ڈرائنگ روم میں سارے بڑے اور رشتہ کے لئے آئی انٹی اپنے بیٹے کے ساتھ بیٹھی تھی۔۔۔۔۔۔
نور بار بار ہادی سے نظروں کے اشارے سے پوچھ رہی تھی کے ٹھیک ہے لڑکا؟۔۔۔۔۔
نور تم جاؤ بیٹا۔۔۔۔۔ارمان صاحب نے نور کو اندر جانے کو کہا۔۔۔۔۔
لڑکا دیکھنے میں بہت ہی کوئی سیدھا لگ رہا تھا۔
ذرا چلیں اپر ہوا کھا کر آتے ہیں۔۔۔۔ہادی نے کہا اور اسے اپنے ساتھ چھت پہ لے آیا۔۔۔۔۔۔
اپر آتے ہی ہادی نے اسکا کولر پکڑا۔۔۔۔بیٹا اگر تونے اس رشتے ہے لئے ہاں کی تو دیکھنا کیا حشر کرونگا۔۔۔۔۔
یہ کیا بدتمیزی ہے آپ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔۔۔۔۔۔
کیوں تجھے اردو سمجھ نہیں آتی عربی بولو۔۔۔۔
جو کہا ہے کر اس رشتے کے لئے ہاں نہیں کرنا ہے ۔۔۔۔ہادی نے ٹھیک طریقے سے اسے سمجھ دیا تھا۔۔۔۔۔۔۔
__________
نور اپنا دوپٹہ استری کرنے لئے رکھ کر گئی تھی ہادی کی جسی نظر پڑی ہادی نے کارنامہ انجام دے دیا اس نے نور کی بھلے مدد کی تھی لیکن وہ بریک اپ والی حرکت نہیں بھولا تھا۔۔۔۔۔
نور واپس آی تو دوپٹہ جلا ہوا تھا نور کو پتا تھا یہ حرکت ہادی کے علاوہ کسی کی نہیں ہوگی
نور چیختے ہوے روم میں آئی ہادی صائمہ اور کلثوم ساتھ ہی بیٹھے تھے۔۔۔۔۔۔
اماں۔۔۔۔۔اس منحوس نے میرا دوپٹہ جلا دیا۔۔۔۔نور جلا دوپٹہ ہاتھ میں لئے دیکھا رہی تھی۔۔۔۔
ہادی 😕۔۔۔۔۔۔پھر شروع تیری حرکت۔۔۔۔صائمہ نے ماتھے پہ ہاتھ مارتے ہوے کہا
کیا شروع میں نے ختم کب کیا تھا۔۔۔۔بدلہ تھا یہ بدلہ اگر تجھے یاد ہو تو فرعون کی بیوہ۔۔۔۔😜
ہادی۔۔۔۔۔۔مجھے بول رہا ہے تو خود کی
شکل دیکھی ہے اپنی بلکول مچھر کالونی کے سلمان خان لگتے ہو😡۔۔۔۔۔ارے لڑکی کچھ خیال کر لے بڑا ہے تجھ سے۔۔۔۔ کلثوم اسکا ایک ہاتھ بازو سے پکاڑی اسے لاپک نے سے روک رہی تھی۔۔۔۔۔😶
ہیں۔۔۔۔خود کو دیکھا کبھی۔۔ہاں منہ تو ہے ہی فرعون کی بیوہ کی طرح اور زبان تو اتنی تیز کے کانچی دیکھ لے تو اپنے کان پکڑ لے😏۔۔۔۔۔۔۔ہادی نے بھی اپنی طرف سے بھرپور جواب دیا۔۔۔۔۔
امی!!!!!! اس ہڈی کو بولیں میرے جو دوپٹا جلایا ہے مجھے اسکے بدلے نیا لا کر دے😠۔۔۔۔۔دیکھ وہ ہادی کی طرف رہی تھی خونخار نظروں سے لیکن مخاطب وہ کلثوم سے تھی۔۔۔۔
چچی سمجھا لیں اسے منہ توڑ دونگا اسکا میں اگر اس نے اب میرا نام بگاڑا😠۔۔۔۔ہادی مزید تپ گیا۔۔۔۔۔اور اسکی جانب لپکا۔۔۔۔۔
ارے بے حیا ہاتھ اٹھاے گا اس پہ 😮صائمہ نے ہادی کا ہاتھ پکڑ کے اسے روکتے ہوے کہا
دونوں گلی کے لڑکوں کی طرح لڑ رہے تھے اور انکی مائیں دونوں کا ایک ایک بازو تھامے دونوں کو روکنے کی نا کام کوشش کر رہیں تھی
لکھ لے کسی دن کسی کچرے سے تیری بوری بند لاش ملےگی لاش۔۔۔۔اور پتا ہے اسکا لاش کا قاتل کون ہوگا۔۔۔میں۔۔۔۔👿😠ہادی نے کمرے سے نکلتے ہوے کہا
ارے جا جا بڑا آیا میرا قاتل کرنے والا اس سے پھلے ہی زہر دےکر مار دونگی تجھے۔۔۔😡😠😈کمرے سے چیختے ہوے آواز لگائی۔۔۔۔۔
دیکھ تو بیٹا😡 ہادی پھر کمرے کے دروازے پی آیا اور کہا ہادی اور کچھ کہتاصائمہ کی اڑتی ہوئی چپل ہادی کو پڑی۔۔۔۔ہادی دفع ہو جا گھوم کر شکل اپنی نظر نہ آے تو۔۔۔۔۔۔😡
سہی ہے اماں سہی ہے غلط کر رہی ہو تم😑😒 ہادی نے وہی سے کہا
تو جاتا یا اٹھو میں صائمہ نے کہا 😠
______________
شام میں کلثوم کے پاس فون آیا خالہ بانو کا انہوں نے ہادی کی گئی حرکت بتا دی۔۔۔۔
ہادی ابھی ابھی دن کو لڑ کر باہر گیا تو واپس آیا تھا دروازے پہ ہی صائمہ ۔۔۔۔۔ہاتھ میں جھاڑو لئے کھڑی تھی اور ساتھ ہی نور منہ لٹکا کر
اماں کبھی تو پھول ہار سے استقبال کیا کر جب دیکھو جھاڑو،چپل اور ہینگر سے استقبال کرتی ہو
ابھی تو میرا دل کر رہاہے میرے اس ہاتھ جھاڑو کے بجائے بندوق ہوتی۔۔۔۔۔😠
اماں نہ جانے کیوں مجھے تیرا یہ روپ اور اس منحوس کا
یہ لٹکا منہ دیکھ کر لگ رہا ہے میرے نصیب میں کتے دوڑ رہے ہیں 😕ہادی کو کچھ کچھ سمجھ آرہاتھا
کلثوم نے سہی کہا تھا اس کا مطلب جو لڑکا نور کا رشتہ لے کر آیا تھا اسے تونے چھت پہ لے جا کر دھمکایا تھا 😠😠😠
یعنی اس ملعون سے بول دیا۔۔۔۔۔نور بھگ۔۔۔۔۔ہادی نے کہہ کر نور کے ساتھ دوڑ لگا دی
صائمہ کو دونوں پورے گھر میں ڈوڑا رہے تھے۔۔۔۔اماں میری کوئی غلطی نہیں ہے میں نے تو اس منحوس کا منہ دیکھ کر اسے ڈرا دیا 😒ہادی ادھر ادھر بھاگتے صائمہ کے حملوں سے بچتا صفائی دے رہا تھا
ہادی مجھے پہ مت ڈال سب ۔۔۔😠
میں پریشان ہوگئی ہوں تم دونوں سے 😠صائمہ آگے
بڑھی۔۔۔دونوں الگ الگ سمت میں بھاگے۔۔۔۔۔نور اپنے روم میں جا کر لاک ہوگئی اور ہادی باہر بھگ گیا
_______
اب کیا ہوا؟۔۔۔۔۔ابی جان کے سامنے دونوں گردن جھوکا کر مجرموں کی طرح بیٹھے تھے۔۔۔۔
ابی جان میں بتا رہی ہوں میں بہت پریشان آگئی ہوں۔۔۔آپ کچھ کریں دونوں کا 😡صائمہ نے کہا
صائمہ سہی کہہ رہی ہے ابی جان اتنے بڑے ہوگے ہیں دونوں لیکن عقل گھوٹنوں میں ہے۔۔۔۔۔۔۔😡ہادی سے پوچھیں کیا دھمکی دی تھی اس لڑکے کو کلثوم نے بھی صائمہ کی حمایت کی
کیا کہہ رہی ہے تم دونوں کی ماں باپ سے تو ڈرتے نہیں ہو اور ماں کے ناک میں دم کیا ہوا ہے۔۔۔۔یہ حرکت جو کی تم نے درست تھی بتاؤ 😠ابی جان بھی آج غصہ میں تھے
ابی جان میں تو اس کے لئے کیا۔۔۔
ابی جان لیکن اماں کو بھی تو اتنی جلدی ہے ۔😢نورنے سر جھو کا کر دہمی آواز میں کہا
تم لوگوں کے باپ کی بھی خبر لیتا ہوں۔۔۔۔۔😠دونوں کے باپ کو ہوش نہیں ہے
اور تمہارے انتظام کا بھی سوچ لیا ہے صارم آجاے صفیہ کے نکا ح کے لئے واپس تم اسکے ساتھ جاؤگے اسٹڈی تو ہوگئی ہے مکمل اب وہاں تم جا کر نوکری کرو گے 😠😐
لیکن ابی۔۔۔۔۔۔۔۔ہادی نے کچھ بولنا چاہا
چپ بلکول
_____________