(Last Updated On: )
اتنی بھیڑ میں، اتنے گم کردہ سفروں میں
اتنے پھیلاؤ میں، اتنی ظلمت میں
تو کیا معنی ڈھونڈے ہے
پیشانی پر ایک چراغ چشم دھرے
ارے، ارے!
اندر کے گنجلک عکسوں کو
ڈھلتے وقت کی مدھم کرتی پرچھائیں میں دیکھ ذرا
اور بتا
ہستی کا مفہوم ہے کیا؟
ہم کیا جانیں ہستی کا مفہوم ہے کیا
جو معلوم کی نامعلوم سے دوری ہے
اس کے بیچ بھٹکتے رہنا دانش کی مجبوری ہے
ہم کیا جانیں ہستی کا مفہوم ہے کیا
ہم تو بس اتنا جانیں
،،ہونا،، ایک حضوری ہے
جینا شرط ہے جینے کی
عمریں چاہے چھوٹی ہوں یا لمبی ہوں
طے کرنی ہی پڑتی ہیں
اور ہمارے اندر کوئی ہم سے کہتا رہتا ہے
فرق بڑا ہے
سچ کے جینے اور ضرورت کے جینے میں
اک ارادہ۔۔۔۔ اپنے آپ کو با معنی کر لینے کا
ایک حمایت ۔۔۔۔ دکھ سہنے والوں کی،
اپنے جیسوں کی
***