۱
ہوئی ہے حالت یہ آج اپنی اناج گنتی کا کھا رہے ہیں
اور اس پہ بھی ہم کو داد دیجے کہ اپنی جنتا بڑھا رہے ہیں
وہ اپنی کھڑکی میں آ کے بھونڈے سروں میں اک گیت گا رہے ہیں
تو کھد کی گاڑی پہ بیٹھے ہم بھی گھمیلا پھٹکا1 بجا رہے ہیں
سنا ہے میں نے بھی پوٹٹے کی وہ اپنے شادی رچا رہے ہیں
نہ کپڑا لتّا، نہ کھانا دانا، پھکٹ2 میں باجے بجا رہے ہیں
شکار ترپٹ نظر کا شاید ہوا نہیں ہے اسی لیے تو
وہ بھیں گی آنکھوں میں بھر کے کاجل نظر کو اپنی پجا3 رہے ہیں
تمہاری چلتی میں صرف تم نے تو بہتی گنگا میں ہاتھ دھویا
اور ہم کو دیکھو کہ بن کے لیڈر ہم اس میں کیسے نہا رہے ہیں
نہیں ہے جب ان کو کام دھندا تو گول کر دیتے ہوں گے چندا
جبھی دھڑا دھڑ مشاعروں پر مشاعرے یہ کرا رہے ہیں
ہماری قسمت میں اور بھی کیا بندھی ہوئی ہے یہ دال روٹی
خدایا اب تو پلٹ دے پانسہ مزے دلندر اڑا رہے ہیں
چلیں گے ان کے نہ چترے چالے 4تو ان کو فوجیؔ نہ چن کے لانا
یہی الکشن میں ناچتے تھے جو آج ہم کو نچا رہے ہیں
۔۔ ۔۔ ۔۔ ۔۔ ۔۔ ۔۔ ۔۔ ۔۔ ۔۔ ۔
1۔ لوہے کا ٹوکرا جس میں بوسیدگی کے سبب سوراخ ہو گئے ہوں
2۔ مفت
3۔ تیز کر رہے ہیں، دھار دار بنا رہے ہیں۔
4۔ عیاریاں
قطعات
خوش ہیں لیڈر ہی اس زمانے میں
نام ہوتا ہے، کام ہوتا ہے
ہم نے دیکھا ہے آج کا راون
صرف نوٹوں سے رام ہوتا ہے
کار والے بھلا یہ کیا جانیں
کتنی آنکھوں میں دھول جاتی ہے
اپنی جنتا ہی بھولی بھالی ہے
پونچھ لیتی ہے بھول جاتی ہے
پڑوسن
میرے گھر کے بازو پڑوسن کا گھر ہے
جو پورے محلے میں شیرِ ببر ہے
اکیلی چلی تو کہاں چھوڑ کر ہے
ابھی پیار میں بھی تو تھوڑی کسر ہے
نبھے کیسے ان کی یہی مجھ کو ڈر ہے
ڈبل روٹی بیگم تو میاں بٹر ہے
کوئی راز کی بات اس سے نہ کہنا
اِدھر کی وہ جا کر لگاتا اُدھر ہے
رقیبوں کو نقدی بھی دیتے نہیں وہ
محبت کا کھاتا میرے نام پر ہے
ذرا مشورہ دو کہ اب کیا کروں میں
کھچاکھچ بھرا میہمانوں سے گھر ہے
محبت کی راہوں میں اڑچن1 یہی ہے
کہیں گاڑ2رستہ کہیں پر سگر 3ہے
۔۔۔۔۔۔
1۔ رکاوٹ 2۔ بیل گاڑی کا رستہ 3پگڈنڈی