا
اور ناول لے کے اپنے کمرے میں چلے گئے
پڑھ لیا ناول ہو گیا سکون
چلو اب جائیں اپنے گھر جا کے اہم کام جو چھوڑ کے آئیں تھی وہ ختم کریں
علی نے طنز سے کہا
یہ سب تمھاری وجہ سے ہوا تم ہو ہی منحوس جہاں پہنچتے ہو میرا کام بگاڑ کے رکھ دیتے ہو
مونا نے سارا الزام علی کے سر تھوپا
اور کوئی بھی جواب سنے بغیر تیزی سے ٹھک ٹھک کرتی سیڑھیاں اترنے لگی