(فارن باڈی اِن دی آئی)
تعریف: اس مرض میں کوئی بیرونی چیز آنکھ میں پڑ کر تکلیف کا باعث بن جاتی ہے۔
وجوہات: کوئلہ، چونہ، ریت، کنکر، شیشہ، لوہا، بارود کا ذرہ آنکھ کے اندر پڑ کر ڈھیلے کے اوپر جم جاتا ہے اور کبھی پلکوں کے ساتھ چمٹ جاتی ہے۔
تشخیص: آنکھ میں سختی، رڑک اور خراش ہوتی ہے، مریض آنکھ نہیں کھول سکتا اور آنکھ سے پانی جاری ہو جاتا ہے۔ شدت حالات میں آنکھ میں سرخی اور درد بھی ہوتا ہے۔
علاج: پلک کو الٹا کر باریک سلائی کے ذریعہ آنکھ میں داخل شدہ چیز کو نکال دیں۔ بعض اوقات اگر داخل شدہ چیز ذرا اوپر ہی ہو تو روئی سے بھی نکالا جا سکتا ہے۔ اگر وہ ذرّہ قرینہ کے اندر جم گیا ہو تو پہلے آنکھ کو بے حس کرنا پڑتا ہے اور اس مطلب کے لیے پروکین لوشن بہت مفید ہے۔
مریض کو میز پر لٹا کر آنکھ میں پروکین لوشن ڈالیں او جب آنکھ بے حس ہو جائے تو پلک کو الٹا کر کے غیر جنس کو نکالنے کی کوشش کریں۔ اگر پلک اٹھا کر نکالنے میں کامیابی نہ ہو تو آئی سپیکولم سے آنکھ کو کھل کر باریک چمٹی سے نکال لیں۔
بعض اوقات غیر جنس قرینہ کے اندر داخل ہو جاتی ہے۔ جس کا نکالنا مشکل ہو جاتا ہے۔ تو کسی آنکھوں کے ہسپتال میں کسی لائق آئی سرجن کے پاس جانے کا مشورہ دینا چاہیے۔
اگر آنکھ میں چونہ پڑ گیا ہو تو فوراً آنکھ کو سرد پانی سے دھوئیں اور کیسٹرائیل کے دو چار قطرے آنکھ میں ڈالیں، چونے کے اثر کو زائل کرنے کے لیے تِلوں کا تیل (تیل شیریں) بھی بہت اثر رکھتا ہے۔
اگر لوہے کا ذرہ اندر داخل ہو جائے تو مقناطیس آنکھ کے قریب لے جائیں۔ ذرہ خودبخود مقناطیسی کشش سے باہر آ جائے گا۔
اگر آگ یا گرم پانی سے آنکھ چل جائے تو میٹھا تیل اور چونے کا پانی ہم وزن ملا کر مرہم تیار کر کے اس میں پٹی تر کر کے آنکھ پر لگائیں اور پٹی خشک نہ ہونے دیں۔ انشاءاللہ پہلی دفعہ پٹی لگانے سے ٹھنڈ پڑ کر مریض کو تمام تکالیف سے نجات مل جاتی ہے۔
بعض اوقات کیسٹرائیل کے دو چار قطرے آنکھ میں ڈالنے سے غیر جنس خودبخود نکل آتی ہے۔ اگر غیر جنس سے آنکھ میں زخم ہو گیا ہو تو ہومیوپیتھی دوا آرنیکا ۲۰۰ طاقت کی ایک خوراک ہر تیسرے دن کھلانی چاہیے۔ تاکہ مابعد کے اثرات زائل ہو جائیں۔ تازہ زخموں، چوٹ اور صدمات کے لیے آرنیکا اکسیری دوا ہے۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...