وہ تنگ دل نہیں تنگ نظرنہیں ہے وہ تمہاری عظمت کی قایل ہوگی ہےاسنے پہلی باراپنااستحاق استمعال کرتے ہوے اسےاپنے مظبوط حصارمیں لیاوہ جیسے بدک گی
یہ اسکی بڑای ہےکہ وہ ایساسمجھتی ہیں سچ تویہ ہےکہ میں کچھ بھی نہیں-اتنھی باشعورتھی کہ محبت اوردان کا فرق سمجھ سکتی تھی تبھی وہ اسکےحصارسے نکل آی تھی
مجھےنیدآرہی ہے-یہ کہہ کرانہی کپڑوں سمیت بیڈپرآگی اورسرسے پاوں تک کمبل اوڑھ لیا اعیان یونہی کھڑاتھا جب اسنےسرسےکمبل اتارکر اسے مخاطب کیا-
پلیز-اگر آپ جاگ رہےہوںتوصبح مجھےجلدی جگادیجیےگا-مجھے کیمپس جاناہےبلکہ ڈراپ کردیجبیےگا،،وہ کہہ کردوبارہ کمبل اوڑھ گی تھی-
جب وہ سوکراٹھی توفورا”نگاہ وال کلاک پرگی سربےحدبھاری ہورہاتھااسنے دیکھابیڈکےدوسرےکونےپربنا کمبل کےپڑاتھااسکی جانب پشت تھی اس لیے چہرہ دیکھنے سے قاصرتھی کہ آیاوہ سو رہاکہ جاگ رہا وہ کمبل اک طرف ہٹاکرکھڑی ہوگی پھراچانک چونک کرپلٹی اورکمبل اٹھاکربیڈکےگردچکرکاٹ کر اسکی طرف آی وہ بے خبرسورہاتھا مظبوط آہنی بازونیچےجھول رہاتھااسنے بہت آہستہ سےاسکےہاتھ کوتھام کر بیڈ پر رکھااورپھراس پرکمبل ڈال دیامطمن نگاہ اسکےچہرپرڈالی چھے فٹ سے بھی اونچالمباوجیہ سراپااسکاتھامظبوط فراخ سینہ چمکتی پیشانی مظبوط چوڑے شانےتمام اسکی ملکیت تھے مگروہ ساحل پرکھڑی ہوکربھی پیاسی کھڑی تھی اپنی شےتھی لیکن وہ چورنظروں سےدیکھ رہی تھی اندازمیں استحاق کی بجاے اجنبیت اور لاتعلقی تھی تمام تعلق دل کے ہوتے ہیں اور دل—
وہ کتنی دیرمنجمدوساکت کھڑی اسے تکتی رہی پیاسے من کوسراب کرتی رہی چیزاسکی تھی حق اسکاتھا لیکن گریزبدستورقایم تھا دل یکدم باغی ہوکرسرپٹ دوڑنےلگا-تبھی وہ گھبراکررخ پھیرگی قدم آگے بڑھاے ہی تھی جب اچانک اپناہاتھ مظبوظ گرفت میں جکڑامحسوس ہوااسنےیکدم پلٹ کردیکھادل اچھل کرحلق میں آگیا وہ بند آنکھوں کےساتھ اسکاہاتھ تھامےبدستورلیٹاتھا اف توکیاوہ جاگ رہاتھا یہ سوچتے ہی اسکی جان ہوا ہونے لگی ہاتھ چھڑاناچاہالیکن گرفت مظبوط تھی وہ بے بس سی ہوکراسےدیکھنے لگی دل نے الگ سینے میں اتھل پتھل مچادی تھی آنکھیں بند تھی مگروہ یقینا”جاگ رہاتھا–
شے اپنی ہوتومالکانا حقوق استمعال کرتے ہیں چوروں کی طرح چور دروازے استمعال نہیں کرتےاسکی بھاری آواز نے کمرے کی خاموش فضامیں ارتعاش سا پیداکیا اور ساتھ ہی ماہاکے دل کی دنیا بھی زیروزبرہوگی —
وہ کب سےجاگ رہاتھااسکی تمام حرکات وسکنات کوبھی دیکھ رہاتھا اف اسے بری طرح شرمندگی نے آگھیراجی چاہازمین میں گڑجاے اسکا ہاتھ ابھی تک اعیان کی گرفت میں تھاچوری پکڑےجانےپرکسی چورکابھی اتنابراحال نہیںہوتاہوگاجتنا اس وقت ماہاکاتھا–
ہا—-ہاتھ—–چھوڑیے—پلیز–،، اسنےبامشکل حلق سے آوازبرآمدکی–
چھوڑنےکےلیےنہیں تھاما مکمل مالکانا حقوق رکھتے ہیں کوی چوردروازہ استعمال نہیں کیا–وہ بند آنکھوں کے ساتھ خمارآلودلہجے میں مدھم سرگوشی کررہاتھا وہ زچ سی ہوکررونے والی تھی جب اسنےکھینچ کریکدم اپنےاوپرگرالیا یہ سب بے حدغیرمتوقع تھا اعیان نے اسکی کمر کے گر گرفت مظبوط کی اورہونٹ اسکے ماتھے پر رکھ دیے یہ سب بے حد غیرمتوقع تھا اسے سوچنے سمجھنے کا موقع نہیں ملا–
اگلے دن کےلیے پاکستان فلای کرناتھا مگراب اچانک صورتحال اس طرح تبدیل ہوی تھی کہ اسے مجبورا”اپناارادہ ملتوی کرناپڑاپھر ماماپاپااورخالہ کی جانب سے چوتھی کی رسم کا اصرارتھا دلہن کے ساتھ دلہاکا نہ آنا معیوب اور کسی حد تک بدشگونی سمجھا جاتاتھا تبھی وہ ماہاکے ساتھ اسکے میکے چلاآیاتھا مگر اسنے محسوس کیاتھا ماہاکافی کھوی کھوی اور اپ سٹ سی ہے وہ اس سے بات کرناچاہتاتھا مگر موقع نہیں ملاتھا اب بھی جوتا چھپای کی رسم اس سے تگڑے نیگ کی وصولی کی بحث جاری تھی وہ مسلسل مسکراتے انکو ٹال رہاتھا وہ اک کونے میں برزگ خواتین کے ساتھ بیٹھی تھی برایٹ بلوسلک کی ساڑھی میں بنا میک اپ کے وہ بے حد جاذب نظرلگ رہی تھی–
دولہا بھای بےحدکنجوس ہیں آپ تواپنی سالیوں کی خوشی کے لیے چندسوکی قربانی نہیں دے سکتے-ماہاسےچھوٹی جویریہ نے قدرے خفگی سے کہاتو وہ ہنس دیا-
قربانی دینے کے متعلق سوچاجاسکتاہےمگر حوالہ کوی اور ہوناچاہیے-،-وہ معنی خیزنظروں سے ماہاکی جانب دیکھتے ہوے بولاتھا تو سب ہنس پڑیں–
واہ—جناب آپ توبہت خوب نکلے–گویاہماری کوی وقعت نہیں اک کزن اٹھلاکربولی تو وہ شرارت سے ہنس دیا–
وقعت تو خیرآپکی بھی کم نہیں سالی ہیں اور سالی کے متعلق آپنے مثال تو سنی ہوگی نا؟ اسکی حاضرجوابی پر لڑکیاں داددیے بغیر نہ رہ سکیں گویاوہ ہار ماننےکوقطعی تیارنہ تھا بحث جارہی تھی تبھی ندا آپی ماہاکو کھینچ لایں–
اپنےمیاںکوسمجھاوکہوورنہ ننگےپاوں جاناہوگاہم جوتاواپس نہیں دیںگے;وہ مسکراتےہوے بولیں تووہ بھی مسکراتے ہوے اسے دیکھنےلگا–وہ حسب معمول سنجیدہ نظرآرہی تھی لڑکیوں کے اصرارپردھیرےسے سرجھکاکر اسے کہنے لگی-
،،دے دیجیے نا!،،
اورتب اسے مسکراتے ہوے جیب سےپرس نکال کر ادایگی کردی–
ارےواہ ہم گھنٹابھر سے بحث کررہے پہلے ہی ماہاکو لے آتےتو اتنی مشکل پیش نہ آتی ایک کزن مسکراتے ہوے بولی تو وہ دھیمے سے مسکراکرسرجھکاگی—
ظاہر ہے ہماری گورنمنٹ کا جو آرڈرہوگاوہ تو ہمیں مانناہی پڑے گا نا””وہ اسکے چہرے پر بھرپور نگاہ ڈالتاہوابولا تو تمام لڑکیاں ہنسنے لگیں جانے کب تک محفل اور جمی رہتی تبھی خالہ نے آکر محفل برخاست کرنے کا حکم دیا
بس بھی بچیو سب چلو دولہامیاں کو آرام کرنے دو باقی باتیں صبح کرلینا—
اورتب وہ لوگ رخصت ہویں اور اسے اس کے کمرے میں پہنچادیاوہ کافی دیرکھڑاکمرے کا جایزہ لیتارہا یہ یقینا”اسی کا کمراتھابہت نفاست کے ساتھ کلر اسکیم -پردے کارپٹ فرنچرڈیکوریشن کمال درجے کے ذوق کے حامل لگ رہے تھے وہ کافی دیر تک سایڈ ٹیبل پررکھی تصویردیکھتارہاپھر بیڈ پر قدرے نیم درازہوگیا دل بہلانے کوٹی وی اون کر لیا نطربار بار گھڑی پر ٹک جاتی (یقینا”کسی کاانتظار کرنادشوارترین عمل ہے) اسکا انتظار کہیں لاحاصل تو نہیں وہ آے گی یا نہیں وہ سوچ رہا تھا تبھی وہ دروازہ کھول کر اندر آی۔
وہ ابھی یہ سوچ ہی رہاتھاکہ وہ دروازہ کھول کر اندر دخل ہوی وہ جھٹ سے اسکی جانب دیکھنے لگاہاتھ میں دودھ کا گلاس لیے وہ کاٹن کے سادہ سے سوٹ میں مبلوس بے حد سادہ سی لگ رہی تھی–
دودھ لےلیجیے:
رکھ دیجیے پرتکلف لہجےکے جواب میں وہ بولا اسنےفور”حکم کی تعمیل کی گلاس ٹیبل پر رکھ کرتیزی سے پلٹ کرجانے لگی تھی جب اسنے اسکا آنچل تھام لیاوہ پلٹ کرسوالیہ نظروں سے دیکھنےلگی-
ذرابیٹھومجھے ضروری بات کرنی ہے ماہا نے اسے دیکھاپھر سرجھکاگی(ایک تویہ لڑکی جانےکیوں اسے احساس جرم میں مبتلاکررہی تھی)
”مجھے نیندآرہی ہے اسکی آواز اور لہجہ دھیماتھا-
شب بھر میں بھی نہیں سویا-دھیمےاندازسےمسکرایا وہ چونک کر اسےدیکھنےلگی پھرسرجھکاکرہونٹ کاٹنے لگی –
تم یہاں نہیں سووگی؟وہ یکدم پوچھ گیااسنے ایک نظر اسےدیکھاپھرنفی میں سرہلادیا
یہ کمراتمہاراہے؟
ہوں-!!
بہت خوبصورت ہے بالکل تمہاری طرح نفیس اور جازب نظر وہ دھیمےلہجے میں بولاوہ یکدم چونک کردیکھنےلگی وہ دوستانہ اندازمیں مسکراتےہوے اسکی جانب دیکھ رہاتھا-
بیٹھ جاومیں آدم خورنہیں ہوں!تبھی وہ یکدم شرمندہ ہوکربیڈکےکونےپربیٹھ گی
مجھ سے ڈرتی ہو؟وہ اٹھ کربیٹھ گیا -ماہاکادل یکبارگی تیزی سےڈھڑکنے لگا-
نن—نہیں تو-“وہ یقینا”کہناچاہارہاتھاکہ مجھ سے دورکیوں بھاگ رہی ہو؟اوروہ سمجتھےہوے بھی انجان بن گی وہ اطمینان کے ساتھ شڑٹ اتارنےلگا-
آپ کچھ کہنے والےتھے؟ خشک ہونٹوں پرزبان پھری دل یکدم کانوں میں ڈھڑکنےلگاتھا
ہوں-گرمی کچھ زیادہ نہیں ہورہی اے سی کی کولنگ برھادوپلیز-موسم ان دنوں خاصاخوشگوارتھااکتوبرکے پہلےدن تھےمگرمجبوراحکم کی پاس داری کرناپڑی اے سی کی کولنگ بڑھا کر واپس اسکے پاس آن رکی–
اس طرح کیوں کھڑی ہوکیامارکربھاگنےکا ارادہ ہے؟اسکا اندازشریرتھامگروہ مسکرانہ سکی یونہی کھڑی رہی اورتب اسنےہاتھ پکڑکراپنے قریب گرالیاتھا-
آپکو جوکہنا ہے جلدی بولیں وہ سنبھل کر بیٹھتے ہوےبولی-
کیوں تمہاری ٹرین چھوٹی جارہی ہےکیا؟وہ سنجیدہ لہجے میں بولا ماہاتم بیوی ہو میری کیامجھے اتنابھی حق نہیں کہ تمہیں قریب بیٹھا کرکچھ کہہ سکوں جایزتعلق ہےہمارے بیج مگرتمہارا اندازدیکھ کرایسالگتاجیسے میںکسی جرم کا ارتکاب کررہاہوںسب جانتے کہ میں تمہاراشوہرہوںپھریہ ڈراورگریزچہ معنی؟
ہمارےہاں کےلوگ خاصےقدامت پسند ہیں پھریہ بات مجھےخودمناسب نہیں لگتی -وہ خجل سے اندازمیں کہہ کرسرجھکاگی
اعیان نےاسکےجھکےسرکودیکھاپھر بولا-
احتیاط ایک طرف مگرایسابھی نہیں ہونا چاہیےکہ بندہ بات کرنےکوترس جاے-
آپ کچھ کہنے والے تھے وہ کچھ اوربھی کہنے والاتھاجب اسنے سراٹھاکراسے یاددلایا وہ خاموش ہوکراسےدیکھنےلگاپھر دھمیےسےمسکرادیا-
پھراسکاہاتھ تھام کر دھمیے اندازسےمسکرایا تھااورماہاکے دل کی ڈھڑکن لمحہ بھرکو تیز ہوگی تھیںتبھی وہ بولا تھا-
اپنےجایزحق سےمیں کبھی بھی دستبردارنہیں ہوسکتاجوشےمیری ہےوہ میری ہی ہے اسے حاصل کرنےسےمجھےکوی بازنہیں رکھ سکتا اسکےہاتھ پربنےمہندی کے نقش و نگارکودیکھتےہوے سرسری سے لہجےمیں بولاتھا لہجہ بے معنی اور بات نظراندازکیے جانے کے قابل یقینا”نہیں تھی وہ بھی ناسمجھ نہ تھی نشانہ یقینا”اسکا بلاوجہ یاگریزاورسردرویہ تھا-
وہ اپنی بات جاری رکھتے ہوے بولاتھا-
بہرحال انسان ہوں فرشتہ نہیں مگراسکے باوجود نفس پر قابو پانے کا ہنر جانتاہوں اپنی جایزشے کوچور دروازوں کے ذریعے حاصل کرنا میرے نزدیک بھی معیوب فعل ہےوہ اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوے مزیدبولاتھا میں بہت اچھا نہیں ہوں پر بہت برابھی نہیں ہوں میاں بیوی کے رشتے کی حقیقت اک طرف لیکن میں کسی بھی رشتے کی بنیاد اعتمادو بھروسے کو قراردیتاہوں ایک شوہر کی حثیت سے نہ سہی مگرمیں چاہتاہوں اک دوست کی حثیت سے تم میرا اعتبارکرو یہ میری خوش بختی ہوگی اسنے رک کردیکھا تو ماہانے دھیرے سے اثبات میں سرہلادیا تبھی وہ بولاساری صورتحال تمہارے سامنے ہے جو بھی ہوا تم اس سے واقف ہو میں بھی تمہیں اپنے فیصلے آگاہ کرچکاہوںاب تم بتاو تم کیاچاہتی ہوں لمحہ بھر کو رکامگر اسنے سراٹھاکرنہیں دیکھا تبھی بات جاری رکھتے ہوے بولا دوسری بات ہم جلد پاکستان جا رہے ہیں اپنی پیکینگ مکمل کرلو اسکی بات اتنی غیر متوقع تھی کہ وہ سراٹھاکردیکھنےلگی وہ بھی اسکی کیفیت سمجھ گیاتبھی خاموش ہوکراسےدیکھنےلگاوہ نفی میں سرہلانےلگی
مجھے اسکالرشیپ مل گی ہے میں اسٹڈی کے لیےبہت جلدباہرجارہی ہوں اس فرارسے کیا حقیقت بدل جاے گی؟وہ اسکے چہرےکوتھام کراسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوے اعتمادسےبولاتو جیسےاسکی ہمت جواب دے گی آنکھیں پانی سے بھر گی وہ کمزورپڑنانہیں چاہتی تھی اسکے سامنے مگر کمبخت آنسووں پر اسکااختیاربھی نہ تھاسواب بھی بے توقیرکرگے
اسنے دھیرے سے ہاتھ بڑھاکر تمام آنسووں کواپنی پوروں میں چن لیا
جوبھی دل میں ہےاسےکہہ دو!
اورتب وہ بول پڑی
میں اتنی باہمت نہیںہوںنہ اتنی وسیع القلب ہوںآپنے صحیح کہا سب جانتی تھی میں مگرگھروالوں کی عزت کےلیےمجھے مجبورا”آپکی زندگی میں داخل ہوناپڑادوسرےلفظوں میں مسلط ہونا پڑا
میں ایک باشعورذی ہوش انسان ہوں تمام فیصلےعقل سےکرتاہوں تم میری زندگی وذات کا حصہ پہلےسے تھی مگر باضابطہ طورپراپنی زندگی میںشامل کرنےکافیصلہ سراسرمیرذاتی ہے کسی نےمجبورنہیں کیااورتم یہ مت سمجھوکہ ہمدردی کا چولا پہن کرتمہیں دان کر رہاہوں تمہیں اپنانےکامقصدبھی اپنے ضمیر کے سامنےجواب دہی کا جزو تھامیرےوالدین نے اس رشتےسےبے خبررکھ کراچھانہیں کیاورنہ زندگی میں کبھی اتنابڑاقدم نہ اٹھاتا باخدا اگرپتاہوتاکہ انڈیا کسی عام سی لڑکی کونہیں اپنی منکوحہ کودیکھنے جارہاتو یقینا”یہاں آکرکسی پر اک نگاہ غلط نہ ڈالتا مگرافسوس اس بات کا کہ مجھے بے خبررکھاگیا فقط تمہیں اک کزن کی حثیت سے متعارف کرایاگیا اورمیں سمجھ بیٹھا کہ پسند نا پسند کا اختیار میرے پاس ہے اس لیے وقتی طورپرتمہیں ردکیا بھی کر دیا
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...