مَیں جنوری اور فروری 2022ء کے مینارِ اُردو کے دو شمارے دیکھ چکا ہوں۔ احمدمنیبؔ کی ادارت میں یہ شائع ہو رہا ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ احمدمنیبؔ اور ان کے رفقا مبارک باد کے مستحق ہیں کہ وہ ان حالات میں اُردو ادب کے تعلق سے بڑا کام کر رہے ہیں۔ اس میں کلاسیکی ادب اور جدید ادب دونوں کی مختلف صورتیں نظر آتی ہیں ، جیسے داستان کے تعلق سے مواد خاصے کا ہے۔ پھر عالمی ادب کے حوالے سے ٹرانسلیشنز بھی عمدہ ہیں, جیسے جارج اورویل کا اینیمل فارم۔ پھر مشرق اور مغرب کے رائٹرز، وکٹر ہوگو۔ ای بی وائٹ۔ جیمز جوائس اور دوسرے رائٹرز اور شعرا کے حوالے سے شائع شدہ مواد بہت معلوماتی ہے۔ پھر میں دیکھ رہا ہوں کہ آج اس دور میں جو لوگ لکھ رہے ہیں ان کی تخلیقات اس میں شائع ہو رہی ہیں، خواہ وہ شاعری کی صورت میں ہوں ، افسانوں کی صورت میں ہوں اور دیگر نثرپاروں کی صورت میں ہوں۔
احمدمنیبؔ اداریے بھی بہت عمدہ لکھتے ہیں، میں سجھتاہوں کہ اس میں جو مواد ہے وہ بہت علمی ہے۔ احمد منیبؔ اور ان کی ٹیم ہر اعتبار سے مبارک باد کی مستحق ہے ۔ احمدمنیبؔ خود بھی ساتھ میں جو سٹڈی کر رہے ہیں یقینی طورپر ایک شعوری سطح اس سے مرتب ہوتی ہے اور سب سے بڑی بات خلوص، سچائی اور کاوش ِ پیہم ہے۔
پروفیسر زیب اذکار حسین
استاذ کراچی یونیورسٹی
چیف ایڈیٹر “پاک کرونیکل” ڈیجیٹل نیوز پیپر
سابق چیف رپورٹر دی نیوز
افسسانوں کا مجموعہ”دُوراَزکار افسانے” آچکا ہے۔
زیرِتحریر دو ناول:
“ثابت ہے کائنات کا ہونا”
“بندوبست”
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...