(Last Updated On: )
گھٹا لے کر چلو‘ چھانا اگر ہو
کسی پیاسے کو ترسانا اگر ہو
فلک پر ڈولتے پھرنے سے حاصل
برس جاؤ‘برس جانا اگر ہو
بہت پیاسی ‘بہت پیاسی ‘زمیں ہے
سمندر لاؤ‘برسانا اگر ہو
پیو پانی شرابِ ناب کرکے
بہک جاؤ‘بہک جانا اگر ہو
برونِ آئینہ کوئی نہ آئے
درونِ آئینہ جانا اگر ہو
پلٹ کر آئیے پھرزندگی میں
کیئے پر اپنی شرمانااگر ہو
تعاقب کیجئیے بیتے دنوں کا
تعاقب کرکے پچھتانا اگر ہو
جہاں میں چھوڑئیے کچھ خاص اپنا
جہا ں کو چھوڑ کر جانا اگر ہو
کسی لفظوں کے دیوانے سے ملئیے
کوئی لفظوں کا دیوانہ اگر ہو
ابھی کچھ حرف اور کچھ لفظ جی لیں
پھر اس کے بعد مر جانا اگر ہو
غزل بن جائیے جاوید ؔصاحب
غزل ارشاد فرمانا اگر ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔