فرحت نواز کو شعروادب کی دنیا میں پھر سے متحرک کرنے کے لیے میں نے جب اپنا مضمون’’فرحت نواز کی نظمیں‘‘لکھا تھا تب ایسا کرنا میری صدق دلانہ کاوش تو ضرور تھی لیکن مجھے خود اندازہ نہ تھا کہ اس کے نتیجہ میں فرحت نواز اتنے مختصر سے عرصہ میں اپنا شعری مجموعہ شائع کر لیں گی۔سو اب جو یہ مجموعہ شائع ہو رہا ہے تو مجھے اس کی اشاعت کی خبر سے دلی خوشی ہورہی ہے۔
لگ بھگ ربع صدی کے عرصہ پر محیط فرحت نواز کی شاعری میںمحبت کی مختلف النوع کیفیات کوعمومی طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔اِدھر ہمارے بعض دانشوروں نے شاعری میں محبت کے موضوع کو بہت کمتردرجہ کی چیز قرار دے رکھا ہے۔محبت کا موضوع اتنا ہی پرانا ہے جتنا پرانا آدم و حوا کا قصہ، اور اتنا ہی نیا ہے جتنا ہم سب کی زندگیوں میں چاہنے اور چاہے جانے کاجذبہ موجود ہے۔فرحت نواز کی محبت کی شاعری ان کے ذاتی تجربوں کی زائیدہ ہے،اس وجہ سے یہ روایتی محبت کی شاعری نہیں رہتی۔اس میں ایک اوریجنل سی خوشبو موجود ہے۔تاہم محبت سے ہٹ کر بھی ان کی شاعری میں موضوعاتی تنوع ملتا ہے۔ماں، باپ، شوہر ، بچے،بھائی،بہن،ان کی شاعری میں اپنے اپنے حقیقی روپ میں دکھائی دیتے ہیں۔ویمن ڈے پر لکھی گئی ان کی دو نظمیں اور امن کی فاختہ کے نام تین نثری نظمیں عالمی حوالے سے ان موضوعات کو نبھا رہی ہیں۔وطنِ عزیز میں دہشت گردی کی شدید لہرکو فرحت نواز نے گہرے دکھ کے ساتھ اپنا موضوع بنایا ہے۔جبکہ معاشرے میں کسی اختیاراور طاقت کے بَل پرفرعونیت کا مظاہرہ کرنے والی قوتوں کو بھی فرحت نواز نے مختلف انداز سے اپنا موضوع بنایا ہے ۔اتنے موضوعاتی تنوع کے باوجود ان کی شاعری میں محبت کاموضوع سب پر فوقیت رکھتا ہے۔کیونکہ وہ قومی اور عالمی دونوں سطح پر انسانی معاشرے میں امن اور محبت کے فروغ کی متمنی ہیں۔
عام طور پر جب کسی شاعر یا ادیب کا کوئی تخلیقی مجموعہ شائع ہوتا ہے تو اس کے معاََ بعد اس کے ہاں ایک ٹھہراؤ یا عارضی خاموشی آجاتی ہے۔جیسے تخلیق کار کچھ سستا رہا ہے،کچھ دیر کے لیے دَم لے رہا ہے۔تاہم فرحت نواز کے ہاں مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ استعارہ مِری ذات کاکی اشاعت کے معاََ بعد ان کے شعری اظہار میں ایک دَم پھوٹ بہنے والے چشمے جیسی کیفیت نمایاں ہو گی ۔اسی مجموعہ میں شامل ان کی نئی شاعری سے اندازہ کر رہا ہوں کہ ان کے تخلیقی اظہارمیںمزیدبہاؤآئے گا۔ان کی تازہ نظموں،غزلوں میں بیس سال کے سکوت کا ٹوٹنا جلترنگ کی جھنکار اور چہکارجیسا لگ رہا ہے۔اور ان میں مجھے فرحت نواز کے اگلے شعری مجموعے کی شاعری کی آواز سنائی دے رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کتاب میں شامل تاثرات