(Last Updated On: )
اس خواہش دستار کے پیچھے بھی کوئی ہے ۔۔
مرتے ہوئے سردار کے پیچھے بھی کوئی ہے ۔۔
کچھ خون کے چھینٹوں میں دکھائی نہیں دیتا ۔۔
چلتی ہوئی تلوار کے پیچھے بھی کوئی ہے ۔۔
چو مد_مقابل تھا ، اکیلا تو نہیں تھا ۔۔
لگتا ہے کہ دیوار کے پیچھےبھی کوئی ہے ۔۔
اک طبقہ _ مخصوص کو ہے یاددہانی ۔۔
الفاظ کی تکرار کے پیچھے بھی کوئی ہے ۔۔
یہ لفظ ، یہ تحرہر تمہاری نہیں لگتی ۔۔
اس جرات _ انکار کے پیچھے بھی کوئی ہے ۔۔
ہے ظل _ الہی کی جگہ لینے کو تیار ۔۔
جس حاشیہ بردار کے پیچھے بھی کوئی ہے ۔۔
اسلوب عجب ہے تو روایات عجب تر ۔۔
نجمی ترے اشعار کے پیچھے بھی کوئی ہے ۔۔