اجازت تو ميں دے رہا ہوں پر اک شرت پر كہ تم دونوں اپنا پورا خيال ركهو گى اور اپنے امى ابا كے ساتھ ساتھ ہى رہو گى ۔
پكا وعده انكل ہم اپنا پورا خيال ركهيں گے اب چلو اٹهو اشمل ابهى تمهارى سارى پيكنگ بهى كرنى ہے صبح صبح ہمكو نكلنا بهى ہے سفر پر كہتى بسمہ اشمل كا بازو پكڑ كہ اسكے
كمرے ميں لے آئى
اک منٹ يار كيا ہو گيا تم كو خود ہى سارا پلين بنا كہ بيٹھ گئى ہو اگر ميں تمهارے ساتھ چلى گئى تو بابا كا خيال كون ركهے گا يار ۔
اف او آنٹى ہيں نا پگلى بسمہ نے جهنجهلا كر كہا ۔
يار امى تو خود تهک جاتى ہيں سارا دن سلائى كا كام كرتى ہيں اب گهر كا كام اور بابا كى ذمہ دارى بهى ان پر آ جائے گى اشمل نے افسرده ہو كر كہا ۔
يار بس 5 دن كو تو بات ہے اب تم پريشان ہونا بند كرو اور چلو اپنے كپڑے نكالو پيكنگ كريں ۔
بسمہ اشمل كى ہمسائى تهى دونوں نے بچپن ساتھ كهيل كر گزارا “دونوں گهروں كا آپس ميں بہت پيار تها “”اشمل كے بابا اجمل صاحب اور بسمہ كے ابا ايوب صاحب كا آپس ميں شروع سے ہى بهائيوں كى طرح پيار تها دونوں ہمسائے پچهلے 25 سال سے ساتھ ره رہے تهے۔
دونوں گهروں كا آپس ميں رشتے داروں سے بڑھ كر اعتبار اور پيار كا رشتہ تها ۔
ايوب صاحب كے 2 بچے تهے بڑى بسمہ جو اشمل كى ہم عمر تهى اور چهوٹا عبدالله جو ابهى 10 سال كا تها “” ليوب صاحب بجلى كے محكمے ميں سركارى ملازم تهے ۔انہيں لمبے عرصے كے بعد ايک ہفتے كى چهٹياں ہوئيں تو سب گهر والوں نے مل كر ناران كاغان ديكهنے كا پلان بنايا۔
اشمل چونكہ بسمہ كى بيسٹ فرينڈ تهى اور بسمہ كى كوئى بہن بهى نا تهى تو اس نے ضد پكڑ لى كہ وه اشمل كو اپنے ساتھ ہى لے كرجائے گى “”بسمہ نے جب يہ بات اپنے سے كہى تو انكا كہنا تها كہ پہلے اشمل كے بابا اجمل صاحب سے اجازت لےكے آؤ وه اجازت ديں گے تو ہى ہم اشمل كو ساتھ لے كر جائيں گے۔
اسى وجہ سے بسمہ آج اجمل صاحب سے اجازت لينے آئى تهى اور وه اجازت لينےميں كامياب بهى ہو گئى تهى ۔
جس پر وه بہت خوش تهى
ہائے اشمل كتنا مزه آئے گا نا اور ہو سكتا ہميں وہاں هميں ہمارے خوابوں كا شہزاده بهى مل جائے بسمہ نے آنكهيں بند كر كے كہا ۔
بہن تم كو ہى مبارک تمهارے خوابوں كا شہزاده مجهے كوئى ضرورت نہيں لۓ تو ميرا شہزاده وه ہى ہوگا جس كو ميرے والدين ميرے لئے پسند كريں گے بس اشمل نے 2 ٹوک لفظوں ميں كہا ۔
اف اشمل تم كتنى بورنگ ہو يار”” ہاں ميں ہوں بورنگ چلو نكلو يہاں سے هو گئى ميرى پيكنگ “”بہت برى ہو تم يار بنده كهانے كا ہى پوچھ ليتا “”ہاں ہوں ميں برى چلو نكو اب اشمل نے اپنى شرارت بهرى ہنسى كنٹرول كرتے ہوئے كہا اور اسكے جاتے ہى اشمل دل كهول كر ہنسى ۔اگلے دن وه لوگ فجر كى نماز ادا كر كے ناران كاغان كے لئے نكلے۔
*****************
دبريز صاحب اور انكے دونوں بيٹے عاہل اور ساحل كهانے كى ميز پر بيٹهے تهے كے ساحل بولا يار اگلے ماه تم ابروڈ چلے جاؤ گے آگے كى پڑهائى كے لئے كيوں نا اس سے پہلے تهوڑا وقت ساتھ گزاريں ہاں كيوں نهيں ويسے جانا كہاں ہے عاہل نےپوچها ۔
ناران كاغان اور كہاں ۔
اوكے
جانا كب ہے عاہل نے پوچها
كل صبح فجر كى نماز ادا كر كے ساحل نے كہا
اگلے دن دونوں بهائى فجر كى نماز ادا كر كے گهر سے نكلے۔
اماں نے فون پر بتايا تو هوگا كہ هم نے اپنے بلال كا رشتہ كروانے كے لئے تم كو بلوايا ہے””ہاں بتايا تها اس نے خالہ صغرى نے كہا۔
بس پهرميرى پيارى خالہ جلدى سے كسى امير گهر كا رشتہ بتاؤ ۔۔۔۔۔۔
آئے ہائے دماغ تو ٹهيک ہے اپنا بهائى تيرا ويلا نكما اور رشتہ چاہيے كسى امير گهر كا واه
كون دے گا تيرے نكمے بهائى كو رشتہ “” خالہ ديكھ لے اب اتنى بے مروت نہ بن “كروا دے كسى اچهے گهر ميں رشتہ پكا تجهے سونے كے ٹاپس دوں گى “”
خير سے خالہ صغرى بهى كم لالچى نهيں تهى سونے كے ٹاپس كا نام سنتے ہى خالہ صغرى نے اپنى موٹے شيشوں والى عينک كے پيچهے سے اپنے گول گول آنے گهمائےهنننن اچها رک بتاتى هوں خالہ صغرى نے كہتے ہوئے اپنے بستے سے اک تصوير نكال كر روبينہ كو دكهائى۔
ارے واه خالہ لڑ كى تو بڑى پيارى ہے امير بهى ہے نا؟؟؟
نہيں امير تو نہيں ۔۔۔۔۔۔
كيا خالہ ميں نے تم كو امير گهر كى لڑكى كا كہا تها روبينہ كا منہ بن گيا “اے لڑكى ويسے تو بہت تيز بنتى ہے ذرا سوچ امير گهر كى لڑكى بياه كر آئى تو تم لوگوں ناكوں چنے چبوائے گى اپنے باپ كے پيسے كى اكڑ دكهائے گى “” يہ جس لڑكى كى تصوير ميں تم كو دكها رہى يہ اكلوتى بيٹى ہے اپنے ماں باپ كى چاہے امير نہيں پر خود سوچ اكلوتى بيٹى كو خالى ہاتھ تو نہيں بهيجيں گے نا اور ويسے بهى سيدهے سادهے لوگ ہيں باپ معذور اور بهائى تو كوئى ہےنہيں جس كےسر پے اكڑےگى “”لڑكى تو مجهے الله مياں كى گائے ہى لگى تم لوگوں سے دب كے ہى رہے كل ہى ديكھ كر آئى ہوں ميں تيرے نكمے بهائى كے لئے اس سے اچها رشتہ نهيں ملے گا اب تو سوچ كے بتا دينا ۔
ويسے خالہ تيرى بات تو ميرے دل كو لگى اچها چل بتا كب جانا ہے انكے گهر؟؟؟
اگلے ہفتے تيار رہنا اور ياد ركهنا جيسے ميں كہوں اپنے بارے ميں وه ہى بتانا آئى سمجھ “پهر تو ميں 2 ملاقاتوں ميں ہى رشتہ پكا كروادوں گى بس تو ميرے ٹاپس نا بهول جانا “”ہاں ہاں خالہ ٹهيک ہے جيسا بولو گى ويسا ہى ہوگا اور ٹاپس بهى ياد ہيں مجهے
****************
ساحل اور عاہل اسلام آباد سے مرى پہنچے تو اک دن رک كر آرام كرنے كا فيصلہ كيا “يار ميں تو تهوڑا آرام کروں گا ہوٹل پہنچ كر ساحل نے كہا پر ميرا تو آرام كرنے كا كوئى موڈ نہيں “”ميں ذرا باہر سے ہوكر آيا يہ كہ كر عاہل فريش ہونے كے لئے ہوٹل سے باہر نكل آيا ارد گرد كى چهوٹى چهوٹى پہاڑياں اسے بہت اچهى لگ رہى تهيں اس نے سوچا كيوں نا كسى پہاڑى پر جايا جائے “عاہل كو بچپن سے ہى دو كام بہت پسند تهے اک پہاڑوں كو سر كرنا دوسرا سويمنگ”
عاہل اپنے شوق كے ہاتهوں مجبور ہوكے اک چهوٹى سى پہاڑى پر چڑھ آيا “”دونوں بازو كهولے آنكهيں بند كئے لمبى سانس كهينچنا اسے بہت اچها لگ رہا تها كہ اچانک اسے اپنے پيچهے كسی كى چيخ سنائى دى
*****************
لاہور سے مرى تک كا سفر اشمل پہلى بار كر رہى تهى اور اسے اب كافى تهكن محسوس ہو رہى تهى “”اسكى تهكن ديكھ كر بسمہ نے اپنے ابا سے كہا كيوں نا ہم تهوڑى دير مرى ميں رک جائيں تهوڑا سا آرام بهى ہو جائے گا “”بسمہ كا مشوره ايوب صاحب كو اچها لگا اور انہوں نے تهوڑى دير مرى ميں رک كر آرام كرنے كا سوچا ۔
ہوٹل پہنچ كر ايوب صاحب نے 2 كمرے لئے اک اپنے، اپنى بيگم اور اپنے چهوٹے بيٹے كے لئے””دوسرا اشمل اور بسمہ كے لئے “”اور پهر سب آرام كرنے چلے گئے اپنے اپنے كمروں ميں ۔
ابهى 2 گهنٹے بهى نا گزرے تهے اشمل كو سوئے ہوئے كہ بسمہ نے اسے جگانا شروع كر ديا”
اٹهو نا اشمل كيا يار تم يہاں سونے آئى ہو چلو كہيں باہر چليں “”
باہر كہاں اشمل نے نيند ميں جواب ديا بس تم چلو كہتى بسمہ اشمل كا ہاتھ پكڑ كر كهينچتى ہوئى ہوٹل سے باہر لے آئى “اشمل وه ديكهو سامنے كتنى پيارى چهوٹى چهوٹى پہاڑياں چلو كسى پہاڑى پر چڑهتے ہيں بسمہ نے خوش ہو كر كہا “”
بسمہ دماغ تو ٹهيک ہےتمہارا تمهيں پتا ہے نا مجهے اونچائى سے بہت ڈر لگتا ہے اشمل نے گهبرا كر كہا “”اشمل تم تو كچھ ذياده ہى ڈرپوک ہو كچھ نہيں ہوتا پليز ميرے لئے چلو بسمہ كى رونى صورت ديكھ كر اشمل كو ترس آ گيا يار مجهے بہت ڈر لگتا پر تمہارى خاطر چلتى ہوں اشمل كے كہنے كى دير تهى كے بسمہ اسكا ہاتھ پكڑ كر جلدى سے پہاڑى كى طرف چل دى اور اب دونوں پہاڑى پر چڑهنے كى كوشش كرنے لگيں۔
بسمہ آگے آگے اور اشمل پيچهے پيچهےآہستہ آہستہ پتهروں كو پكڑ كے اوپر چڑھ رہيں تهى “”اشمل كو بہت ڈر لگ رہا تها پر وه بسمہ كى خاطر الله كا نام لے كر آگے بڑهتى جا رہى تهى آخرى پتهر آيا اور بسمہ اک جهٹكے سے اوپر چڑھ گئى پيچهے آتى اشمل نے جيسے ہى سر اٹها كر بسمہ كو ديكهنا چاہا اس كا داياں ہاتھ پتهر سے پهسل گيا اور وه بائيں ہاتھ سے پتهر كو پكڑے لٹک گئى “”آ آ آ آ آ آ آؤؤؤؤؤؤچ بسمہ ااااااا اشمل كے حلق سے ذور دار چيخ نكلى “بسمہ نے جيسے ہى پيچهے مڑ كے ديكها اس كے بهى اوسان خطا ہوگئے””
اشمل مجھے اپنا ہاتھ پكڑاؤ بسمہ نے چيخ كر كہا “”نہيں پكڑا پا رہى ميں بسمہ””اشمل كو چكر آنے لگے اسكا دوسرا ہاتھ بهى پهسلنے لگا اسے اب تو يقين ہو چلا تها كے وه نہيں بچے گى اس نے آنكهيں بند كر كے خود كو اللّه كے سپرد كر ديا “”اور جب انسان خود كو اللّه پاک كے سپرد كر ديتا ہے تو اسكا رب اسكو خود ہى ہر مصيبت سے نكال ليتا ہے “”اشمل بلكل گرنے والى تهى كے اچانک اک مضبوط ہاتھ نے اسكو مضبوطى سے تهام كر اوپر كهينچ ليا۔
اشمل نے آنكهيں كهول كر ديكها تو اسے لگا اس كے سامنے ہالى وڈ كا كوئى ہيرو كهڑا ہے
لمبا قد گهنے بال تيكها ناک سفيد اور گلابى رنگت سبز آنكهيں اسكے ساتھ لگى اشمل اسكى آواز سے حقيقت كى دنيا ميں لوٹى اور گهبرا كر اس سے الگ ہوئى “”آپ ٹهيک تو ہيں نا سامنے كهڑے شخص نے پوچها ججججى ميں ٹهيک ہوں اشمل نے كانپتى آواز سے جواب ديا “”گوڈ چليں ميں آپكى نيچے اترنے ميں ہيلپ كر دوں يہ نا ہو آپ پهر سے گر جائيں كہتا وه مسيحا انكى پہاڑى سے اترنے ميں مدد كرنے لگا “”نيچے اتر كر اشمل تيزى سے ہٹل كى جانب چلى گئى اور بسمہ نے اسكا شكريہ ادا كيا “ميرا نام بسمہ اور آپكا بسمہ نے پوچها جى مجهے عاہل كہتے اس نے مسكرا كر جواب ديا اوكے تهينكس اگين عاہل كہتى بسمہ بهى ہوٹل كى جلنب چل دى
***************
نجمہ بيگم اشمل كے بابا اجمل صاحب كو ابهى ناشتہ كرواكے دوا دے كے ابهى سلائى مشين پر بيٹهى ہى تهيں كے ڈور بيل كى آواز نے انكو اٹهنے پر مجبور كر ديا انہوں نے اٹھ كہ دروازه كهولا تو سامنے خالہ صغرى كهڑى تهيں””
آئيے آئيے صغرى بہن “” اے بہن كيسى ہو تم خالہ صغرى نے اپنى عينک ٹهيک كرتے ہوئے كہا جى ميں ٹهيک آپ سنائيں بہن نجمہ بيگم نےخالہ صغرى كى برابر والى كرسى پر بيٹهتے ہوئے كہا”” اے بہن آج ميں تيرے لئے خوش خبرى لائى ہوں تيرى بيٹى كے لئے بہت اچها رشتہ لائى هوں “لڑكا بہت پيارا اور فوڈ سٹريٹ ميں اپنا ہوٹل ہے اسكا “”لوگ بهى شريف ہيں ميں كل گئى تهى انكے گهر انكو تيرى بيٹى كى تصوير دكهائى انكو تو بہت پسند آئى ميں تو كہتى ہوں تو بهى اک بار ديكھ كے لڑكے كو ہاں كر دے عيش كرے گى تيرى بيٹى اور كيا چاہيے تجهے ۔
نجمہ بيگم سيدهى سادهى سى خاتون تهيں فورن ہى خالہ صغرى كى باتوں ميں آ گئى ٹهيک ہے صغرى بہن آپ اگلے ہفتے كا وقت ركھ ليں ايک دن ہم لڑكے كو ديكھ آئيں گے اگلے دن وه ہمارى اشمل كو ديكھ جائيں ويسےبهى اک ماں كو اور كيا چاہيے كہ اسكى بيٹى كو اچها سسرال ملے اور وه خوش رہے نجمہ نے سادگى سے خوش ہوتے ہوئے كہا “”اور صغرى خالہ كو اپنى لاٹرى لگتى دكهائى دى ہائے سونے كے ٹاپس خالہ صغرى كے دل ميں خوشى سے لڈو پهوٹ رہے تهے اچها بہن ميں چلتى ہوں اگلے ہفتے آؤں گى ان لوگوں كو لے كر اللّه حافظ۔
بسمہ ہوٹل ميں داخل ہوئى تو كسى سخت وجود سے ٹكرا گئى اف دكهائى نهيں ديتا ديكھ نہيں چل سكتے سامنے والے كو بنا ديكهے بسمہ غصے ميں بولتى جارہى تهى بولتے بولتے جيسے ہى اسكى نظر سامنے كهڑے انسان سے ٹكرائى تو جيسے بسمہ اپنى جگہ جم ہى گئى سامنے كهڑا شخص سحر زده شخصيت كا مالک تها “”ہائے خوابوں كا شہزاده بسمہ كے شرارتى دل نے كہا اففففف چپ بسمہ من ہى من اپنے دل كو ڈانٹا اور بهاگ كر كمرے ميں آگئى
*************
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...