معروف شاعر، ادیب اور روحِ رواں بزم فروغ، ادب سید کاظم حسنی۔ حیدر آباد سندھ
معروف کالم نگار، مقرر، افسانہ نگار، وکیل اور واحد متکلم فردِ فرید امین جالندھری کی کتاب حرف حرف کہانی محب امین کی وساطت سے مجھے ملی۔ محب امین کا بار بار اصرار کہ میرے اس فردِ فرید بھائی کی کتاب پر اپنی رائے کا اظہار کروں۔ بہر کیف حکم حاکم مرگ مفاجات کے مصداق چند سطور لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ حالانکہ اس کی چنداں ضرورت نہیں ہے کیوں کہ پاک و ہند کے معتبر قلم کاروں نے امین کے افسانوں پر کافی کچھ تحریر کر دیا ہے۔
اس کتاب سے قبل امین جالندھری کی دو کتابیں دو حرف اور حرف حرف روشنی منصہ شہود پر آکر پذیرائی حاصل کر چکی ہیں۔ زیر نظر اس کتاب کا سرورق انتہائی جاذب نظر ہے۔ یک چشم کے ساتھ حرف حرف کہانی جلی حرفوں میں چمکتا ہوا نمایاںہے۔ کتاب کا نام سامنے آتے ہی پردئہ سیمیں پر دو تین محارے اٹھکھیلیاں کرنے لگے۔ جیسے دو حرف بھیجنا، حرفوں کا بنا ہوا یا حرف حرف پڑھنا مگر ان محاوروں کی روشنی میں حرف حرف کہانی۔۔۔!! پہلے تو یہ گمان گزرا کہ شاید یہ کہانیوں کامجموعہ ہے۔ پھر یاد آیا کہ بقول صادق : یہ امین بھائی کے افسانوں کا مجموعہ ہے بعد میں مطالعے کرنے سے صادق حسین صادق کی بات کی تصدیق ہو گئی۔
حرف حرف کہانی میں چھبیس افسانے اور دس معزز قلم کاروںکی آرا اور مضامین امین جالندھری کو خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔ اجمیر شریف سے ڈاکٹرمعین الدین شاہین ، جے پور سے ڈاکٹر شاہد احمددہلوی،اجمیر سے عزیز تنویر کوٹوی، کراچی سے سید معراج جامی اور ڈاکٹر فہیم اعظمی ، راولپنڈی سے نصیر احمد ناصر اور جان کشمیری و دیگر ۔
بہ حیثیت معروف کالم نگار امین جالندھری کی افسانہ نگاری پر بھی دسترس حاصل ہے۔ ان کے افسانوں میں معاشرتی اور انسانی کرب، عام انسانی کرداروں میں ڈھلے واقعات سلیس اور سادہ زبان کی چاشنی کے ساتھ موجود ہیں۔ نثری اسلوب جداگانہ اہمیت کا حامل ہے ۔ امین جالندھری اپنی بات کہنے کا ڈھنگ خوب جانتے ہیں۔ ان کے افسانوں میں عام فہم مکالمے ان کی تحریر کی جان اور اثر پذیر ہیں۔ جنہیں پڑھ کر قاری اش اش کر اٹھتا ہے۔
آخر میں امین جالندھری کو حرف حرف کہانی کی اشاعت پر تہہ دل سے مبارک باد اس امید کے ساتھ ڈاکٹر جاوید اقبال صاحب کی زیر نگرانی سندھ یو نیورسٹی جامشورو کا مقالہ جو آپ کے کالموں اور مضامین پر مشتمل ہے جلد از جلد اشاعت پذیر ہوگا۔ اللہ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو۔
٭٭٭٭٭٭٭٭