اب یہ سحر کہاں رہ گئ ہے حور کے آتے ہی ثوبان بولا
ایک تم لڑکیاں انتظار بہت کرواتی ہو
اسلیے میں تم لوگوں کو لے کے نہیں جاتا کہیں ثوبان غصے سے بڑبڑایا
میں تو یہاں ہو سحر جلدی سے آتے ہوئے بولی
آئیے مہارانی صاحبہ آپ ہی کا انتظار تھا
ثوبان سحر کو دیکھتے طنز سے بولا
ثوبان نے حور کے لئے فرنٹ ڈور کھولا
حور مسکراتے ہوئے بیٹھ گئی جبکہ سحر نے اذیت سے یہ منظر دیکھا
کیا ہوا کزن کہاں کھو گئی بیٹھ بھی جاؤ ثوبان گاڑی میں بیٹھ کر بولا
ہممم اچھا سحر بظاہر مسکراتے ہوئے بیٹھ گئی
پر حور نے سحر کے لہجے میں لرزش محسوس کی
کیا ہوا سحر تمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے تمہاری آنکھیں کیوں ریڈ ہورہی ہیں
تم روئی ہو حور جلدی سے ہیچھے مڑتے ہوئے بولی
ہہہہ ہاں ٹھیک ہوں بس ہلکا سا سر میں درد ہے
ٹیبلٹ لینی تھی حور فکر مندی سے بولی
ہممم لی تھی اب بہتر ہوں
شیور؟
حور بولی
ہاں سحر نے مسکرا کر جواب دیا اور ونڈو سے باہر دیکھنے لگی
وہ تینوں پچھلے ایک گھنٹے سے مارکیٹ میں گھوم رہے تھے
ثوبان مسلسل حور کے ساتھ تھا اور اس کے لِیے ڈریس پسند کر رہا تھا
حور یہ دیکھو کیسا ہے اچھا لگے گا تم پر ثوبان بے بے پنک میکسی ہاتھ میں لیے ہوئے بولا
ہاں اچھی ہے
کافی ہوگئی شاپنگ اب کھانا کھالیں بھوک لگی ہے حور بولی
اوکے چلو
آجاؤ سحر
ثوبان پیمنٹ کرتے ہوئے بولا
اور ساتھ ہی حور کو لیے آگے بڑھ گیا
سحر اذیت سے یہ سب منظر دیکھتے ہوئے انکے پیچھے چل دی
یوں تو ہمیشہ ثوبان سحر سے اچھے سے پیش آتا
تنگ بھی کرتا
یا شاید حور کے بعد اسے سحر سے محبت تھی اگر حور نا ہوتی تو وہ سحر سے محبت کرتا
لیکن
حور کے آتے ہی وہ سحر کو فراموش کردیتا
اور یہ بات سحر کے دل کو چھلنی کر دیتی
مجھے کسی بھی طور پر شراکت پسند نہیں
اگر نفرت بھی کرنی ہے تو صرف مجھ سے کرے
حور حور
سحر چلاتی ہوئی حور کے روم میں داخل ہوئی ثوبان بھی ساتھ میں ہی تھا
کیا ہے چلا کیوں رہی ہو
حور نے جواب دیا
لیکن حور خود کہاں تھی
حور کہاں ہو تم ادھر باہر ٹیرس پر ہوں میں
ثوبان اور سحر دونوں ٹیرس کی طرف بڑھ گئے
کیا ہے حور بولی
جبکہ سحر اور ثوبان تو آنکھیں پھاڑے حور کی بنائی ہوئی پینٹنگ کی طرف دیکھ رہے تھے
ییییہ یہ کس کی پینٹنگ ہے سحر حیرت سے بولی
حور تم تو نیچرل تصویریں بناتی ہو
یہ انسان کی
ثوبان حیرت سے بولا
اور
اور وہ بھی لڑکے کی کون ہے یہ لڑکا
ثوبان سے تو حیرت کے مارے بولا نہیں جارہا تھا
ڈیئر کزنز
یہ بھی نیچرل ہے
حور مزے سے بولی
کیا مطلب نیچرل ہے
اور
یہ لڑکا ہے کون
ارے یار میں نے خود نہیں دیکھا کون ہے یہ لڑکا
بس مائنڈ میں ایسا امیج بنا اور بنا دیا
میں انسانوں کی پینٹنگ نہیں بناتی پر پتا نہیں یہ کیسے بنا دی
ایکچلی
آرٹ گیلری ہے نا تو میں بھی وہاں اپنی پینٹنگ بھیجنا چاہ رہی ہوں
اور وہاں کوئی انسانوں کی تصویر بنا کے بھیجنی ہے
آئی نو کہ یہ انسان حقیقت سے کوئی تعلق نہیں رکھتا
یہ صرف امیجنیشن سے تعلق رکھتا ہے
پر پتا نہین کیسے یہ بن گیا
ہمم
پر جو بھی ہے
ہے بہت خوبصورت اگر یہ حقیقت میں انسان ہوتا تو میں اس سے شادی کر لیتی
سحر آنکھین مینچتے ہوئے بولی
جبکہ سحر کے یوں کہنے پر حور اور ثوبان نے سحر کو گھورا
اور
جیسے کہہ رہے ہوں تھوڑی سی شرم کر لو
حور یار میری بھی تصویر بنا دو
ثوبان حور سے گویا ہوا
نہیں حور نے صاف جواب دیا
کیوں
کیونکہ میں خوبصورت لوگوں کی تصویریں بناتی ہوں
حور مزے سے بولا
ککککک کیا ممم مطلب ہے تمہارا ؟
میں خوبصورت نہیں ہوں
مطلب والی کونسی بات ہے تم حقیقت میں خوبصورت نہیں ہو حور مزے سے بولی
ثوبان کا دل کیا کہ کؤئی چیز اُٹھا کہ حور کے سر میں مار دوں
جبکہ ثوبان کی بنی ہوئی شکل دیکھ کے سحر اور حور کے قہقے گونجے
ملک ہاؤس مین آج ہر طرف گہما گہمی تھی
کیونکہ آج ہمیرا اور سبحان کا نکاح تھا
بھابھی آپکو حماس بھائی روم مین بلا رہے ہیں
سحر اِفرا(حماس کی بیوی) سے بولا
ایک تو انکو اور کوئی کام نہین ہے افرا غصے سے بولی اور اپنے روم کی طرف بڑھ گئی
سحر تیار ہو چکی تھی سحر نے بلیک کلر کی میکسی پہن رکھی تھے اور ہلکے سے میک اپ کے ساتھ بہت خوبصورت لگ رہی تھی
جو بھی ایک بار دیکھ لیتا مڑ کے ضرور دیکھتا
سحر جلدی سے حور کے روم کی طرف بڑھی
حور تم ابھی تک تیار نہین ہوئی
دادو غصہ ہورہی ہیں اور تم مہارانیوں کی طرح بیٹھی ہو
حور میں تم سے مخاطب ہوں سحر غصے سے بولی
کیا ہوا تم رو کیون رہی ہو سحر حور کو روتا ہوا دیکھ کربولی
حور سحر کے گلے لگ کر اور زور زور سے رونے لگی
حور کیا ہوا میری جان
کسی نے کچھ کہا
نہیں کچھ دیر رو لینے کے بعد حور سحر سے علیحدہ ہوتے ہوئے بولی
اچھا چلو جلدی سے تیار ہوجاؤ
حور جلدی جلدی تیار ہونے لگی
پنک میکسی مین بنا میک اپ کے ریڈ لپ گلوس لگائے وہ آفت ڈھا رہی تھی
اسکے چہرے پر چھائی معصومیت سے ایسا محسوس ہو رہا تھا
جیسے پرستان کی کوئی پری غلطی سے راستہ بھول کے دنیا میں آگئی ہو
اور اسی چیز کا تو ژوبان دیوانہ تھا
ثوبان بلیک شلوار قمیض پہنے کسی ریاست کا شہزادہ لگ رہا تھا
ثوبان نے آج فیصلہ کر لیا تھا حور سے اپنے دل کی بات کرنے کا
ایک فیصلہ سحر نے کیا تھا حور اور ثوبان کی زندگی سے دور جانے کا
اور ایک طرف حور سب سے بے نیاز تھی
سبحان اور حمیرا دونوں بہت خوبصورت لگ رہے تھے
سبحان مسلسل حمیرا کے کان مین کچھ کہہ رہا تھا اور حمیرا مسکرا کر نگاہیں جھکا لیتی
بس بہت ہو گیا کب سے دیکھ رہی ہوں خود شرم کر لیں پر نا جی
آپکو کیا پتا شرم کیا ہوتی ہے تھوڑی دیر صبر کر لین سب لوگ کیا سوچیں گے اپنی نا سہی ہماری عزت کا خیال کر لو
سحر اسٹیج پر آتے ہوئے بولی
جبکہ
سحر کی بات پر سب بڑون کے قہقے گونجے
ینگ پارٹی نے ہوٹنگ کی
جبکہ
سبحان اور ہمیرا کھسیا کر رہ گئے
دادو
جی دادو کی جان
ایک.بات بولون حور دادو کے پاس بیٹھتے ہوئے بولی
ہان بولو بیٹا
وہ دیکھین نا سحر اور ثوبان ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھے کتنے خوبصورت لگتے ہیں
کیوں نا انکا بھی نکاح کر دیں
حور یہ تم کہہ رہی ہو دادو حیرت سے بولی
ہاں دادو میرا بہت دل کرتا ہے ثوبان اور سحر کو ایک ساتھ دیکھنے کا
لیکن حور تم اور ثوبان ایک دوسرے سے محبت کرتے ہو
نو دادو
میں ثوبان کا پسند کرتی ہوں پر بس ایک دوست کی حد تک
پلیز دادو مان جائیں نا
پلیز پلیز
ٹھیک ہے میں بات کرتی ہوں
اور پھر کچھ ہی دیر میں سحر اور ثوبان دادو کے پاس کھڑے تھے
دادو یہ کیسے ہو سکتا ہے
ممم میں ثوبان سے شادی نہین کرسکتی
ثوبان اور حور ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں
سحر جلدی سے بولی
مبادہ کہیں دیر نا ہو جائیں
یہ حور کی خواہش ہے کہ تم دونوں کی شادی کی جائیں
کک کیا دادو ایسا کیسے کر سکتی ہے حور
تم دونوں حور سے محبت کرتے ہو تو حور کی اتنی سی بات نہیں مان سکتے
ثوبان نے چارو طرف دیکھا اسے حور کہیں نظر نا آئی
ٹھیک ہے دادو میں تیار ہوں
پر اس سے پہلے میں ایک بار حور سے ملنا چاہتا ہوں
ٹھیک ہے
ہاں بولا ثوبان کیوں بلایا مجھے
حور ثوبان کے پاس بیٹھتے ہوئے بولی
کیوں کر رہی ہو تم یہ سب
جبکہ میں تم سے محبت کرتا ہوں
تم پاگل ہو میں تم سے شادی کروں گی
کبھی نہیں
سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
تم بس میرے دوست ہو اور کچھ نہیں
حور آنکھیں چراتے ہوئے بولی
حور کی بات سن کر ثوبان وہاں سے لمبے لمبے ڈگ بھرتا ہوا چلا گیا
مجھے معاف کر ثوبان
حور اپنی آنکھیں صاف کرتے ہوئے بولی
پھر کچھ ہی دیر میں سحر ملک سحر ثوبان بن گئی
سحر کے قبول ہے کہتے ہی حور کی آنکھ سے ایک آنسو گرا
لیکن جلد ہی حور نے اپنے چہرے پر ایک مسکراہٹ سجالی
جبکہ سحر تو حیرت زدہ بیٹھی تھی
کہ یہ اسکی زندگی میں ہو کیا رہا ہے
کیا خواہشیں ایسے بھی مکمل ہوتی ہیں