(Last Updated On: )
احمد صغیر صدیقی
جب سے اپنا پتہ چلا ہے مجھے
نہیں معلوم کیا ہوا ہے مجھے
جانے کس کی تلاش ہے مجھ کو
کوئی اب تک نہیں ملا ہے مجھے
جانے کس سے بچھڑ گیا ہوں میں
کوئی مجھ میں پکارتا ہے مجھے
راستے پر میں چل رہا ہوں کہاں
راستہ لے کے چل رہا ہے مجھے
وہ جسے مجھ سے واسطہ نہیں کچھ
ایسی دنیا سے واسطہ ہے مجھے
انجمن انجمن ہے تنہائی
گھر نے صحرا بنا دیا ہے مجھے
ایک بارش میں جل رہاں ہوں میں
اک ستارہ بجھا گیا ہے مجھے