(Last Updated On: )
گھڑ سواروں سے کہو پاؤں کی رنگت رکھیں
ان پہ کیوں زہر کے پنجوں کے نشاں ملتے ہیں
جبکہ ہم رزم پر آہستگی سے
رکھتے ہیں شیرازۂ احساس کا ٹوٹا ہوا عکس
ہم نے خود اپنے بدن ہی میں بسائے ہیں کئی ایسے قبیلے
جو کہ وحشی بھی ہیں اور خون میں ناخن کا مزہ لیتے ہیں
یہ قبلے ___
____ کہ جنھیں اپنے لباسوں میں چھپانا بھی کچھ آسان نہیں ___!
ہم میں اک کرب ہے ___
جو راتوں میں خاموشی کے اندھیارے کے سینے پہ
چلا کرتا ہے، کچھ ڈر ڈر کر___!
ہم میں متضاد قبیلوں کی لڑائی گم ہے
خود میں دیکھو تو ذرا___
___ گھڑ سواروں سے کہو پاؤں کی رنگت دیکھیں ___!!
٭٭٭