(Last Updated On: )
نام دار خاں پنّی
جب مچھّو میاں گھر سے کھا پان نکلتے ہیں
اور جورو کے ہاتھوں سے حیران نکلتے ہیں
مونچھوں کے تئیں اپنے یوں تان نکلتے ہیں
گویا کہ دلوں کے سب ارمان نکلتے ہیں
جیسے میں بھی شاعر ہوں یوں آن نکلتے ہیں
جیوں گنبد بے در سے شیطان نکلتے ہیں
استاد جو ہیں ان کے یوں دھج سے نکلتے ہیں
کسبی کی طرح گھر سے یوں سج کے نکلتے ہیں
جس طرح ستی حاجی خوش حج سے نکلتے ہیں
تعلیم دی نوچی کو کیا کج کے نکلتے ہیں
جیسے میں بھی شاعر ہوں یوں آن نکلتے ہیں
جیوں گنبد بے در سے شیطان نکلتے ہیں