اندھراتا Hemeralopia (ہیمی رل اوپیا)
تعریف: اس مرض میں مریض کو اندھیرے میں کچھ نظر نہیں آتا۔
وجوہات: عام جسمانی کمزوری، ملیریا کا زہر، تھکاوٹ، آنکھوں پر شدت گرمی اور دھوپ کا اثر۔
تشخیص: مریض اندھیرے میں دیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن نظر کچھ نہیں آتا۔
علاج: مریض کو طاقت دینے والی دوائیں اور غذائیں استعمال کرائیں۔
لوشن رتوندا: کاسٹک ۲ گرین، ایکوا ایک اونس، لوشن تیار کریں۔ ایک دو قطرے آنکھ میں ڈال کر آنکھوں پر پٹی باندھ دیں اور دن بھر پٹی بندھی رہنے دیں، رات کو کھول دیں۔
ایک دو دفعہ کے استعمال کرنے سے رات کو نظر آنے لگتا ہے۔ وٹامن اے کے مرکبات کا استعمال بھی اس مرض کے لیے مجرب ہے۔
ایسٹن سیرپ یا مرکبات کچلہ، فولاد، کونین وغیرہ بھی اس مرض کے لیے مفید ہیں۔
شیاف شبکوری: بادیان، نمک لاہوری، ہر ایک دو دو تولہ باریک سفوف تیار کریں۔
سالم کلیجی کی چھوٹی چھوٹی بوٹیاں کاٹ کر برتن میں ڈالیں اور نیچے آگ جلائیں۔ جب گرم ہو جائے تو سفوف کو اوپر چھڑکتے جائیں۔ حتیٰ کہ کلیجی کا تمام پانی علیحدہ ہو جائے۔
پانی کو علیحدہ نکال لیں اور اس میں مندرجہ ذیل ادویہ
فلفل سفید، فلفل سیاہ، دار فلفل ہر ایک ایک تولہ باریک پیس کر کھرل میں ڈال کر پانی ملا کر کھرل کرتے جائیں۔ حتیٰ کہ شیاف بنانے کے قابل ہو جائے۔ شیاف تیار کر کے خشک کر لیں۔ بوقت ضرورت پانی میں گھس کر آنکھوں میں لگائیں۔
شب کوری کے لیے مفید ہے۔ یہ نسخہ حکیم حافظ جلیل احمد صاحب پرنسپل طبیہ کالج لاہور کی اختراع ہے۔
اکسیر شبکوری: فلفل سفید، فلفل سیاہ، دار فلفل۔ تینوں ادویہ ہموزن لے کر نہایت باریک سفوف تیار کریں۔ سرمہ کی طرح آنکھوں میں لگائیں۔ شب کوری کے لیے مفید ہے۔
دوائے شب کوری: بکرے کی کلیجی لے کر اس میں چند دار فلفل چبھو دیں۔ اور آگ پر رکھ کر گرم کریں اور جو رطوبت اُس سے بہے، سلائی سے لگا کر آنکھوں میں لگائیں۔
اور یہی رطوبت شیشی میں جمع رکھیں اور ہر روز سلائی سے آنکھوں میں لگایا کریں۔
شب کوری کے لیے مجرب ہے۔
شب کوری کے مریض کے لیے جانوروں کے جگر کا کھلانا بھی بے حد مفید ہے۔