تعریف: اس مرض میں اوپر کے پپوٹوں کے اندر گول، گول، چھوٹے چھوٹے، سرخ رنگ کے دانے ہوتے ہیں۔
وجوہات: یہ مرض کشیف آب و ہوا، خراب غذا، دھواں، گرد و غبار، میلا کچیلا رہنا، آنکھوں میں کوئی چیز پڑ جانا اور آشوب چشم کے بعد بھی ہو جاتا ہے۔ یہ چھوت دار مرض ہے۔
تشخیص و علامات: بالائی پپوٹوں اور کبھی دونوں پپوٹوں کی اندرونی سطح پر چھوٹے چھوٹے سرخ رنگ کے دانے پیدا ہو جاتے ہیں۔ آنکھ میں خارش، رڑک اور ہر وقت پانی بھرا رہنا روشنی کا بُرا لگنا، صبح کے وقت آنکھیں چپکی ہونا اس کی خاص علامات ہیں۔ اکثر یہ مرض بچوں کو ہوتا ہے۔ اور کبھی بڑوں کو بھی ہو جاتا ہے۔ یہ مرض حار اور کبھی مزمن ہوتا ہے۔
علاج: آنکھوں کو گردوغبار سے محفوظ رکھنا چاہیے۔ صبح و شام بورک لوشن سے ضرور دھونا چاہیے۔
اکسیر ککرہ: نیلہ تھوتھا ۱ ماشہ، افیون ۱ ماشہ
گلیسرین ۲ تولہ میں حل کر کے رکھ لیں۔ بذریعہ سلائی صبح و شام آنکھوں میں لگائیں۔ ککروں اور روہوں کے لیے نہایت مفید دوا ہے۔
اگر آنکھ میں چونہ (قلعی) یا اور کوئی خراشدار چیز پڑ جائے تو کیسٹرائیل کے چند قطرے آنکھ میں ڈالنا بہت مفید ہے۔
کاسٹک لوشن: سلور نائٹریٹ ۱۰ گرین، ایکواڈسٹلڈ ایک اونس نیلی شیشی میں لوشن بنا دیں، پپوٹوں کو الٹا کر ان پر پھریری سے کاسٹک لوشن لگا دیں۔
پھر سالٹ لوشن ۱۰ گرین، نمک ایک اونس والے لوشن سے دھو ڈالیں۔ پھر صاف ویزلین پلکوں کو لگا دیں، اس طرح کرنے سے شدید روہوں کو آرام آ جاتا ہے۔
پھر صبح و شام بورک لوشن سے دھو کر پروٹارگول لوشن (پروٹار ۵ گرین ایکوا ایک اونس) والا لوشن صبح و شام ڈالیں۔
اگر سوج زیادہ ہو گئی ہو تو بورک لوشن سے دھو کر سلفوئنمائیڈ پوڈر ماؤف پپوٹوں پر لگا دیں۔ بالکل آرام ہو جائے گا۔
کاپر آئنٹمنٹ: کاپر (نیلہ تھوتھا) ۱ گرین، ویزلین ایک اونس، مرہم تیار کریں۔ پرانے ککروں کے لیے بے حد مفید ہے۔
اکسیر ککرے: ازخبٹم نائٹریکم (ایک ہزار کی طاقت والا) کی واحد خوراک ککروں کو نیس و نابود کر دیتی ہے۔ بقدر ضرورت ہفتہ بعد دوسری خوراک دے سکتے ہیں۔ خارجی طور پر ایک دو دن بورک لوشن نیم گرم سے آنکھیں صاف کریں۔
اکسیر ککرہ: سبازول ڈسٹنگ پوڈر ۱ ڈرام، ایسڈ بورک ۱ ڈرام، کیلومل ۲۰ گرین ملا کر سرمہ بنا دیں۔ سلائی یا چٹکی سے استعمال کریں۔
نئے و پرانے ککرے، آشوب و خارش چشم کے لیے از حد مفید ہے۔
سرمہ نور: زعفران خالص ۰۱ ماشہ، افیون خالص ۰۱ ماشہ، سرمہ سیاہ زنگار، لونگ، سمندر جھاگ، سبز کانچ، میل سونا، میل چاندی ہر ایک ۳ ماشہ، جست کا پُھول ۹ تولہ۔
سب کو علیحدہ علیحدہ کھرل میں پیس کر اور چھان کر باہم ملا لیں۔ اور صبح و شام آنکھوں میں لگائیں۔ پرانے ککروں کے لیے مفید ہے۔
سنگ خداداد: نیلہ تھوتھا، پھٹکڑی، قلمی شورہ، ہر ایک ۷ تولہ، کافور ۰۳ تولہ، سب کو ملا کر گرم کر کے شیاف بنائیں، بوقت ضرورت پلکوں کو الٹ کر یہ یہ شیاف لگا دیں۔ اور پہلے کوکین لوشن ڈال لیں، بعد میں ییلو آئنٹمنٹ لگا دیں۔ اس سے پلکیں بھی نہیں چپکتیں اور ککروں سرخی چشم وغیرہ کو آرام آ جاتا ہے۔
اکسیر ککرہ: کشتہ جست، پھٹکڑی بریاں، مصری کوزہ ہموزن لے کر کھرل کریں اور محفوظ رکھیں، بوقت ضرورت سلائی یا پھایہ سے پلک الٹ کر دوائی لگائیں، ککروں کے لیے بہترین دوا ہے۔
سرمہ مقوی نظر: کشتہ جست ۰۱ پاؤ، سمندر جھاگ ۰۲ تولہ، چینی پھل کردہ ۰۲ تولہ، چمبہ کے پھول ۰۲ تولہ، چھلکا ریٹھہ ۱/۲ عدد، نوشادر ۱ تولہ، فلفلدراز ۱ تولہ، جملہ ادویہ آب لیموں میں ایک ہفتہ کھرل کریں، بس تیار ہے۔
ترکیب استعمال: صبح و شام سلائی سے استعمال کریں۔
فوائد: ابتدائی موتیا بند، ککرے، آشوب چشم، پڑبال، خارش، کمزوری نظر کو دور کرنے میں عجیب الاثر ہے۔
یہ وہ سرمہ ہے جس کو ڈاکٹر متھراداس آف موگا نے موتیا بند کا سفید سرمہ مشہور کر رکھا تھا اور اپنے مریضوں کو استعمال کرایا کرتے تھے۔ یہ نسخہ بہت محنت سے ہاتھ آیا تھا۔ بخل کے مقفل صندوق کو توڑ کر پبلک کے سامنے رکھ دیا ہے۔ ضرورت مند اصحاب بنا کر فائدہ اُٹھائیں اور دعائے خیر سے یاد فرمائیں۔
اگر کوئی صاحب خود تیار نہ کر سکیں تو ہمارے دواخانہ حجازی ٹوبہ ٹیک سنگ سے ایک روپیہ فی شیشی کے حساب سے منگا سکتے ہیں۔
البوسڈ آئی ڈراپ: یہ سلفا سیٹامائڈ کا لوشن ہے، جو آنکھوں کی امراض کے لیے بے نظیر ہے، ڈراپر اس کے ساتھ ہوتا ہے۔ دن میں چار دفعہ قطرہ قطرہ آنکھ میں ٹپکائیں۔ دو تین دن کے استعمال سے ککروں سے نجات مل جاتی ہے۔
ککروں کے علاج میں ہمارا روز مرہ کا معمول یہ ہے کہ اول مریض کو لٹا کر ککرے اُلٹا کر کاسٹک لوشن ۱۰ گرین والے سے ٹچ کیا جاتا ہے۔ اگر ککرے زیادہ ہوں تو بعض اوقات خون بھی نکل آتا ہے۔ اس کے بعد نمکین سلوشن جو ۱۰ گرین فی اونس کے حساب سے پہلے ہی تیار کر لیا ہوتا ہے، سے آنکھوں کو دھویا جاتا ہے۔ آنکھوں کو خشک کر کے پنسلین آئنٹمنٹ (جو بنی بنائی ٹیوب مل جاتی ہے) پلکوں پر لگا دی جاتی ہے۔ یا پنسلین سلوشن جو پچاس ہزار یونٹ ۱۰ سی سی میں تیار ہوتا ہے۔ دو دو گھنٹے بعد ڈالا جاتا ہے۔ اگر درد زیادہ ہو تو پروکین لوشن ۲۰ گرین فی اونس آنکھ میں ڈالیں، دو تین دن کے اندر ہی اندر تمام سوزش، ورم اور ککروں کو بالکل آرام ہو جاتا ہے۔
اگر آنکھ کو ورم بہت زیادہ ہو گیا ہو تو اول نیم گرم بورک لوشن سے دھو کر پنسلین سولوشن آنکھ میں گھنٹہ گھنٹہ بعد ڈالنے سے ورم بالکل اتر جاتا ہے۔
آنکھ دکھنے کی گولیاں سبازول یا ایم، بی ۷۶۰
مقدار استعمال ایک سال کے بچے کو ایک ٹکیہ دن میں تین حصے کر کے کھلائیں۔ ککرے، آشوب چشم، سرخی، درد وغیرہ کے لیے بے حد مفید و مجرب ہے۔
سبازول آئنٹمنٹ: یہ مرہم ٹیوب کے اندر ہوتی ہے۔ دن می تین چار دفعہ آنکھوں کو صاف کر کے لگائیں۔ پانچ سات دن کے استعمال سے ہی ککروں سے نجات مل جاتی ہے
جدید دوا: فی نین آف تھلمک آئنٹمنٹ (ساختہ بارویلکم)
یہ بھی مرہم ہے، ککروں اور آشوب چشم کے لیے بے حد موثر ہے۔
کپروالہ جنٹک آئنٹمنٹ: یہ مرہم سلائی کے ساتھ آنکھوں میں لگائی جاتی ہے۔ پرانے ککروں کے لیے مفید ہے۔
اگر مذکورہ بالا علاج سے پرانے ککروں کو آرام نہ ہو تو ان کا شافی علاج آپریشن ہی ہے۔ جو ایک ماہر امراض چشم ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے۔