ہے کیا ہوا تیرا موڈ کیوں آف ہے فری پری کے پاس بیٹھتے ہوئے بولی
بات ہی موڈ آف ہونے والی ہے پری بولی
اچھا ایسی بھی کیا بات ہے.فری نے پریشانی سے پوچھا
وہ عرش واپس آرہا ہے پری اداسی سے بولی
چلو اس میں پریشان ہونے والی کیا بات ہے تو نے تو مجھے ڈرا ہی دیا تھا
تف ہے تجھ پر
میں صحیح کہتی ہوں تو میری دوست نہیں دشمن ہے
اور اگر تو دوست ہے تو تیرے ہوتے ہوئے مجھے دشمن کی ضرورت نہیں ہے پری تپ کر بولی
ارے یار عرش بھائی اتنے اچھے ہیں تجھے پتا نہیں انکے ساتھ کیا پرابلم ہے
ہاں بہت اچھے ہیں اتنے اچھے جیسے سڑا ہو کریلا پری دانت پیستے ہوئے بولی
ہاہاہاہا حد ہے یار کبھی عرش بھائی کو انسانون بھی تشبیہ دے دیا کر
ویسے تجھے ایک بات بولوں فری نے پوچھا
ہاں بول
جہاں زیادہ لڑائی وہی بعد میں محبت ہوتی ہے فری مزہ لیتے ہوئے بولی
ہوں محبت ہونی ہے وہ بھی اس بندر سے توبہ کر
میں پری ہوں میرء لیے شہزادہ آئے گا پری ناز سے بولی
ہے تو عرش بھائی بھی کسی شہزادے سے کم نہیں ہے فری نے جواب دیا
اب اگر تو نے عرش کی چمچہ گیری کی تو مرے گی میرے ہاتھوں
اچھا چل کینٹین چلتے ہیں فری پری کا خراب موڈ دیکھ کر بولی
☺☺☺
سب بہت خوش تھے گَھر میں ہر طرف چہل پہل تھی ہوتی بھی کیوں نا سب کا لاڈلا جو آرہا تھا
اور یہ سب دیکھ دیکھ کر پری کا خون جل رہا تھا
پری سر درد کا بہانہ کر کے روم میں جا کے سو گئی
کیونکہ اسکی برداشت یہی تک تھی
اسکو بھلا یہ کہاں برداشت تھا کہ کسی اور کو اس سے زیادہ امپورٹنس ملتی
😍😍😍
پری یونی سے واپس آئی تو سامنے ہی عرش بیٹھا تھا اس مصیبت سے بھی اب سلام لینی پڑے گی
صبح جب عرش آیا تھا تو پری سوئی تھی بعد میں پری یونی چلی گئی پر خیر یہ عذاب تو بھگتنا ہی تھا تو ابھی کیوں نہیں
السلام علیکم پری نے سلام لی
وعلیلم السلام عرش نے سلام لینے کو ہاتھ بڑھایا
کیسے ہیں آپ پری عرش کے ہاتھ کو اگنور کرتے ہوئے بولی
عرش نے شرمندہ ہو کر ہاتھ پیچھے کرلیا
اچھا ہوں تم کیسی ہو
میں بہت پیاری ہمیشہ کی طرح پری ایک ادا سے بولی
ہوں خوشی فہمی کا کوئی علاج نہیں وہ عرش ہی کیا جو ادھار رکھ لے
ہاں بالکل پر پھر بھی تم خوش فہمی میں مبتلا ہو
اس سے پہلے کے عرش کوئی جواب دیتا
وہان فرحانہ بیگم آگئی
ارے میری بچی آگئی
یہ بچی نہیں آفت کی پرکالہ ہے عرش بڑبڑایا جو پری کے کانوں سے مخفی نہ رہ سکا
وہ بڑی ماما راستے میں ایک بندر مل گیا اسلیئے لیٹ ہوگئی عرش اچھے سے سمجھ چکا تھا پری نے بندر اسی کو بولا ہے
اس سے پہلے کے عرش کوئی جواب دیتا پری وہاں سے غائب ہو چکا تھا
دیکھ لوں گا تمہیں چالاک لومڑی عرش بڑبڑایا
🙄🙄🙄
رات کو سب کھانے کی ٹیبل پر کھانا کھانے پر مصروف تھے کہ زریاب صاحب بولے بیٹا آگے کی کیا پلینگ ہے
کچھ نہیں پاپا آپ کے ساتھ بزنس جوائن کروں گا
اگر پاپا کے ساتھ ہی بزنس کرنا تھا تو ادھر نہین تھا پڑھ سکتا نوابزادہ
پری بڑبڑائی
عرش نے سن کر اگنور کیا
کھانے کے بعد سب چائے پینے میں مصروف تھے
عرش اور ثنا باتوں میں مصروف تھے
عرش ثنا کو بالکل گڑیا کی طرح ٹریٹ کرتا تھا
اور ثنا بھی تو عرش کی دیوانی تھی ہر وقت عرش کے پیچھے پیچھے
ہوں عرچ کی چمچی پری بڑبڑائی اور اپنے فون میں مصروف ہوگئی
😍😍😍
فری اور پری لائبریری میں بیٹھی کچھ نوٹس بنانے میں مصروف تھی کہ وہاں اشہد کی آمد ہوئی
ہائے بیوٹیفل لیڈیز
اشہد کو دیکھ کر پری کا حلق تک کڑوا ہو گیا
کچھ یہی حال فری کا بھی تھا اشہد یونیورسٹی کا سب سے آوارہ لڑکا جسکا کام فلرٹ کرنا ہر روز نئی لڑکی پھنسانا اور اسٹوڈنٹس کو تنگ کرنا تھا آجکل ہر وقت پری کے اردگرد پایا جاتا تھا
پری کا دل تو کرتا کے اسکو اچھی خاصی سنا دے لیکن فری کی وجہ سے خاموش ہو جاتی فری ایک انتہائی ڈرپوک لڑکی تھی
لڑائی بعد میں ہوتی اور فری میڈم بے ہوش پہلے ہوجاتی
پری کی جان بستی تھی فری میں
اسلیئے وہ کوئی رسک نہیں لینا چاہتی تھی
اور اشہد کے آنے پر خاموش رہتی اور اسکو اگنور کر دیتی
پر وہ اشہد ہی کیا جو ہار مان جائے اج تک کسی لڑکی نے اسے اگنور نہیں تھا
اسکی پرسنالٹی ہی ایسی تھی مردانہ وجاہت سے بھر پور اس وجہ سے لڑکیاں خود اسکو لفٹ کرواتی تھی
پر وہ نہیں جانتا تھا کہ اب اسکا واسطہ پری سے پڑا ہے جسے پٹانا مشکل ہی نہیں ناممکن تھا
❣❣❣
صفر کی توہین پر ایک دو باتیں
اگر دو بالکل مختلف الخیال افراد یہ قسم کھا کر کسی چائے خانے میں گفتگو کرنے بیٹھیں کہ ہم اختلافی...