نسرین نقاش(سری نگر)
اڑن کٹھولے بیٹھ کے ہم تم امبر پر لہرائیں
چاند کی نگری جائیں
ہم ہیں تمہارے،تم ہو ہمارے،تاروں کو بتلائیں
چاند کی نگری جائیں
جب بھی کسی نے پیار کیا ہے دنیا نے ٹھکرایا ہے
پیار کے ماروں کو دنیا نے سولی پر لٹکایا ہے
جگ کو اپنا دشمن جانیں جگ کی ہنسی اُڑائیں
چاند کی نگری جائیں
دل والوں کو ظالم دنیا پیار نہیں کرنے دے گی
پیار میں یہ جینے دے گی نہ پیار میں مرنے دے گی
توڑ کے سب دنیا کے بندھن ، دنیا کو ٹھکرائیں
چاند کی نگری جائیں
لیلیٰ مجنوں کا دنیا نے دیکھا ہے انجام یہاں
پیار کے بدلے میں ملتا ہے زہر میں ڈوبا جام یہاں
پیار اس جگ میں کرنے سے تو بہتر ہے مَر جائیں
چاند کی نگری جائیں
کوئی نہ ہوگا پیار کا دشمن چاند کی روشن دھرتی پر
پیار میں جینا، پیار میں مرنا، ہوگا اپنی مرضی پر
چاند پہ تنہائی کا موسم دے گا ہمیں دعائیں
چاند کی نگری جائیں!