(Last Updated On: )
کس ظالم نے پھینک دیا ہے آج اَنا کی چوٹی سے سچ بولو کل رات کہاں تھے جاگے جاگے لگتے ہو
لاکھ چھپاؤں ہم سے جاناں پچھلی رات کے قصے کو انگڑایاں بتلاتی ہیں تم ٹوٹے لگتے ہو
ہر زبان پہ تھی کہانی آپ کی یاد ہے مجھ کو جوانی آپ کی
وعدہ کرنا پھر نہ آنا لوٹ کر یہ تو تھی عادت پرانی آپ کی
یاد ہے مجھ کو جوانی آپکی ہر زبان پہ تھی کہانی آپ کی
میری سنتا کون تیری بزم میں ساری دنیا تھی دیوانی آپ کی
یاد ہے مجھ کو جوانی آپکی ہر زبان پہ تھی کہانی آپ کی
دل سے رکھیں گے لگا کر عمر بھر جان یہ آنسو نشانی آپ کی
یاد ہے مجھ کو جوانی آپکی ہر زبان پہ تھی کہانی آپ کی
کانٹوں کے بستر پہ ہے صادقؔ تیرا رات ہر اک سہانی آپ کی
یاد ہے مجھ کو جوانی آپکی ہر زبان پہ تھی کہانی آپ کی