(Last Updated On: )
صادق باجوہ(امریکہ)
حمد و تو صیف بیاں ہوکیونکر
راز سر بستہ عیاں ہو کیونکر
ہر حقیقت تری ہستی کی دلیل
غلبۂِ وہم و گماں ہو کیونکر
ہو گئے جُود و عطا سے سرشار
فکر پھرسُود و زِیاں ہو کیونکر
چرخِ نیلی سے بھی آگے نکلے
دل میں پیداوہ فُغاں ہو کیونکر
دل سے اُٹھے نہ اگر برقِ تپاں
آنکھ سے اشک رواں ہو کیونکر
قلب ایثار و وفا سے لبریز
پُر تشکّر سے زباں ہو کیونکر
خود میں کھو جانا محبت کی دلیل
خود کو پا لینا نہاں ہو کیونکر
کرکے فطرت کا تقدس پامال
روحِ احساس میں جاں ہو کیونکر
لبِ خاموش سے گویائی کی
حرف پا جائیں زباں، ہو کیونکر