اس نے ان سب لوگوں کی ایک فہرست بنائی جنھوں نے اس کے برے وقت میںاس کی مددکی تھی اوروقت بے وقت اسے سہارا دیتے آئے تھے۔اس نے فہرست کی ابتداء میں، جلی حروف میں لکھاکہ ان سب کے لئے اس کے دل میں بے حد احترام ہے اوراپنے دن پھرنے کے بعد،وہ ان سب کی نیکیوں اور احسانوں کا بدلہ چکانے کی کوشش کرے گا۔
اس طرح ایک لمبی فہرست تیارہوگئی
کچھ دن بعدا سے فہرست دوبارہ بناناپڑی۔اس بار اس فہرست میں مزیدچند نام جُڑ گئے۔
چند روز بعد فہرست دوبارہ مرتب کی گئی۔اس بار جہاں کچھ نام نئے آ گئے وہیں کچھ پرانے نام کٹ بھی گئے۔
کچھ روز بعد اس نے اس فہرست کو آخری شکل دیتے ہوئے معمولی سی تحریف پھر کردی۔
اس دوران کافی وقت بیت چکا تھا۔ بدقسمتی سے اس کے حالات میں ابھی تک کوئی زیادہ سُدھار نہیں ٓیا تھا۔
وہ فہرست کو بھولا نہیں تھا۔ بلکہ بدلتے حالات کے پیش نظر موقع بہ موقع اس پر نظر ثانی کرتاجا رہا تھا۔
فہرست اب بھی کافی طویل تھی۔ لیکن بار بار کی ترامیم کے بعد اب اس کے ٹائیٹل میں بھی ذرا سی تبدیلی آ چکی تھی جس میں اب جلی حروف میں کچھ یوںتحریرتھاـ ـ: ’دن پھرنے کے بعدمجھے ان سب لوگوں سے انتقام لینا ہے ــــ‘
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...