(Last Updated On: )
جانے والے ذرا چہرہ تو دکھاتے جانا
اپنے دریا سے مری آگ بجھاتے جانا
رنگ اور نقش نگاری کے کسی جادو سے
دامنِ آب پہ تصویر بناتے جانا
میں نے پایا ہے رفاقت کا حسیں تاج محل
اس عجوبے کو زمانے سے بچاتے جانا
عالمِ وجد میں پڑھ کر مرے اشعارِ غزل
میرے مرقد پہ بھی دو اشک بہاتے جانا