بہت دیر سے ،فون کی گھنٹی۔۔بار بار اُسے۔۔ڈسٹرب کررہی تھی
وہ کئی بار فون کا ٹ چکا تھا
ہا ں ہاں مجھے پتا ہے۔۔۔کس کا فون ہے
ابھی کچھ دیر میں وہ چکر لگائے گا
اُس سے کہہ دینا۔۔۔میں گھر پہ نہیں ہوں
پیسے دیتے دم نکلتا ہے
خون جگر سے لکھی ہوئی نظمیں اور غزلیں
چند سو کے عوض خرید لینا چاہتے ہیں
اور ذرا اُن محترمہ کودیکھو
بڑی شان سے گردن اٹھا کر خود کو شاعرہ کہتی ہیں
سادہ کاغذپہ کلام لکھوا کر
اپنی تنظیمیں بنوا کر۔۔۔کچھ مشاعرے کرواک
ادبی صفحوں پہ مضمون، انٹرویو لگوا کر
خوشامد،چاپلوسی،دوستی اور جلوؤں سے
کہیں پھولوں کے گلدستے۔۔۔کہیں تخفے اور لفافے، کہیں مسند نشینی،
فیس بک پہ ان کی ٹائم لائن کھول کر دیکھو
یہ کتنے بڑے شاعر ہیں۔۔۔ارے بس مت پوچھو تم ان کی حقیقت
دنیائے ادب کے یہ غالب اور غالبہ ہیں اب
چند کتابیں چھپوا کے
پبلشر سے گوشے اور۔۔۔اپنے حق میں تبصرے خبریں لگواکے
ٹائٹل پر اپنی تصویریں چھپوا کے
خود کو غالب واقبال سے بڑھ کے سمجھتے ہیں
محفلیں سجاتے ہیں۔۔۔پیسے لنڈھاتے ہیں
شہر کی کوئی محفل ہو۔۔۔تالی بجانے، شہرت کمانے پہنچ جاتے ہیں
اور ذرا ان مسند نشینوں کو دیکھو
اپنے قامت اور مرتبے سے گرکے۔۔۔زمین وآسماں کے قلابے ملاتے ہیں
ان پہ تبصرے، مضمون پڑھ کے دوستی نبھاتے ہیں
عجب دور آیا ہے اس شاعری پہ اب
ایک دوسرے کو پروموٹ کرنے والے
جابجا ہر محفل میں اِ ک ساتھ دیکھے جاتے ہیں
ایک ہی حمام میں اک جیسے ڈبکی لگاتے ہیں
ادب کے نام پہ ۔۔۔جھوٹ ومکر کا نغمہ گنگناتے ہیں
کیا کروں میں بھی
مجبوری سی مجبوری ہے۔۔۔ضرورتیں ہی ضرورتیں ہیں
اس مہنگائی نے ہم سے ہماری انا تک چھین لی ہے
اچھا میں اوپر کمرے میں جاتا ہوں
مجھے ایک اور کتا ب لکھنی ہے
وہ دیکھو ، اسکوٹر کی آواز آئی ہے۔۔۔وہ شاعر آگیا ہوگا
وہ شاعرہ بھی آج آئیں گی۔۔۔۱۴ اگست پہ کلام لکھوانے
میں اُوپر جاتا ہوں۔۔۔اپنی فکر یکجا کرکے کچھ لکھ کے لاتا ہوں
وہ شاعر چلا جائےتو۔۔۔مجھے اُوپر سے بلوالینا
مجھے فرصت نہیں لینے دیے۔۔۔یہ اونچے جھوٹے ادب کے بیوپاری
ایک اور نئی شاعرہ۔۔۔مارکیٹ میں لانی ہے
ایک اور صاحب ریٹائرڈ ہیں۔۔۔پیسہ ملا ہے ملازمت سے فراغت پر
کتاب کی شکل میں ادب میں زندہ رہنا چاہتے ہیں
شاعر بننا چاہتا ہے
کئی لوگوں کی کتابیں لکھنی ہیں
اچھا میں چلتا ہوں۔۔۔مجھے ڈسٹرب نہ کرنا
چند صحافی نثر نگار،افسانہ نویس بھی
بے چارے قلم گھس گھس کے شہرت نہ لے پائے تو
اب شاعر بن کے مشہور ومعروف ہونا چاہتے ہیں
آج اِ ک ناول نویس بھی آئیں گے۔۔۔کتاب کابیعانہ لے کر
کس قدر کام ہیں مجھ کو
مجھے ڈسٹرب نہیں کرنا۔۔۔مجھے ڈسٹرب نہیں کرنا
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...